پنجاب حکومت نے حال ہی میں نرسنگ گریجویٹس کے لیے وظیفے اور انٹرن شپ کا جو پروگرام منظور کیا ہے، اس نے نوجوانوں کے دلوں میں ایک نئی امید جگا دی ہے۔ برسوں سے یہ شکایت کی جاتی رہی تھی کہ نرسنگ کے طلبہ تعلیم مکمل کرنے کے باوجود مالی مشکلات اور عملی تجربے کی کمی کے باعث آگے نہیں بڑھ پاتے۔ یہ قدم ان کے لیے ایک روشنی کی کرن ہے، جس نے ان کے خوابوں کو حقیقت سے قریب کر دیا ہے۔
اکثر طلبہ محدود وسائل کے ساتھ بڑی محنت سے نرسنگ کی تعلیم مکمل کرتے ہیں، لیکن جب عملی میدان میں قدم رکھنے کا وقت آتا ہے تو مشکلات انہیں تھکا دیتی ہیں۔ وظیفے کے اعلان نے ان نوجوانوں کو ایک سہارا دیا ہے۔ اب وہ جان گئے ہیں کہ ان کی تعلیم رائیگاں نہیں جائے گی اور حکومت ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ اس اقدام نے نہ صرف انہیں مالی سکون دیا ہے بلکہ یہ احساس بھی جگایا ہے کہ ان کی محنت کی قدر کی جا رہی ہے۔
انٹرن شپ کا منصوبہ اس پروگرام کا سب سے اہم حصہ ہے۔ کلاس روم میں پڑھی گئی باتیں جب عملی زندگی میں آزمایی جاتی ہیں تو ایک طالب علم کی سوچ اور صلاحیت بالکل نئے انداز میں پروان چڑھتی ہے۔ اسپتال کا ماحول، مریضوں کے ساتھ براہ راست تعلق، اور مشکلات کا قریب سے مشاہدہ ایک نرس کو وہ سیکھا دیتا ہے جو کتابیں نہیں دے سکتیں۔ انٹرن شپ کا یہ موقع نوجوان گریجویٹس کو ایک نئی خود اعتمادی دے گا، اور انہیں اپنے پیشے سے حقیقی جڑت کا احساس کرائے گا۔
صارفین کا نجی ڈیٹا حاصل کرنے کا الزام: گوگل کو 42 کروڑ 50 لاکھ ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا حکم
اس فیصلے کے اثرات صرف طلبہ تک محدود نہیں رہیں گے۔ اسپتالوں میں جب تربیت یافتہ اور پراعتماد نرسز کام کریں گی تو مریضوں کو زیادہ بہتر دیکھ بھال ملے گی۔ صحت کا نظام مجموعی طور پر مضبوط ہوگا اور عام لوگوں کو اس کے ثمرات براہِ راست ملیں گے۔ یہ اقدام اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر نرسنگ کے شعبے کو سنجیدگی سے سہارا دیا جائے تو پورے معاشرے پر اس کے مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
عوامی رائے بھی اس فیصلے کے حق میں سامنے آئی ہے۔ لوگ سمجھتے ہیں کہ حکومت نے ایک دیرینہ مسئلے کی طرف توجہ دی ہے۔ یہ پالیسی نہ صرف نوجوانوں کو مواقع دے رہی ہے بلکہ صحت کے شعبے کو بھی نئی زندگی بخش رہی ہے۔
یہ کہنا درست ہوگا کہ پنجاب کا یہ فیصلہ محض ایک حکومتی اعلان نہیں بلکہ سوچ میں ایک بڑی تبدیلی ہے۔ یہ اس بات کی علامت ہے کہ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو عملی میدان میں مواقع دینے کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔ اب نرسنگ کے طلبہ اعتماد کے ساتھ آگے بڑھ سکیں گے اور جان لیں گے کہ ان کی محنت رائیگاں نہیں جائے گی۔
آخر میں، یہ منصوبہ صرف نرسنگ گریجویٹس کے لیے نہیں بلکہ پورے معاشرے کے لیے خوشخبری ہے۔ یہ اس بات کا اعلان ہے کہ خدمتِ انسانیت کو سنجیدہ لیا جا رہا ہے، اور نرسنگ جیسے مقدس پیشے کو وہ مقام دینے کی کوشش کی جا رہی ہے جس کا یہ اصل میں مستحق ہے۔ یہ واقعی ایک نئے دور کی شروعات ہے، جہاں نرسز صرف ملازمین نہیں بلکہ معاشرے کے اصل ہیرو سمجھے جائیں گے۔