Nigah

بنیان المرصوص: فضا سے لکھی گئی جنگی تاریخ

7 مئی 2025… وہ دن جب فضاؤں نے گواہی دی!
صبح کی خاموشی میں چھپی تلوار کی جھنکار نے جنوبی ایشیا کے افق پر لرزہ طاری کر دیا۔ دشمن نے جب فضا میں برتری کا خواب آنکھوں میں سجایا، تو عصر تک پاکستانی شاہینوں نے وہ باب رقم کر دیا جو اب تاریخِ جنگ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔

یہ صرف ایک جنگ نہ تھی یہ نظریات کی جیت تھی، ٹیکنالوجی کا بول بالا تھا، اور قومی غیرت کا ناقابلِ فراموش مظاہرہ تھا۔

نقطۂ آغاز بننے والی فتح:

صرف دو گھنٹے، مگر ایسا جھٹکا کہ بھارت کے عسکری غرور کی بنیادیں ہل گئیں۔

J-10C اور PL-15 جیسے چینی ہتھیاروں نے پوری دنیا کو حیران کر دیا۔

اسرائیلی ساختہ ڈرونز، جو کبھی ناقابلِ تسخیر سمجھے جاتے تھے، آج خاموش اور ناکام دکھائی دیے۔

پاکستانی پائلٹس کا کارنامہ:
یہ صرف جہاز نہیں اڑا رہے تھے، یہ ایک نظریہ اُڑا رہے تھے—یہ باور کروا رہے تھے کہ شجاعت، مہارت اور وژن مل کر کس طرح فولاد بن جاتے ہیں۔ دشمن کی ہر چال کو جس حکمت سے مات دی گئی، وہ جدید جنگی علوم کی عملی تصویر تھی۔

کشمیر… پھر سے دنیا کی نگاہوں میں:
بھارتی مہم جوئی نے مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی اسٹیج پر دوبارہ زندہ کر دیا۔
پاکستان کو ایک نیا سفارتی موقع ملا ہے—ایک ایسا موقع جو خطے کے مظلوموں کی آواز بن سکتا ہے۔

عالمی اثرات:

فلسطین کو امید،

ایران کو حوصلہ،

امریکہ کو پیغام—اب صرف ایک طاقت کا زمانہ نہیں رہا۔

چین نے صرف ہتھیار نہیں بیچے، بلکہ ایک نیا عالمی توازن قائم کر دیا۔

عالمی میڈیا کی گونج:
The Telegraph، Bloomberg، Washington Post جیسے ادارے چیخ چیخ کر کہہ رہے ہیں:
The Tactical Masterclass of the East has begun!

اختتام نہیں، آغاز ہے!
یہ معرکہ وقتی نہیں بلکہ دائمی اثرات کا حامل ہے۔
"بنیان المرصوص” اب صرف ایک اصطلاح نہیں بلکہ ایک نظریہ ہے—ایسا نظریہ جو فولادی عزم، فکری بلوغت اور نظریاتی استقامت کا نام ہے۔

قارئین محترم !
اب تو ایسی اطلاعات بھی گردش کر رہی ہیں کہ رافیل 3 نہیں گرے زیادہ گرے ہیں ۔

فرانسیسی طیارے بنانے والی کمپنی Dassault Aviation کے نمائندے اور فرانسیسی دفاعی اطاشی ہندوستانی حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ ہمیں تمام 36 , رافیل طیاروں کا معائنہ کروایا جائے
اور ہندوستانی حکومت اسکی اجازت دینے سے قاصر ہے ۔

یاد رہے 2019 میں جب ہندوستان نے پاکستان کے F16 گرانے کا دعویٰ کیا تھا ۔۔۔
اس وقت پاکستان نے general dynamics Co-orporation اور امریکی دفاعی اطاشیوں کو پاکستان کے F16 fleet کا معائنہ کرنے کی اجازت دی تھی ۔ اس وقت ہمارا فلیٹ بھی مکمل تھا اور کسی طیارے کو ذرہ بھر بھی نقصان نہ ہوا تھا ۔اور ہندوستانی جھوٹے دعووں کا پول کھل گیا ۔

ائیر کوموڈور (ریٹائرڈ) خالد چشتی کہتے ہیں کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان اپنی فضائی سرحدی حدود میں ہونے والا Ariel Combat ماڈرن دنیا کی فضائی تاریخ کا انتہائی حیران کن کمباٹ تھا ۔۔۔
خالد چشتی صاحب پاکستان ائیر فورس کے فائٹر پائیلٹ ہیں ۔ اور پاکستان ائیر فورس کے لئے ڈاکومینٹریاں بناتے ہیں
کہتے ہیں ہندوستانی فضائیہ کے رافیل فلیٹ میں سے 3 طیارے کسی فنی خرابی کی وجہ سے گراؤنڈ تھے ۔ پاکستانی ہیکرز نے جب ہندوستانی طیاروں کے ریڈارز کو جام کرنا شروع کیا تھا تو اس وقت فضاء میں ہندوستان کے 33 رافیل طیارے تھے ۔۔۔۔
جن میں سے 3 طیارے ٹارگٹ لاک ہونے کے باعث خوف سے جموں کشمیر /پٹھان کوٹ میں سیفلی لینڈ کر گئے ۔۔۔
3 طیاروں(رافیل) کو پاکستان نے J10c طیاروں کی مدد سے PL15 میزائل مار کر گرا دیا تھا ۔ پاکستانی ائیر فورس نے اتنی مہارت اور صبر سے کام کیا کہ جب تکAircraft wreckages (طیاروں کے ملبے) کنفرم نہ ہو جاتے ۔۔ تب تک وہ اعلان بھی نہیں کرتے تھے ۔۔۔
ائیر فورس کے افسران نے بتایا تھا کہ 3 رافیل ، 2 مگ اور 1سکھوئی اور 1 UAV گرایا گیا ۔۔۔
صرف ایک طیارے کے ملبے کی کنفرمیشن کا انتظار تھا جس کو بعد میں ڈسکلوز کیا گیا ۔۔۔
ہندوستان کے 80 اور پاکستان کے 40 طیاروں نے اس ایریل کمباٹ میں حصہ لیا ۔۔۔
جس میں سے 20 طیارے SU-30MKI بھی تھے ۔ ان طیاروں کا کاکپٹ ڈبل ہوتا ہے یعنی اس میں دو پائلٹ سوار ہوتے ہیں ۔۔۔
اور دیکھا جائے تو اصولی طور پر پاکستان کے 40 پائلٹس کے مقابلے میں ہندوستان کے 100 پائلیٹس مقابلہ کر رہے تھے ۔۔۔۔
اس کے باوجود ۔۔۔ ان کے Radars Jam ہوئے ۔
ان کا Space & Cyber یونٹ پوری طرح مفلوج تھا ۔۔۔
پاکستان نے مجموعی طور پر ان کے 12 طیاروں کے Target Lock کر کے اپنی Deterrence دیکھائی اور وہ پاکستان کے ایک بھی طیارے کو lock نہ کر سکے ۔۔۔ 12 میں سے 6 کو گرا دینا اس طرف بھی اشارہ کرتا ہے کہ ہم تمہیں امن کا موقع دے رہے ہیں ۔۔۔ باز آ جاؤ۔۔۔۔
ایک پوائنٹ کی بات جو ” خالد چشتی ” صاحب نے بتائی وہ یہ تھی ۔۔۔۔
اس 4 گھنٹوں کے Ariel Combat میں جو پاکستان نے Missile tonnage ہندوستان کی حدود میں گرایا ۔۔۔ وہ 1965 کی جنگ میں 17 دنوں میں کی جانے والی بمباری سے دو گنا زیادہ تھا ۔۔۔۔
جی ہاں 4 گھنٹوں کی بمباری ۔۔۔ 17 دن میں کی جانے والی بمباری سے زیادہ تھی ۔۔۔
ایسے میں ہندوستان کی 12 ائیر بیسز پر حملے کئے گئے ۔۔۔۔ اتنی بمباری میں ان بیسز میں موجود ائیر کرافٹ کیرئیرز میں کھڑے جہازوں کو نقصان نہیں پہنچا ہو گا ؟؟؟؟
یہ نا ممکنات میں سے ہے ۔۔۔۔
مودی ایسے ہی ٹرمپ کے آگے نہیں لیٹ گیا ۔۔۔
پاکستان نے کچھ تو ایسا کر ڈالا تھا جس کے بعد ہندوستان بے بس ہو گیا ۔۔۔
یقیناً یہ کوئی معجزہ تھا ۔۔ اللہ کی رحمت ،نصرت اور اسکا فضل تھا ۔۔۔۔
ہندوستان کو Dassault Aviation کو لا پتہ ہونے والے 6 رافیل طیاروں کا معائنہ کروانا چاہیئے ۔۔۔۔ اگر مودی سچا ہے ۔۔۔۔
یا تو فرانس اور ہندوستان اپنی عزت بچانے کے لئے دنیا کو غلط انفارمیشن دیں گے ۔۔۔۔
یا آئندہ ہندوستانی فضائیہ کو طیارے اس گارنٹی پر دنیا کی کمپنیاں بیچیں گی کہ وہ طیارے پاکستان کے خلاف استعمال نہیں کرے گا ۔
حاصل بحث یہ ہی کہ جنوبی ایشیا میں ایک نیا سورج طلوع ہو چکا ہے ۔ صرف ایک رات میں جنوبی ایشیا میں چوہدراہٹ سسٹم بدل دیا گیا۔ 600 ارب کی معیشت کو صرف ایک ادارے نے ریورس گئیر لگا دیا۔

مورخ لکھے گا کہ وہ بچے جن کو آئی ٹی ایکسپرٹ بتا بتا کر ہم ایک دوسرے کو نیچا دکھانے میں لگے رہتے تھے جو گوگل کے سی ای او کی سیٹوں تک پہنچ گئے اپنے ملک کی سب سے حساس ٹیکنالوجی کو 5 منٹ بھی ڈیفینڈ نہ کر سکے۔

مورخ لکھے گا پاکستان زمین اور آسمان میں تاریخ لکھ گیا
الحمدللہ۔

Author

  • انیس الرحمٰن ایک مصنف اور تجزیہ کار ہیں جو اس وقت پی ایچ ڈی کر رہے ہیں۔ اردو میں وہ بین الاقوامی تعلقات اور عالمی مسائل میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں، اکثر ان موضوعات پر بصیرت انگیز تجزیے لکھتے ہیں۔ ای میل:

    View all posts
اوپر تک سکرول کریں۔