Nigah

پاکستان کا محفوظ معاشی مستقبل

nigah Pakistan growing

غیر یقینی پالیسیاں، بیوروکریسی کے پیچیدہ مراحل، سکیورٹی خدشات، سیاسی بے یقینی اور فیصلہ سازی میں تاخیری حربوں کے باعث پاکستان کی معیشت کئی دہائیوں سے مختلف نشیب و فراز سے گزری۔ قدرتی وسائل سے مالا مال مملکت خداداد کو معیشت سنبھالنے کے لیے کئی مواقع ملے لیکن سابقہ حکومتیں ان سے بھرپور فائدہ نہ اٹھا سکیں۔ موجودہ سیاسی و عسکری قیادت نے ماضی کے تجربات کی روشنی میں معیشت کے استحکام کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھاتے ہوئے سپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) اور پاکستان منرل انویسٹمنٹ فورم (پی ایم آئی ایف) قائم کیے۔

دونوں پلیٹ فارم پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے اولین ترجیح بنتے جا رہے ہیں اور پاکستان کے مستقبل کی معاشی سمت کا تعین کرنے کے علاوہ گیم چینجرز ثابت ہو رہے ہیں۔

ایس آئی ایف سی نے فیصلہ سازی کو سرخ فیتے سے نکال کر سرمایہ کاروں کو ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کر دیا جہاں انہیں اعتماد اور شفافیت کے ساتھ سرمائے کے محفوظ ہونے کے اعتماد کو یقینی بنایا ہے۔

سرمایہ کاروں کی توقعات اور عملی منصوبے کے درمیان پل اور پاکستان کے ترجیحی شعبوں میں سرمایہ کاروں کے لیے ون ونڈو کی سہولیات کی فراہمی سے کاروباری ماحول میں بہتری آ رہی ہے۔ ایس آئی ایف سی خطے میں انویسٹمنٹ کی سہولت کاری کا نیا معیار قائم کر رہا ہے۔ اس کی بدولت فارن انویسٹرز پاکستان کی مارکیٹ کو پہلے سے زیادہ قابل اعتماد اور منافع بخش پا رہے ہیں۔ سٹریٹجک شرکت داری طویل مدتی معاشی ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کر رہی ہے۔

فارن انویسٹرز صرف مواقع نہیں بلکہ اس چیز کو بھی مد نظر رکھتے ہیں کہ ان کے سرمائے کا مستقبل کتنا محفوظ ہے۔ پاکستان نے سیکیورٹی اور گورننس کے میدان میں بہتر کارکردگی سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کیا ہے۔

پاکستان میں سونے، تانبے، لیتھیم اور دیگر نایاب معدنیات کے بے پناہ ذخائر موجود ہیں لیکن یہ معدنی دولت دہائیوں سے بے مصرف پڑی تھی۔ تاہم پی ایم آئی ایف نے پاکستان کے چھ کھرب ڈالر سے زائد مالیت کے معدنی وسائل دنیا کے سامنے اجاگر کرنے کے لیے مرکزی عالمی پلیٹ فارم فراہم کیا اور معدنیات کو عالمی سپلائی چین سے جوڑ کر پاکستان کی برآمدی بنیاد کو نئی وسعت دی ہے جو عالمی سطح کی بڑی مائننگ کمپنیوں سے جوڑنے کا ذریعہ ہے۔ پاکستان کے قدرتی وسائل براہ راست سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق صرف معدنیات کا شعبہ پاکستان کی معیشت کو کئی دہائیوں تک مستحکم رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ایس آئی ایف سی اور پی ایم آئی ایف توانائی، زراعت، معدنیات، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے ذریعے ملک کی معیشت کو متنوع بنانے میں مدد دیں گے۔ جدید زرعی ٹیکنالوجی پاکستان کی فوڈ سیکیورٹی کی ضمانت ہے۔ پاکستان آئی ٹی ایکسپورٹ کے ذریعے کئی بلین ڈالر حاصل کر سکتا ہے۔ قابل تجدید بجلی کی پیداوار میں شراکت داری خود کفالت حاصل کرنے کا ذریعہ ہے۔

ان دو اہم اداروں نے پاکستان کو صرف امکانات تک محدود نہیں رکھا بلکہ عملی مواقع کی سرزمین میں بدل دیا ہے۔ ایس آئی ایف سی اور پی ایم آئی ایف کا ویژن ہے کہ پاکستان نہ صرف خطے بلکہ دنیا بھر میں معاشی خود کفالت کی نئی شناخت کے ساتھ ابھرے۔ پاکستان خود کفیل، مضبوط اور عالمی سطح پر قابل اعتماد معیشت بنے۔ ان اہداف کے حصول کے لیے پالیسیوں میں تسلسل اور پائیدار طریقے ہی ترقی کا اصل زینہ ہے۔

اعلان دستبرداری
اس مضمون میں بیان کردہ خیالات اور آراء خصوصی طور پر مصنف کے ہیں اور پلیٹ فارم کے سرکاری موقف، پالیسیوں یا نقطہ نظر کی عکاسی نہیں کرتے ہیں۔

Author

  • Azeem gul nigah pk

    ڈاکٹر عظیم گل نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز، اسلام آباد کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات میں فیکلٹی ہیں۔

    View all posts
اوپر تک سکرول کریں۔