اسلام آباد کے عالمی شہرت کے حامل ریسٹورنٹ "مونال” کا نائن الیون آگیا، سپریم کورٹ کو کروائی گئی یقین دہانی پر عمل کرتے ہوئے مونال انتظامیہ نے 11 ستمبر 2024ء کو نیشنل پارک میں قائم اپنا ریسٹورنٹ ہمیشہ کیلئے بند کرنے کا اعلان کر دیا یے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے 11 جون کو مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں موجود تمام ریسٹورنٹس پر پابندی عائد کردی تھی اور 3 ماہ کے اندر اندر ان ریسٹورنٹس کو ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس موقع پر مونال انتظامیہ نے بھی عدالت میں مقررہ مدت کے اندر ریسٹورنٹ ختم کرنے کی یقین دہانی کروا دی تھی، مونال انتظامیہ نے آج ریسٹورنٹ کو 11 ستمبر 2024 تک مکمل بند کرنے کی تاریخ کا اعلان کر دیا ہے اور اپنے تمام چاہنے والوں کا شکریہ ادا کیا ہے۔
سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کے ذریعے مونال انتظامیہ نے ریسٹورنٹ کے مکمل بند ہونے کی تاریخ کا اعلان کیا اور لکھا کہ آپ کے اعتماد کے لیے اور ہمیں اپنی بہترین صلاحیتوں کے مطابق آپ کی خدمت کرنے کا موقع فراہم کرنے، ہمیں پہچان، تعریف اور آپ کے دل میں جگہ دینے کے لیے آپ کا بہت بہت شکریہ۔
مونال انتظامیہ نے لکھا کہ 2006 کے بعد سے مونال کے لیے پاکستان اور اس کے خوبصورت لوگوں کی ایک مثبت انداز میں خدمت کرنا اور پاکستانی کلچر اور کھانوں کی ترویج ایک بڑا اعزازہے، بے حد خوشی کی بات یہ ہےکہ یہ سفر منال سے وابستہ ٹیم کے لیے کامیابی کی کہانیوں اور جذبات سے بھرا ہوا تھا لیکن اب الوداع کہنے کا وقت ہے، جوکہ واقعی بہت مشکل ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 11 جون کو مونال سمیت نیشنل پارک میں قائم تمام ریسٹورنٹس بند کرنے کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ نیشنل پارک میں قائم ریسٹورنٹس 3 ماہ میں مکمل ختم کیے جائیں، نیشنل پارک سے باہر کہیں بھی لیز مقصود ہو تو متاثرہ ریسٹورنٹس کو ترجیح دی جائے۔
اپنے فیصلے میں سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ نیشنل پارک میں کمرشل سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔