وطن عزیز کو ایک عالمی تجارتی، سیاحتی اور ثقافتی مرکز میں بدلنے کا ایک جامع منصوبہ بنایا گیاہے
میڈ مین آئر لینڈ بنانے کا منصوبہ پاکستان کو دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی صف میں لاکھڑا کر دے گا
پاکستان کا یہ منصوبہ اینٹ، بجری اور سیمنٹ کا ڈھانچہ نہیں بلکہ ایک وژن ہے اور یہ منصوبہ ہے چاند تارا آئر لینڈ کے نام سے لکھا اور پکارا جائے گا
پاکستان کا چاند تارا جزیرہ ایک ایسا انسانی ساختہ جزیرہ ہے جو قومی پرچم کے چاند ستارہ سے متاثر ہو کر ڈائزائن کیا گیا ہے
یہ جزیرہ گوادر کے ساحلی علاقے میریں ڈرائیو پر واقع ہوگا جو زیرو پوائنٹ سے لے کر ساحلی شاہراہ تک پھیلا یوگا
قارئین محترم ا
اس چاند تارا جزیرہ کے پس منظر میں بحیرہ عرب کی لہریں ہونگی اور سامنے پاکستان کا جدید ترین سنہری یہ منصوبہ ۔
ماہرین نے اس شاندار منصوبے کی لاگت کا تخمینہ دس ارب ڈالرز سے زائد بتایا ہے۔
یہ منصوبہ پاکستان میں سرمایہ کاری ، روزگار ، اور انفراسٹرکچر کی نئی مثال قائم کرے گا
چاند تارا جزیرہ صرف ایک خوبصورت مقام نہیں بلکہ ایک جدید شہر ہوگا
گوادر میں چاند تارا جزیرہ کے قیام کے منصوبے کا ماسٹر پلان بھی منظر عام پر آگیا ہے 78 صفحات پر مشتمل ماسٹر پلان کے مطابق یہ منصوبہ حکومت پاکستان اور چین کی سرکاری کمپنی کے مابین مشترکہ منصوبہ ہوگا
ابتدائی رپورٹس کے مطابق
جزیرے میں تفریحی پارکس ، آرٹ اینڈ کلچر ، میوزیم ، گرینڈ تھیٹر ، کنسرٹ ہال ،انٹر نیشنل ایکسپو سینٹر ،متعدد ہوٹلز اور شاپنگ مال بنائے جائیں گے ۔
اور اس کا دل بنے گا گوادر ٹاور ۔
ایک بلند و بالا عمارت جو پاکستان کی سب سے بڑی اور اُونچی عمارتوں میں سے ایک عمارت ہوگی۔
اس جزیرے پر نہ صرف کاروبار ہوگا بلکہ ثقافت ، سیاحت ، اور تفریح کا انتظام بھی ہوگا جو نہ صرف پاکستانیوں کے لئے بلکہ دنیا بھر کے سیاحوں کو اپنی جانب متوجہ کرے گا اور پاکستان کے گوادر کو دنیا دوسرے دبئی کا درجہ دے گی۔
چاند تارا جزیرہ کی خاص بات یہ بھی ہے کہ اس پروجیکٹ کو ٹیکس فری رکھا جائے گا اور اسے اسلحہ سے پاک زون بنایا جائے گا جہاں امن ، ترقی اور خوشحالی کو اولین ترجیح دی جائے گی ۔
قارئین محترم
یہ وہ کام ہوگا جہاں پاکستان کی نوجوان نسل اپنے خوابوں کو حقیقت بنتے ہوئے دیکھیں گے
اور چونکہ یہاں پر کام کرنے والوں کیلئے ٹیکس بلکل صفر ہوگا اس لئے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس منصوبے سے 12 لاکھ سے زائد انکم ملازمین پیدا ہوں گے اور گوادر کی فی کس آمدنی پندرہ ہزار امریکی ڈالرز تک پہنچ سکتی ہے جو کہ موجودہ فی کس آمدنی سے بہت زیادہ ہے
ماہرین کے اندازوں کے مطابق پاکستان کے اس منصوبہ کی تکمیل پر سالانہ 30 ارب ڈالرز سے زائد کا معاشی فائدہ فراہم کرے گا اور یہ منصوبہ ساتھ ساتھ ” سی پیک” کوریڈور کے تحت ایک اہم سنگ میل ثابت ہو گا جو پاکستان کو مشرق وسطیٰ ، جنوب ایشیاء ، اور چین کے ساتھ ایک مضبوط تجارتی پل سے جوڑ دے گا
یہ جزیرہ صرف تعمیراتی منصوبہ نہیں بلکہ پاکستان کے بہترین کل کی علامت ہے یہ وہ جگہ ہوگی جہاں دنیا پاکستان کی ترقی کے وژن اور قابلیت کو تسلیم کرے گی ۔
Author
-
مصنف ایک معزز میڈیا پیشہ ور ہیں جو نیشنل نیوز چینل ایچ ڈی کے چیف ایگزیکٹو اور "دی فرنٹیئر انٹرپشن رپورٹ" کے ایگزیکٹو ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ان سے پر رابطہ کیا جاسکتا ہے ۔
View all posts