Nigah

خیبرپختونخوا میں مون سون کی تباہ کاریاں: سیلابی ریلوں سے 10 افراد جاں بحق

nigah news kpk flood

پشاور (Nigah PK رپورٹ)خیبرپختونخوا میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شدید مون سون بارشوں کے نتیجے میں سیلابی ریلے تباہی مچا گئے، جس سے مختلف حادثات میں کم از کم 10 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ دو افراد زخمی ہوئے ہیں۔

جاں بحق افراد میں بچے اور خواتین شامل

پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) کی رپورٹ کے مطابق جاں بحق افراد میں چھ بچے، دو خواتین اور دو مرد شامل ہیں۔ سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں سوات، باجوڑ، بونیر، اپر کوہستان، اپر چترال اور شانگلہ شامل ہیں، جہاں کم از کم دس مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔

باجوڑ میں بھائیوں کو سیلاب بہا لے گیا

تحصیل لوئے ماموند (باجوڑ) میں افسوسناک واقعے میں دو بھائی سیلابی پانی میں بہہ گئے۔ ایک کی لاش برآمد کر لی گئی ہے جبکہ دوسرے کی تلاش جاری ہے۔

تربیلا ڈیم میں ہائی الرٹ جاری

تربیلا ڈیم انتظامیہ نے پانی کی سطح خطرناک حد تک بڑھنے کے بعد ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے۔ موجودہ پانی کی سطح 1,530 فٹ تک پہنچ گئی ہے، جو اس کی 1,550 فٹ کی مکمل گنجائش کے قریب ہے۔ ڈیم میں پانی کی آمد 333,000 کیوسک جبکہ اخراج 332,600 کیوسک ہے، اور 17 پاور یونٹس سے 3,500 میگاواٹ بجلی کی پیداوار جاری ہے۔

سیاحتی مقامات پر ایمرجنسی رسپانس یونٹس قائم

بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر خیبرپختونخوا کے محکمہ سیاحت نے مشیر زاہد چن زیب کی ہدایت پر سیاحتی مقامات پر فلڈ ایمرجنسی رسپانس یونٹس قائم کر دیے ہیں۔ پشاور، ہزارہ اور مالاکنڈ ڈویژن میں یہ یونٹس فعال کر دیے گئے ہیں جبکہ تمام عملے کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ عوامی تعاون کے لیے ٹورسٹ پولیس اور ہیلپ لائن 1422 کو متحرک کر دیا گیا ہے۔ (مزید معلومات کے لیے Nigah PK وزٹ کریں)

مزید بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری

محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون کی بارشیں 25 جولائی تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ متعلقہ حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ محتاط رہیں اور سیلابی علاقوں سے دور رہیں۔


گلگت بلتستان میں طوفانی بارشیں، بابوسر میں 15 افراد لاپتہ

گلگت (Nigah PK اسپیشل رپورٹ)گلگت بلتستان میں شدید بارشوں اور طوفانی سیلاب نے خطرناک صورتحال پیدا کر دی ہے۔ بابوسر کے مقام پر سیلابی ریلے میں بہہ جانے کے باعث 10 سے 15 افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات ہیں۔

ترجمان حکومت گلگت بلتستان کی تصدیق

گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے ایک نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ علاقے میں شدید جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔ حکومت نے ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے سیاحوں کو فی الحال اس خطے کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔

تمام سیاح محفوظ، رہائش کا بندوبست

فیض اللہ فراق نے تصدیق کی کہ بابوسر روڈ پر پھنسے تمام سیاحوں کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے اور انہیں مقامی ہوٹل مالکان اور حکومت کی جانب سے مفت رہائش فراہم کی جا رہی ہے۔ (سیاحت سے متعلقہ مزید اپڈیٹس کے لیے Nigah PK فالو کریں)

Author

  • ڈاکٹر سید حمزہ حسیب شاہ ایک تنقیدی مصنف اور تجزیہ کار ہیں جو بین الاقوامی تعلقات میں مہارت رکھتے ہیں، خاص طور پر ایشیا اور جغرافیائی سیاست پر توجہ دیتے ہیں۔ انہوں نے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ اردو میں اور علمی اور پالیسی مباحثوں میں فعال طور پر حصہ ڈالتا ہے۔

    View all posts
اوپر تک سکرول کریں۔