فیض حمید نیٹ ورک شیطان کی آنت کی طرح پھیلتا ہی جا رہا ہے اور میڈیا، فوج، انتظامیہ اور سیاستدانوں کے ساتھ ساتھ اب اعلیٰ عدلیہ کے جج صاحبان بھی اس میں شامل نکلے ہیں، حالیہ تحقیقات کے دوران ایسے ثبوت اور گواہیاں سامنے آگئی ہیں کہ جن کے بعد اس شیطانی ٹولے میں شامل کئی موجودہ اور ریٹائرڈ جج صاحبان بھی انصاف کے کٹہرے میں لائے جا سکتے ہیں، یہ کہا جا رہا ہے کہ ابتدا ریٹائرڈ جج صاحبان سے ہو گی جن میں کچھ چیف جسٹس بھی شامل ہیں اور پھر اس احتساب کا دائرہ موجودہ جج صاحبان کی طرف سے بڑھتا نظر آئے گا، یہ تہلکہ خیز انکشافات کیئے ہیں ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم "منٹ ٹو منٹ” کے یوٹیوب چینل پر سینئر صحافی احمد منصور نے اپنے وی لاگ میں گفتگو کرتے ہوئے۔
بانی پی ٹی آئی اور عدلیہ کے کچھ جج صاحبان کے گٹھ جوڑ پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا ہے کہ صاف نظر آ رہا تھا القادر ٹرسٹ کیس میں فیصلہ عمران خان کے خلاف آ رہا، لیکن انہیں ایک بار پھر وہیں سے ریسکیو کر لیا گیا، جہاں سے مسلسل کیا جا رہا ہے۔ اس کیس میں اپنے موقف کے حق میں مضبوط دفاع سے خود بانی پی ٹی آئی عمران خان بھی مایوس تھے، اس لیئے ان کے وکلا نے بھی اڈیالہ جیل میں لگی عدالت میں اپنے موکلان کی صفائی پیش کرنے میں زیادہ محنت نہیں کی، خود عمران خان نے بھی زیادہ دلچسپی نہیں لی، ان کا زیادہ فوکس میڈیا ٹاک پر رہتا تھا، کیس کی سماعت پر بات کرنے کی بجائے یا کیس کی سماعت میں دلچسپی لینے کی بجائے وہ ملکی سیاست اور اپنے بیانیئے کو آگے بڑھانے کیلئے ایک ایک گھنٹے تک میڈیا ٹاک فرماتے اور کوئی روک ٹوک نہیں تھی، بانی پی ٹی آئی اور ان کے وکلاء نے اس کیس میں اپنی صفائی پیش کرنے میں کوئی خاص محنت کی نہ دلچسپی لی، ان حالات میں صاف ظاہر ہو رہا تھا کہ فیصلہ بانی پی ٹی آئی اور ان کے ساتھی ملزمان کے خلاف ہی آنا تھا، اور سماعت کے آخری دنوں میں یہ صاف نظر آنے بھی لگ گیا تھا کہ القادر ٹرسٹ کیس میں فیصلہ عمران خان کے خلاف آ رہا ہے، لیکن انہیں ایک بار پھر وہیں سے ریسکیو کر لیا گیا، جہاں سے مسلسل ریسکیو کیا جا رہا ہے۔
اپنے وی لاگ میں سینیئر صحافی احمد منصور نے مزید کہا ہے کہ فیض حمید نیٹ ورک میں آرمی، میڈیا، سیاستدان، انتظامیہ سب کے نام آئے، پکڑ ہو رہی ہے ، اگر اس نیٹ ورک میں ججز ملوث ہیں تو ان کا نام کیوں نہیں آ سکتا۔ وہ بھی ضرور آئے گا اور فیض حمید کیس کی لپیٹ میں اعلیٰ عدلیہ کے وہ ججز بھی آئیں گے کہ جو کرپشن، سیاسی انجینئرنگ اور دیگر سازشوں میں فیض حمید اور بانی پی ٹی آئی کی سہولت کاری کرتے رہے، 9 مئی کا جب پورا کھاتہ کھلے گا تو اس میں بھی بہت سے نئے پردہ نشینوں کے نام آئیں گے جن میں اعلیٰ عدلیہ سے تعلق رکھنے والی کچھ اہم شخصیات بھی شامل بتائی جا رہی ہیں۔