Nigah

بنیان المرصوص فضا سے لکھی گئی جنگی تاریخ خاموش بھارت،سربلند پاکستان

بھارت جس کی فضائیں کل تک دھمکیوں اور جنگی نعروں سے گونج رہی تھیں آج جیسے کسی ماتم کدے کا منظر پیش کر رہا ہے۔

وہ ٹی وی اسکرینیں جن پر صبح شام پاکستان کے خلاف زہر اگلا جاتا تھا، آج جیسے کسی سوگوار کی طرح خاموش ہیں۔ وہ اینکرز، وہ تجزیہ کار، وہ ہندوتوا کے مبلغ، سب کی زبانوں پر جیسے قفل پڑ گیا ہو۔ یہ خاموشی صرف شکست کی نہیں، یہ تکبر کے انہدام کی گواہی ہے۔ ایک ایسا غرور جو پاکستان کو کبھی برابری کا درجہ دینے کو تیار نہ تھا، آج زمیں بوس پڑا ہے۔

بھارت ہمیشہ سے اپنے سائز، معیشت اور عسکری طاقت کا سہارا لے کر خود کو ناقابلِ تسخیر سمجھتا رہا، لیکن جب جنگ جذبے سے لڑی جائے تو اس کا انجام محض میز پر رکھے اعداد و شمار طے نہیں کرتے ، وہ دل طے کرتے ہیں جو دھڑکتے ہیں وطن کے لیے، وہ آنکھیں طے کرتی ہیں جو شہادت کے خواب دیکھتی ہیں، اور وہ ہاتھ جو دعا کے لیے اٹھتے ہیں، بندوق کے ساتھ ساتھ۔ پاکستان کی فتح صرف ایک محاذ پر کامیابی نہیں، یہ ایک بیانیے کی جیت ہے۔ ایک ایسا بیانیہ جو امن کا خواہاں بھی ہے اور عزت کا طلبگار بھی۔

بنیان المرصوص: فضا سے لکھی گئی جنگی تاریخ

7 مئی 2025… وہ دن جب فضاؤں نے گواہی دی!

صبح کی خاموشی میں چھپی تلوار کی جھنکار نے جنوبی ایشیا کے افق پر لرزہ طاری کر دیا۔ دشمن نے جب فضا میں برتری کا خواب آنکھوں میں سجایا، تو عصر تک پاکستانی شاہینوں نے وہ باب رقم کر دیا جو اب تاریخِ جنگ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔

 

 

یہ صرف ایک جنگ نہ تھی—یہ نظریات کی جیت تھی، ٹیکنالوجی کا بول بالا تھا، اور قومی غیرت کا ناقابلِ فراموش مظاہرہ تھا۔

نقطۂ آغاز بننے والی فتح:

صرف دو گھنٹے، مگر ایسا جھٹکا کہ بھارت کے عسکری غرور کی بنیادیں ہل گئیں۔

J-10C اور PL-15 جیسے چینی ہتھیاروں نے پوری دنیا کو حیران کر دیا۔

اسرائیلی ساختہ ڈرونز، جو کبھی ناقابلِ تسخیر سمجھے جاتے تھے، آج خاموش اور ناکام دکھائی دیے۔

پاکستانی پائلٹس کا کارنامہ:

یہ صرف جہاز نہیں اڑا رہے تھے، یہ ایک نظریہ اُڑا رہے تھے—یہ باور کروا رہے تھے کہ شجاعت، مہارت اور وژن مل کر کس طرح فولاد بن جاتے ہیں۔ دشمن کی ہر چال کو جس حکمت سے مات دی گئی، وہ جدید جنگی علوم کی عملی تصویر تھی۔

کشمیر… پھر سے دنیا کی نگاہوں میں:

بھارتی مہم جوئی نے مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر دوبارہ زندہ کر دیا۔

پاکستان کو ایک نیا سفارتی موقع ملا ہے—ایک ایسا موقع جو خطے کے مظلوموں کی آواز بن سکتا ہے۔

عالمی اثرات:

فلسطین کو امید،

ایران کو حوصلہ،

امریکہ کو پیغام—

اب صرف ایک طاقت کا زمانہ نہیں رہا۔

چین نے صرف ہتھیار نہیں بیچے، بلکہ ایک نیا عالمی توازن قائم کر دیا۔

عالمی میڈیا کی گونج:

The Telegraph، Bloomberg، Washington Post

جیسے ادارے چیخ چیخ کر کہہ رہے ہیں:
"The Tactical Masterclass of the East has begun!”

اختتام نہیں، آغاز ہے!
یہ معرکہ وقتی نہیں بلکہ دائمی اثرات کا حامل ہے۔
"بنیان المرصوص” اب صرف ایک اصطلاح نہیں بلکہ ایک نظریہ ہے—ایسا نظریہ جو فولادی عزم، فکری بلوغت اور نظریاتی استقامت کا نام ہے۔

ہم نے صرف سرحد نہیں بچائی، ہم نے اپنی خودداری، اپنے عزم اور اپنی وحدت کی حفاظت کی ہے۔ اور بھارت؟ وہ اب اپنے ہی شور میں گم ہو چکا ہے، جہاں نہ کوئی نئی کہانی ہے، نہ کوئی نیا خواب۔ صرف سوالات ہیں، خالی نظریں اور وہ تکلیف دہ احساس جسے ہار کہا جاتا ہے۔

سینٹرل ایشیاء و جنوبی ایشیا ایک خطرناک جنگ سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بدولت محفوظ رہا ۔ اس جنگ کے امکانات اس لئے زیادہ تھے ، کہ بھارت نے تمام سفارتی دروازے بند کر دئیے تھے ،

ہندوتوا کے اسیر بھارت نے اپنے 22 اپریل کے پہلگام ڈرامے کے ساتھ ہی پاکستان کیخلاف جنگ کا ماحول گرما دیا تھا اور مودی سرکار نے پاکستان کی سلامتی پر وار کرنا شروع کر رکھے تھے اور جنگی جنونی اقدامات اٹھانے کے فیصلے کرنا شروع کر دیئے۔

پاکستان نے مودی سرکار کے پہلگام ڈرامے کا جھوٹ ثبوتوں کے ساتھ پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کیا مگر اسکی ہٹ دھرمی اور جنگی جنون برقرار رہا۔

پاکستان کی سول سیاسی اور عسکری قیادتوں نے بھارت سرکار کو دو ٹوک الفاظ میں باور کرایا کہ اسکی شر انگیزیوں کے باوجود پاکستان علاقائی اور عالمی امن کی خاطر اسکے ساتھ باقاعدہ جنگ میں پہل نہیں کریگا مگر اسکی ہر جارحیت کا اسے منہ توڑ جواب دیگا۔ بھارت کی مسلسل شر انگیزیوں اور جارحانہ کارروائیوں سے پاکستان کو اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کے مصداق اپریشن بنیان مرصوص آہنی دیوار کا آغاز کر نا پڑا ، جس کے آغاز ہی ملک و ملت کے محافظ بہادر مجاہدوں کو وہ کامرانیاں حاصل ہوئیں کہ بھارتی سرکار کے ساتھ ساتھ میڈیا چیختا چلاتا ہوا مودی سرکار کو کوستے نظر آیا اور اس کے اینکرز دہائی دینے لگے کہ اس وقت بھارت کے تمام ایئرویز آگ کے گولے میں بدلتے نظر آرہے ہیں۔ جب آپ اپنی ایئرویز کو نہیں بچا پائے تو عوام کو کیا بچائیں گے۔ تاہم مغرب نے چینی ٹیکنالوجی کی کامیابیوں کے سلسلے کو روکنے اور مسئلہ کشمیر کو حل ہونے سے روکنے کیلئے مداخلت کی ،امریکی صدر نے اعلان جنگ بندی کرکے پوری دنیا یہ پیغام دیدیا ،کہ وہ اب بھی سیاہ و سفید کا مالک ہے ، تاہم یہ عمل اگر بھارت جارحیت سے پہلے ہوتا تو زیادہ بہتر ہوتا ، مگر امریکی صدر نے بھارت کو جو موقع فراہم کیا تھا اس کا فائدہ پاکستان اور چین نے بھرپور انداز میں اُٹھایا ، حالات و واقعات نے خطہ میں جاری تحریکوں کو بھی ایک پیغام دیا ، جس سے یہ سارا فالس فلیگ ایک بین القوامی کھیل کا حصہ محسوس ہوتا ہے ، تاہم زمینی حقائق یہ ہیں کہ پاکستان کی فوج اور چین کی ٹیکنالوجی نے دنیا پر اپنی دھاک بٹھا دی ہے۔ جس کی حالیہ تازہ مثال پاکستان کے شاہینوں نے، جنہیں برطانوی اخبار ڈیلی ٹیلی گراف فضاوں کے بادشاہ کا لقب دے چکا ہے، اس بھارتی کارروائی کا فوری جواب دیتے ہوئے بھارت کے رافیل طیاروں ،ڈرونز اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا اور مکار دشمن کو موقع پر ہی دھول چٹا دی۔

بھارت کے جدید ٹیکنالوجی سے لیس فرانسیسی ساختہ تین رافیل طیاروں کا پاک فضائیہ کے مشاق ہاتھوں کے ذریعے مار گرایا جانا اس کیلئے سب سے بڑی ہزیمت تھی۔فضائی کامیابی کے ساتھ ساتھ پاکستان نے جس انداز میں سائبر حملے سے بھارت کے 70 فیصد بجلی گرڈ ناکارہ بنا دیئے۔ سکیورٹی ذرائع اور میڈیا سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق پاکستان نے سائبر حملہ کرکے بھارت کے توانائی کے شعبے سے متعلق 10 SCADA سسٹمز کو ناکارہ بنا دیا۔ اسی طرح 1744 ویب سرورز تباہ کئے اور ان کا ڈیٹا مکمل ختم کیا۔ بھارت کی ونڈ ملز اور صارفین کی بجلی سے متعلق پورٹلز بند کردیں۔ بھارتی ریلوے دہلی گیس ڈسکوم اور کشمیر الیکٹرک ڈسکوم کا آئی سی ٹی ڈھانچہ مکمل تباہ کر دیا جبکہ آئی سی ٹی 570 کی ڈیوائسز اور ڈیٹا بیسز بھی تباہ کر دیں اور بھارت کے تمام سرکاری پورٹلز کو ہیک کرلیا۔ پاکستان کے اس سائیبر حملے میں بی جے پی مدھیا پردیش اور نریندر مودی کی آفیشل ویب سائٹ کے علاوہ تین بھارتی نیوز چینلز کی ویب سائٹس بھی ہیک کرلی گئیں جبکہ انڈین ایئر فورس اور ہارڈر سکیورٹی فورس (بی ایس ایف) کا ڈیٹا ہیک کرکے لیک کردیا گیا۔ اس بھارتی مسلط کردہ جنگ جس میںپاکستان کے ہاتھوں ایسی شرمناک ہزیمتیں نہ صرف اٹھاتی اکھنڈ بھارت کی داعی مودی سرکار بلکہ پوری مغرب کو اٹھانا پڑی ۔ اس موقع پر پاکستانی حکمرانوں سے جلدی ہوئی اگر وہ وقت مانگتے اور جنگ بندی مسئلہ کشمیر کے حل سے مشروط کرتے تو صورتحال یقینا مزید زیادہ بہتر ہوتی اور مودی کو زیادہ بلند آواز میں بات کرنے کا موقع ہی نہیں ملتا ، تاہم نئی صورتحال میں جب خطے میں جاری صورتحال کا تبدیل ہونا لازم نظر آتا ہے، ایسے میں دنیا کو بھی خطے کے حوالے سے نئی سوچ ملی ہے ، آج دنیا کو یہ سمجھنا ہوگا کہ بھارت ہر قدم بات چیت سے دور اور محاذ آرائی کی طرف اٹھا رہا ہے، اور یہ راستہ نہ صرف خطے بلکہ پوری دنیا کے لیے خطرناک ہے۔

یہ جنگ شاید وقتی تھی، مگر اس کا اثر دیرپا ہے۔ اب بھارت کو سوچنا ہوگا کہ کیا تکبر اور نفرت سے چلنے والی سیاست واقعی خطے کے لیے مفید ہے؟ یا وقت آ گیا ہے کہ وہ اس حقیقت کو تسلیم کرے جسے وہ برسوں سے جھٹلاتا آیا ہے –

پاکستان ایک زندہ، خوددار، اور ناقابلِ شکست قوم ہے۔ ہم نے جنگ نہیں مانگی، مگر جب مسلط کی گئی تو ہم نے دنیا کو دکھا دیا کہ ہم امن کے خواہاں ضرور ہیں، کمزور ہرگز نہیں-

Author

  • مصنف ایک معزز میڈیا پیشہ ور ہیں جو نیشنل نیوز چینل ایچ ڈی کے چیف ایگزیکٹو اور "دی فرنٹیئر انٹرپشن رپورٹ" کے ایگزیکٹو ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ان سے  پر رابطہ کیا جاسکتا ہے ۔

    View all posts
اوپر تک سکرول کریں۔