Nigah

عالمی شطرنج کا نیا موڑ، جین کو جنگوں میں الجھا کر معاشی گرداب میں پھنسانے کی کوشش

امریکہ نیٹو ممالک کے ساتھ مل کر اسرائیل کے ذریعے اس پورے خطے کو آگ میں دھکیلنا چاہتا ہے، مگر اب کی بار یہ چال الٹی پڑ سکتی ہے۔

جس طرح امریکہ عراق اور افغانستان کی جنگوں میں پھنس کر معاشی دیوالیہ پن کے قریب پہنچا، اب وہی حربہ چین کے خلاف آزمانے کی کوشش کر رہا ہے، تاکہ اُسے جنگوں میں الجھا کر معاشی گرداب میں دھکیلا جا سکے۔ لیکن ایران کی شکست کو روکنے کے لیے بین الاقوامی سطح پر ایک نادیدہ اتحاد حرکت میں آ چکا ہے۔

ایران کو درکار تمام عسکری ساز و سامان آئندہ دو سے تین دنوں
میں پہنچنا شروع ہو جائے گا۔

گزشتہ 24 گھنٹوں میں ایرانی حکام کو جو یقین دہانیاں اور سہولتیں فراہم کی گئی ہیں، اُن سے ایران ایک نئی طاقت کے ساتھ ابھر رہا ہے۔

خلیج فارس سے ایرانی آبدوزوں نے جب اسرائیل پر میزائل برسائے، تو اسرائیلی حکام اور ان کے حمایتی ششدر رہ گئے۔ آئرن ڈوم سسٹم ان میزائلوں کو روکنے میں ناکام رہا اور اسرائیلی دارالحکومت میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔

اگلے چند گھنٹوں میں اسرائیل پر جو میزائل بارش ہونے جا رہی ہے، اُس سے اسرائیل کے حمایتی بخوبی واقف ہیں۔ نقصان سے بچنے کے لیے دو سو سے زائد اسرائیلی جنگی طیارے اردن، عراق اور یونان کے ہوائی اڈوں سے اڑان بھر چکے ہیں۔ شامی حکومت نے بھی اسرائیلی طیاروں کو اپنی فضائی حدود میں سہولتیں فراہم کرنا شروع کر دی ہیں۔

اگرچہ ایران کو بھاری نقصان پہنچایا گیا، مگر اُس نقصان کی تلافی کا عمل نہایت تیزی سے جاری ہے۔ میزائل بیٹریاں، جیمنگ سسٹمز اور جدید اسلحہ ایران کو اُن ممالک کی طرف سے فراہم کیا جا رہا ہے جو امریکہ اور نیٹو سے زیادہ مالی طاقت رکھتے ہیں۔

اگر چھ سے سات دن تک اسرائیل پر میزائلوں کی مسلسل بارش جاری رہی تو چھوٹا سا اسرائیل اسے برداشت نہیں کر پائے گا۔

قارئین کرام ا

چین اور پاکستان کے لیے جو جال بچھایا گیا تھا، وہ جنگ میں الجھے بغیر اُسے اُلجھا کر تباہ کر دیں گے، اور یہ عمل خاموشی سے شروع ہو چکا ہے۔

ایران بذاتِ خود اسرائیل پر میزائل حملے جاری رکھے گا۔

اب وہ میزائل ایران کے پاس ہوں گے جو جدید ترین طیاروں کو ٹارگٹ کر کے گرا سکتے ہیں۔

جنگ کا آغاز اسرائیل نے کیا، مگر اب اسے روکنے کا اختیار اُس کے پاس نہیں رہا۔

یہ طے ہے کہ جنگ بندی ضرور ہو گی، لیکن چین یا پاکستان کو جنگ میں الجھانے کی سازش اسی طرح ناکام ہو گی جیسے 10 مئی کو پاکستان کی برق رفتار جوابی کارروائی سے ناکام ہو چکی تھی۔

امریکہ جتنی بھی چالاکیاں کر لے، معاشی تباہی اُس کا مقدر بن چکی ہے۔ اس کے معاشی نظام کی بنیاد جھوٹ اور جعلی اعداد و شمار پر کھڑی ہے، اور اب یہ پہاڑ ریزہ ریزہ ہونے کےپم قریب ہے۔ ایک بار بوری میں سوراخ ہو گیا، تو یہ کارڈز کا محل خودبخود زمیں بوس ہو جائے گا

قارئین محترم ا

ایرانی فوج کے ترجمان کا یہ بیان کہ اسرائیلی حملوں پر ایران کا ردعمل "مقبوضہ علاقوں کے ہر حصے کو اپنی لپیٹ میں لے گا”، ایران کی جانب سے ایک سخت انتباہ اور اپنے جوابی حملوں کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کا عندیہ ہے۔
اس بیان کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ ایران اب صرف مخصوص فوجی یا جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے تک محدود نہیں رہے گا، بلکہ اس کے حملے ان تمام علاقوں کو نشانہ بنا سکتے ہیں جنہیں وہ "مقبوضہ علاقے” سمجھتا ہے، جس میں اسرائیل کے اندر کے شہری اور فوجی اہداف بھی شامل ہو سکتے ہیں۔
یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب دونوں ممالک کے درمیان شدید کشیدگی جاری ہے، اور دونوں فریق ایک دوسرے پر حملے کر رہے ہیں۔ حالیہ اسرائیلی حملوں میں ایران کی فوجی اور جوہری تنصیبات کے ساتھ ساتھ کچھ رہائشی علاقے بھی متاثر ہوئے ہیں، اور ایرانی فوج کے ترجمان کا یہ بیان اس کا جوابی ردعمل سمجھا جا سکتا ہے۔
ماضی میں ایران نے اپنے جوابی حملوں میں بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز کا استعمال کیا ہے، اور اس بیان کے بعد یہ خدشہ بڑھ گیا ہے کہ آئندہ حملوں میں ان کا دائرہ کار مزید بڑھ سکتا ہے.

ادھر پاکستان نے ایران سے متصل بلوچستان کے سرحدی اضلاع پنجگور، گوادر اور کیچ کے کراسنگ پوائنٹس کو غیر معینہ مدت کیلئے بند کردیا گیا۔

ضلعی انتظامیہ پنجگورکے مطابق ایران سے متصل ضلع کے دونوں کراسنگ پوائنٹس چیدگی اور جیرک پروم میں آمد و رفت کے راستے تا حکم ثانی بند رہیں گے۔

ضلعی انتظامیہ نے بتایاکہ دونوں بارڈر پوائنٹس سے فیول کی آمد و رفت پر بھی مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے، پابندی صورتحال کے معمول پر آنے تک نافذ العمل رہے گی لہٰذا عوام غیر ضروری نقل و حرکت سے گریز کریں۔

گوادر کی ضلعی انتظامیہ نے ایران کے ساتھ گبد-کلاتو 250 بارڈر پر راہداری کو تا حکمِ ثانی بند کر دیا ہے۔

Author

  • انیس الرحمٰن ایک مصنف اور تجزیہ کار ہیں جو اس وقت پی ایچ ڈی کر رہے ہیں۔ اردو میں وہ بین الاقوامی تعلقات اور عالمی مسائل میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں، اکثر ان موضوعات پر بصیرت انگیز تجزیے لکھتے ہیں۔ ای میل:

    View all posts
اوپر تک سکرول کریں۔