Nigah

معاشی استحکام کی جانب رواں دواں پاکستان

Pakistan Economy Nigah pk

پاکستان کی معیشت ایک طویل عرصے سے مشکلات کا شکار رہی ہے۔ لیکن حالیہ دنوں میں ایک خوش آئند پیش رفت سامنے آئی ہے۔ معروف عالمی ریٹنگ ایجنسی ایس اینڈ پی گلوبل (ایس اینڈ پی گلوبل) نے پاکستان کی خودمختار کریڈٹ ریٹنگ کو ’CCC+‘ سے بڑھا کر ’B-‘ کر دیا ہے اور ساتھ ہی آؤٹ لک کو بھی ‘منفی’ سے بدل کر ’مستحکم‘ قرار دیا ہے۔ یہ ایک اہم اور مثبت اشارہ ہے کہ پاکستان کی معیشت درست سمت کی طرف گامزن ہے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اس بہتری کو معاشی بحالی اور استحکام کی جانب ایک بڑی جیت قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ کامیابی حکومت کی مربوط اقتصادی پالیسیوں اور ٹیم کی شب و روز محنت کا نتیجہ ہے۔

ایس اینڈ پی گلوبل کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی ریٹنگ میں بہتری کی بنیادی وجہ آئی ایم ایف کے ساتھ جاری اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت حاصل ہونے والی مالی اور اقتصادی سپورٹ ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان نے زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری، مالیاتی نظم و ضبط، اور بیرونی ادائیگیوں کے حوالے سے اہم اقدامات کیے ہیں۔ ایس اینڈ پی نے خبردار بھی کیا کہ اگرچہ صورتحال بہتر ہوئی ہے، لیکن آئندہ برسوں میں جامع اصلاحات اور پالیسی کے تسلسل کی ضرورت ہے۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور گورنر اسٹیٹ بینک پر مشتمل معاشی ٹیم نے گزشتہ ایک سال میں جس انداز سے معیشت کو سنبھالا، وہ عالمی اداروں کی نظروں سے اوجھل نہیں رہا۔ ورلڈ بینک، آئی ایم ایف، اور ایشیائی ترقیاتی بینک جیسے اداروں نے بھی پاکستان کی معاشی اصلاحات کی سمت کو درست قرار دیا ہے۔

گزشتہ دو سہ ماہیوں میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی، زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری، ترسیلات زر میں اضافہ اور روپے کی نسبتاً استحکام نے ریٹنگ ایجنسیوں کو قائل کیا کہ پاکستان ایک مرتبہ پھر سرمایہ کاری کے لیے موزوں ملک بنتا جا رہا ہے۔

ایس اینڈ پی گلوبل کی رپورٹ صرف ایک نمبر یا درجہ نہیں، بلکہ یہ عالمی سرمایہ کاروں کے لیے ایک سگنل ہے۔ جب کسی ملک کی ریٹنگ بہتر ہوتی ہے تو بین الاقوامی سرمایہ کاری فنڈز، بانڈ ہولڈرز اور نجی ادارے زیادہ اعتماد کے ساتھ اس ملک میں سرمایہ کاری کرتے ہیں۔

اس پیش رفت کے نتیجے میں پاکستان پر بیرونی قرضوں پر سود کی شرح میں ممکنہ کمی آئے گی۔ بین الاقوامی سرمایہ کار پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں دلچسپی لیں گے۔ انفراسٹرکچر، توانائی، آئی ٹی اور صنعتی شعبے میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھے گی۔ ریٹنگ میں بہتری کو پائیدار بنانے کا انحصار حکومت کی آئندہ پالیسیوں، مالی نظم و ضبط اور اصلاحات کے تسلسل پر ہے۔

اگر توانائی کے شعبے میں گردشی قرضے میں کمی، ٹیکس نیٹ میں وسعت اور ایکسپورٹ بیس کو بڑھانے جیسے امور پر ٹھوس پیش رفت کی گئی تو پاکستان کی ریٹنگ مزید بہتر ہو سکتی ہے۔

ریٹنگ ایجنسی نے بھی واضح کیا کہ اگر پاکستان اپنی معاشی اصلاحات جاری رکھتا ہے، اور مالی خسارہ محدود رکھتا ہے تو اگلے ایک سے دو سال میں ’B‘ سے بھی بہتر ریٹنگ حاصل کی جا سکتی ہے۔

ملک کی مستحکم معیشت میں آئی ایم ایف پروگرام کا تسلسل ایک لازمی عنصر ہے۔ اس سے نہ صرف زرمبادلہ کے ذخائر کو استحکام ملے گا، بلکہ عالمی مالیاتی مارکیٹ میں پاکستان کا مقام مزید مضبوط ہو جائے گا۔

ریٹنگ کی بہتری ایک اقتصادی سگنل ہے، لیکن اس کا دیرپا اثر اس وقت ہی ممکن ہے جب سیاسی ماحول پر امن اور مستحکم ہو۔ حکومت اور اپوزیشن کو چاہیے کہ وہ معاشی معاملات کو سیاسی کشمکش سے الگ رکھیں۔ سرمایہ کار صرف معاشی اعداد و شمار نہیں دیکھتے وہ سیاسی و سماجی استحکام کو بھی بڑی باریک بینی سے جانچتے ہیں۔

ریٹنگ میں بہتری سے بیرونی قرضوں پر سود کم ہو گا تو قرض کا بوجھ کم ہو گا، مہنگائی پر قابو پانے میں مدد ملے گی، روپے کی قدر مستحکم رہے گی، روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔

ایس اینڈ پی گلوبل کی ریٹنگ بہتری ایک امید کی کرن ہے، مگر یہ منزل نہیں بلکہ ایک راستہ ہے۔ پاکستان کو اگر خود انحصاری، پائیدار ترقی اور معاشی خوشحالی کی طرف بڑھنا ہے تو ٹیکس نظام میں اصلاحات، توانائی کے شعبے کی نجکاری اور ری اسٹرکچرنگ، برآمدات کی پالیسی پر خصوصی توجہ اور تعلیم و ہنر مندی کے شعبے میں سرمایہ کاری لازمی ہے۔

پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری ایک اہم سنگِ میل ہے جو دنیا کو یہ پیغام دیتا ہے کہ پاکستان اب معاشی غیر یقینی صورتحال سے نکل کر استحکام کی جانب بڑھ رہا ہے۔


اعلان دستبرداری: اس مضمون میں بیان کردہ خیالات اور آراء خصوصی طور پر مصنف کے ہیں اور پلیٹ فارم کے سرکاری موقف، پالیسیوں یا نقطہ نظر کی عکاسی نہیں کرتے ہیں۔

Author

  • munir nigah

    ڈاکٹر محمد منیر ایک معروف اسکالر ہیں جنہیں تحقیق، اکیڈمک مینجمنٹ، اور مختلف معروف تھنک ٹینکس اور یونیورسٹیوں میں تدریس کا 26 سال کا تجربہ ہے۔ انہوں نے قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے ڈیپارٹمنٹ آف ڈیفنس اینڈ سٹریٹیجک سٹڈیز (DSS) سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔

    View all posts
اوپر تک سکرول کریں۔