Nigah

یوکرین جنگ کی صورتحال: اسلحہ کی فراہمی میں تعطل پر ٹرمپ حیران

ukarain nigah

واشنگٹن — اطلاعات کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) کی جانب سے یوکرین کو اسلحہ کی فراہمی عارضی طور پر روکنے کے اچانک فیصلے پر حیرت زدہ رہ گئے۔ ایسوسی ایٹڈ پریس نے تین ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ فیصلہ ٹرمپ کی منظوری کے بغیر کیا گیا، جس پر وہ "غیر تیار” پائے گئے۔

پینٹاگون کے ترجمان نے اس بات کی تردید کی کہ وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے صدر سے مشورہ کیے بغیر یہ اقدام کیا، تاہم جب منگل کو کابینہ اجلاس میں ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ اس تعطل کی منظوری کس نے دی، تو وہ برہمی کا شکار ہوگئے اور کہا:
"مجھے نہیں معلوم، تم ہی بتا دو!”

ٹرمپ کا پوتن پر غصہ اور یوکرین کو پیٹریاٹ میزائل بھیجنے کا اعلان

اسی اجلاس میں ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پوتن پر کھل کر ناراضگی ظاہر کی اور کہا:
"پوتن ہمیشہ نرمی سے بات کرتا ہے، لیکن اصل میں وہ صرف جھوٹ بولتا ہے۔ ہمیں ہر وقت اُس کی جانب سے فضول باتیں سننے کو ملتی ہیں۔”
انہوں نے مزید اعلان کیا کہ یوکرین کو 10 پیٹریاٹ میزائل بھیجے جائیں گے، حالانکہ یہ ہتھیار اس وقت محدود مقدار میں دستیاب ہیں۔

جب اُن سے روس پر مزید پابندیوں کے حوالے سے سوال کیا گیا تو ٹرمپ نے کہا: "ہم غور کر رہے ہیں۔”
پچھلے روز وہ کہہ چکے تھے کہ وہ پوتن کے رویے سے "مایوس” ہیں اور یوکرین کو مزید ہتھیار فراہم کریں گے۔


روسی علاقے کورسک میں ڈرون حملہ، تین افراد ہلاک

روسی حکام نے الزام لگایا ہے کہ یوکرین کے ایک ڈرون حملے میں کورسک شہر کے ایک ساحل پر تین افراد مارے گئے، جن میں ایک روسی فوجی بھی شامل ہے۔
علاقائی گورنر الیکزنڈر خنشٹین کے مطابق مذکورہ فوجی حملے کے بعد شہریوں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔

اسی علاقے کے ایک قصبے ریلسک میں ایک اسپتال پر بھی یوکرینی ڈرون حملے کا الزام لگایا گیا، جس میں دو افراد زخمی ہوئے، کھڑکیاں ٹوٹ گئیں اور چھت پر آگ بھڑک اٹھی۔
ابھی تک ان دعوؤں کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔ یوکرین کی حکومت مسلسل اس بات کی تردید کرتی ہے کہ وہ شہریوں کو نشانہ بناتی ہے۔


روسی سکیورٹی ایجنسی کو نئی طاقتیں

روس کی فیڈرل سکیورٹی سروس (FSB) کو اب خود مختار "پری ٹرائل حراستی مراکز” قائم کرنے کی اجازت مل گئی ہے۔ اس سے قبل یہ اختیارات صرف سویت یونین کے KGB کے پاس ہوتے تھے۔
روسی پارلیمان کے ایوان زیریں نے یہ قانون منظور کر لیا ہے، جسے بیرونی طاقتوں کی "جاسوسی اور تخریبی سرگرمیوں” کے خلاف اقدام قرار دیا جا رہا ہے۔


لندن میں یوکرین کے امدادی مرکز پر حملہ: واگنر سے تعلق رکھنے والے مجرموں کو سزا کا سامنا

برطانیہ میں ایک مقدمے میں کئی افراد کو قصوروار قرار دیا گیا ہے جنہوں نے روسی دہشت گرد گروہ واگنر کی ہدایت پر لندن کے ایک گودام کو نذر آتش کیا۔ یہ گودام یوکرین کو انسانی امداد اور Starlink سیٹلائٹ آلات فراہم کرنے کے لیے استعمال ہوتا تھا۔

ملزمان نے لندن کے میفئیر علاقے میں مزید حملوں اور ایک روسی مخالف شخصیت کے اغواء کی منصوبہ بندی بھی کی تھی، لیکن انہیں کامیابی نہ ملی۔
اولڈ بیلی کی جج چیما-گرب نے کہا کہ مجرموں کو آئندہ موسم خزاں میں سزا سنائی جائے گی۔

Author

  • ڈاکٹر مزمل خان

    مزمل خان سیاست اور بین الاقوامی معاشیات میں گہری دلچسپی کے ساتھ، ان کا تعلیمی کام اس بات کی کھوج کرتا ہے کہ کس طرح بنیادی ڈھانچہ اور جغرافیائی سیاسی حرکیات تجارتی راستوں اور علاقائی تعاون کو متاثر کرتی ہیں، خاص طور پر جنوبی اور وسطی ایشیا میں۔ موزممل شواہد پر مبنی تحقیق کے ذریعے پالیسی مکالمے اور پائیدار ترقی میں حصہ ڈالنے کے لیے پرجوش ہے اور اس کا مقصد تعلیمی انکوائری اور عملی پالیسی سازی کے درمیان فرق کو ختم کرنا ہے۔

    View all posts
اوپر تک سکرول کریں۔