Nigah

حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 5.36 روپے اور ڈیزل میں 11.37 روپے فی لیٹر اضافہ کر دیا

petrol nigah

اسلام آباد (Nigah.pk)وفاقی حکومت نے پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل (HSD) کی قیمتوں میں بالترتیب 5.36 روپے اور 11.37 روپے فی لیٹر اضافہ کر دیا ہے، جو آئندہ پندرہ روز کے لیے نافذ العمل ہوگا۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق نئی قیمتوں کا تعین آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) اور متعلقہ وزارتوں کی سفارشات کی روشنی میں کیا گیا ہے۔

اعلامیے کے مطابق نئی قیمت کے تحت پیٹرول اب 272.15 روپے فی لیٹر جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل 284.35 روپے فی لیٹر میں دستیاب ہوگا۔ واضح رہے کہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔

ذرائع کے مطابق پیٹرول کی ایکس ڈپو قیمت میں تقریباً دو فیصد اضافے کا امکان تھا، جس کے بعد قیمت 272.04 روپے فی لیٹر تک پہنچ سکتی تھی۔ اسی طرح ڈیزل کی قیمت میں 2.5 فیصد اضافہ متوقع تھا، جس سے نئی قیمت 279.48 روپے فی لیٹر تک ہو سکتی تھی۔

پیٹرول، جو موٹر سائیکلوں، رکشوں اور نجی گاڑیوں میں استعمال ہوتا ہے، اس کا براہِ راست اثر درمیانے اور کم آمدنی والے طبقے کے بجٹ پر پڑتا ہے۔

جبکہ ڈیزل، جو کہ مال برداری، زراعتی مشینری اور ٹرینوں میں استعمال ہوتا ہے، اس کی قیمت مہنگائی کے رجحانات پر گہرے اثرات ڈالتی ہے اور خوراک سمیت روزمرہ اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کا سبب بنتی ہے۔

ٹرانسپورٹرز نے قیمتوں میں اضافے کی پیش گوئی کے پیش نظر کرایوں میں رد و بدل پہلے ہی شروع کر دیا تھا۔

اگرچہ پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) فی الحال صفر ہے، لیکن حکومت پیٹرول اور ڈیزل پر تقریباً 98 روپے فی لیٹر کے قریب مختلف ٹیکسز اور لیویز وصول کر رہی ہے۔

اس میں پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی (PDL) پیٹرول پر 78.02 روپے اور ڈیزل پر 77.01 روپے شامل ہے، جبکہ کلائمٹ سپورٹ لیوی (CSL) 2.25 روپے فی لیٹر عائد ہے۔ اس کے علاوہ درآمد شدہ یا مقامی سطح پر تیار کردہ دونوں اقسام کے فیول پر 20 سے 21 روپے فی لیٹر کسٹمز ڈیوٹی بھی لاگو ہے۔

آئل مارکیٹنگ کمپنیاں اور ڈیلرز فی لیٹر تقریباً 17 روپے تک منافع کما رہے ہیں۔

ملک میں پیٹرول اور ڈیزل ایندھن کے سب سے زیادہ استعمال ہونے والے ذرائع ہیں، جن کی ماہانہ فروخت 7 سے 8 لاکھ ٹن کے درمیان ہے، جب کہ مٹی کا تیل صرف 10 ہزار ٹن کے لگ بھگ فروخت ہوتا ہے۔

مالی سال 2023-24 کے دوران حکومت نے پیٹرولیم لیوی کے ذریعے 1.161 ٹریلین روپے جمع کیے، جبکہ آئندہ مالی سال 2024-25 میں اس ہدف کو 27 فیصد بڑھا کر 1.470 ٹریلین روپے تک لے جانے کا منصوبہ ہے۔

Nigah.pk کے تجزیے کے مطابق، جی ایس ٹی کی عدم موجودگی کے باوجود، پیٹرولیم مصنوعات بدستور حکومت کے لیے ایک بڑی مالیاتی آمدنی کا ذریعہ بنی ہوئی ہیں۔

 

Author

  • ڈاکٹر حسین جان

    حسین جان کے علمی مفادات بین الاقوامی سلامتی، جغرافیائی سیاسی حرکیات، اور تنازعات کے حل میں ہیں، خاص طور پر یورپ پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے۔ انہوں نے عالمی تزویراتی امور سے متعلق مختلف تحقیقی فورمز اور علمی مباحثوں میں حصہ ڈالا ہے، اور ان کا کام اکثر پالیسی، دفاعی حکمت عملی اور علاقائی استحکام کو تلاش کرتا ہے۔

    View all posts
اوپر تک سکرول کریں۔