Nigah

پیوٹن کا حوثی باغیوں کو جدید ترین اینٹی شپ میزائل سپلائی کرنے پر غور، امریکہ سے کس بات کا بدلہ لیا جائیگا، مکمل تفصیل

روس اس سے قبل حوثیوں کی علانیہ حمایت کیلئے بیانات جاری کر چکا ہے اور حال ہی میں یمن سے حوثیوں کے وفد کے ماسکو کے خفیہ دورے کی بھی اطلاعات ہیں
Share on facebook
Share on twitter
Share on whatsapp

امریکی انٹیلی جنس نے دعویٰ کیا ہے کہ روس کے صدر پیوٹن یمن کے حوثی باغیوں کو اینٹی شپ میزائلوں سے مسلح کرنے پر غور کر رہے ہیں، روس کی طرف سے یہ بڑا فیصلہ بائیڈن کے اس فیصلے کے جواب میں کیا جا رہا ہے کہ جس کے تحت یوکرین کو اجازت دیدی گئی ہے کہ وہ حال ہی میں سپلائی کیئے جانے والے جدید امریکی ہتھیاروں اور میزائلوں سے روسی سرزمین کو بھی نشانہ بنا سکتے ہیں۔

روس اس سے قبل حوثیوں کی علانیہ حمایت کیلئے بیانات جاری کر چکا ہے اور حال ہی میں یمن سے حوثیوں کے وفد کے ماسکو کے خفیہ دورے کی بھی اطلاعات ہیں، صدر پیوٹن امریکہ اور برطانیہ کے یمن پر جاری حملوں پر اپنے غم و غصے کا اظہار کرتے رہتے ہیں۔

وال سٹریٹ جرنل کے مطابق، امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے خبردار کیا ہے کہ روس چپکے سے یمن کے حوثی باغیوں کو جدید ترین اینٹی شپ میزائلوں سے مسلح کرنے جا رہا ہے۔

گزشتہ ماہ مڈل ایسٹ آئی نے اپنی رپورٹ کہا تھا کہ سعودی عرب نے پہلے ہی حوثیوں کو اینٹی شپ کروز میزائل فراہم کرنے سے متعلق روس سے بات کی تھی۔اور صدر پیوٹن کو روکا تھا کہ وہ اتنا جدید میزائل حوثیوں کو فراہم نہ کریں

وال اسٹریٹ جرنل کا دعویٰ ہے کہ امریکی حکام کو اب یقین ہو چکا ہے کہ ماسکو نے حوثی باغیوں کو دنیا کے جدید ترین اینٹی شپ میزائلوں سے مسلح کرنے کے لیے سعودی دباؤ پر ملتوی کیا گیا اپنا پروگرام دوبارہ شروع کر دیا ہے۔ امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ حوثی باغیوں کو یہ اینٹی شپ میزائل براستہ ایران مختلف اسمگلنگ روٹس کے ذریعے پہنچائے جائیں گے جس سے بحیرہ احمر، بحیرہ عرب اور بحر ہند میں موجود امریکی، برطانوی اور فرانسیسی جنگی جہازوں اور کمرشل بحری جہازوں اور آئل ٹینکرز کیلئے خطرات بہت بڑھ جائیں گے۔

اہم ترین

Scroll to Top