Nigah

امریکہ کی ایران اور افغانستان سمیت 12 ممالک کے شہریوں پر سفری پابندی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اور افغانستان سمیت 12 ممالک سے تعلق رکھنے والے شہریوں کی امریکہ میں سفری داخلے پر پابندی سے متعلق حکم نامے پر دستخط کر دیئے ہیں

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جن ممالک کے شہریوں پر سفری پابندی لگائی ہیں ان میں ایران ، افغانستان ، صومالیہ ، یمن ، سوڈان ،لیبیا ،کانگو ،ہیٹی ،چاڈ ، میانمار ، اریٹیریا اور ایکو اٹوریل گنی شامل ہیں۔

اسی طرح امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جن دیگر سات ممالک پر جزوی سفری پابندیاں لگائی گئیں ہیں ان ممالک میں ترکمانستان ، برونڈی ، کیوبا ۔ لاؤس ، سیرا لیون ۔ٹوگو ۔وینزویلا شامل ہیں۔
صدر امریکہ کی طرف سے لگائی جانے والی ان سفری پابندیوں کو ریاست "کولواڈو”

میں یہودیوں کے احتجاج پر ہونے والے حملے کے نتیجے میں کیا گیا ہے جس میں ملوث ملزم کے حوالے سے امریکی حکام کا کہنا ہے کہ وہ غیر قانونی طور پر امریکہ میں رہائش پذیر تھا۔

وائٹ ہاؤس کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ ان سفری پابندیوں پر عمل در آمد فوری طور شروع کردیا گیا ہے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس حوالے سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری کردہ ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ریاست کولواڈو کے شہر ” بولڈر ” میں دہشتگردی کے حملے نے ہمارے ملک ان غیر ملکی شہریوں کے داخلے سے لاحق خطرات کو واضع کیا ہے جن کی صحیح جانچ نہیں کی گئی ہے ہم انھیں اپنے ملک میں نہیں چاہتے ۔

اس موقع پر صدرِ امریکہ نے اپنے پہلے دور حکومت کا تزکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ 2017 میں لئے گئے اقدامات کے باعث امریکا ان دہشت گردانہ حملوں سے محفوظ رہا جوکہ یورپ میں پیش ائے۔

قارئین کرام ا

آپ کو یاد ہوگا کہ 2017 میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کئی ایک ممالک کے شہریوں پر امریکہ میں داخلے سے متعلق چان پر سفری پابندی لگائی تھیں جن میں اکثریت مسلم ممالک کے باشندوں کی تھی جو ان پابندیوں کی زد میں ائے۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ویڈیو پیغام میں ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ہم کسی ایسے ملک کے شہریوں کو کھلی نقل مکانی کی اجازت نہیں دے سکتے جن کی محفوظ اور قابل اعتماد طریقے سے جانچ اور سکریننگ نہ کر سکیں
صدرِ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ آج وہ اسی لئے ایک نئے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کررہے ہیں۔

صدرِ امریکہ کی طرف سے جہاں ایک طرف امریکہ میں دہشت گردانہ کاروائیاں کی روک تھام کی کوشیش کی جا رہی ہیں تو دوسری طرف صدرِ ٹرمپ چاہتے ہیں کہ امریکہ سے جتنے بھی غیر قانونی طور پر رہائش غیر ملکی لوگ ہیں انھیں امریکہ سے فوری بےدخل یا نکالا جا سکے۔

تاہم اس حوالے سے صدرِ امریکہ کے سفری پابندیوں سے متعلق انکے حکم نامے کو قانونی پیچیدگیوں کا سامنا بھی ہے اور انھیں عدالتوں میں چیلنج بھی کیا جا رہا ہے

قارئین محترم ا

آپ کو یاد ہوگا کہ گزشتہ دنوں حماس کے زیر حراست اسرائیلی یرغمالیوں کی حمایت میں اکٹھے ہونے والے ایک اجتماع پٹرول بم سے مبینہ حملے ہوئے تھے جس کے الزام میں امریکی سیکورٹی حکام نے ایک مشتبہ شخص محمد صابری سلمان کو حراست میں لیا

امریکی ہوم لینڈ سکیورٹی کے حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم غیر قانونی طور پر رہائش پذیر تھا وہ سیاحتی ویزہ پر امریکہ آیا ہوا تھا اور اس کے سیاحتی ویزے کی میعاد ختم ہو چکی تھی۔اور ملزم نے ستمبر 2022 میں سیاسی پناہ کی درخواست دی

دریں اثناء امریکی حکام کی طرف سے بتایا جا رہا ہے کہ سفری پابندیوں سے متعلق کوئی فہرست مرتب نہیں کی جارہی بلکہ امریکہ میں ویزہ پالیسیوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے

Author

  • ڈاکٹر سید حمزہ حسیب شاہ ایک تنقیدی مصنف اور تجزیہ کار ہیں جو بین الاقوامی تعلقات میں مہارت رکھتے ہیں، خاص طور پر ایشیا اور جغرافیائی سیاست پر توجہ دیتے ہیں۔ انہوں نے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ اردو میں اور علمی اور پالیسی مباحثوں میں فعال طور پر حصہ ڈالتا ہے۔

    View all posts
اوپر تک سکرول کریں۔