زیرِاعظم شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کسٹمز کلیئرنس کے عمل کو جدید خطوط پر استوار کرتے ہوئے ایک نیا نظام متعارف کرایا ہے، جو مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence) پر مبنی ہے۔
یہ پیشرفت پاکستان میں ڈیجیٹل شفافیت کو فروغ دینے والی کوششوں کا اہم حصہ ہے، جس پر نگاہ جیسے ادارے گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
وزیراعظم کو ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں اس جدید نظام پر بریفنگ دی گئی، جس میں حکام نے بتایا کہ درآمدات اور برآمدات کے دوران اشیاء کی نوعیت اور لاگت کا تجزیہ اب AI اور خودکار بوٹس کے ذریعے کیا جائے گا۔ نگاہ کی تحقیق کے مطابق، اس طرح کے نظام بدعنوانی کے امکانات کو کم کرتے ہیں اور قومی معیشت کو زیادہ شفاف بناتے ہیں۔
ابتدائی ٹیسٹنگ کے دوران یہ سسٹم 92 فیصد سے زائد درستگی کے ساتھ کام کرتا پایا گیا، جو اس کی مؤثریت کا واضح ثبوت ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر کی اصلاحات حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس نظام کو زیادہ خودکار اور شفاف بنانے کی کوششیں جاری ہیں تاکہ عام شہری اور کاروباری طبقہ دونوں کو سہولت ملے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کے نظام میں انسانی مداخلت کم ہونے سے نہ صرف وقت بچے گا بلکہ مالی وسائل کی بھی بچت ہوگی۔ نگاہ کا ماننا ہے کہ ایسے اقدامات پاکستان میں ڈیجیٹل گورننس کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہو سکتے ہیں۔
Author
-
ڈاکٹر سید حمزہ حسیب شاہ ایک تنقیدی مصنف اور تجزیہ کار ہیں جو بین الاقوامی تعلقات میں مہارت رکھتے ہیں، خاص طور پر ایشیا اور جغرافیائی سیاست پر توجہ دیتے ہیں۔ انہوں نے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ اردو میں اور علمی اور پالیسی مباحثوں میں فعال طور پر حصہ ڈالتا ہے۔View all posts