عمران خان نے احسان فراموشی کی تمام حدیں پار کر دیں، وہ آج اپنے سب سے بڑے محسن فیض حمید سے لاتعلقی کا اظہار کر رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ فیض حمید کو ان کیخلاف وعدہ معاف گواہ بنایا جا رہا ہے، عمران خان سے کچھ بعید نہیں کہ تھوڑے عرصے بعد وہ یہ کہیں گے کہ بشریٰ بی بی کی وجہ سے میں پھنس گیا ہوں، ان خیالات کا اظہار سینئر صحافی کالم نویس اور اینکر پرسن عمار مسعود نے وی نیوز کے ٹاک شو وی ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ہے، وسیم عباسی کے ساتھ پوڈ کاسٹ کرتے ہوئے انہوں نے بجلی کے بلوں کے مسئلے پر خیبرپختونخوا اور سندھ کے سیاستدانوں کی طرف سے اپنے عوام کو گمراہ کرنے کی کوششوں پر بھی سخت تنقید کی اور اصل صورتحال سے اپنے ناظرین کو آگاہ کیا اور واضح کر دیا کہ بجلی کے بلوں میں ریلیف کا معاملہ کیا ہے؟ اور پنجاب اور اسلام آباد میں کیسے بل کم ہوئے؟
عمار مسعود نے کہا لوگ سمجھ رہے ہیں کہ وفاقی حکومت نے پیسے دیئے ہیں جس سے پنجاب اور سندھ میں بجلی سستی کر دی گئی ہے، اس تاثر کو تقویت متنازع پریس کانفرنسوں سے ملی، مصطفیٰ کمال نے پریس کانفرنس کر دی، اے این پی کے رہنما ایمل ولی خان نے پریس کانفرنس کر دی اور حافظ عبداللہ نے بھی کر دی، صرف کامران ٹیسوری نے معاملے کو درست طریقے سے سمجھا اور اصل ایشو کو اجاگر کیا۔
عمار مسعود کا کہنا تھا کہ اصل صورتحال یہ ہے کہ پنجاب نے اپنے ترقیاتی بجٹ میں سے 45 ارب روپے نکال کر بجلی کے بلوں کی مد میں جمع کروائے ہیں جس سے پنجاب میں بجلی سستی ہوئی ہے اور وفاق نے اپنی جیب سے کچھ پیسے نکال کر جمع کروائے جس سے اسلام آباد میں بجلی سستی ہوئی، وفاق کے پاس چونکہ اتنے پیسے نہیں اس لیئے پنجاب کو اپنی جیب ہلکی کرنی پڑی، اب خیبرپختونخوا، بلوچستان اور سندھ کی حکومتوں کو بھی چاہیئے کہ وہ بھی اپنی جیب ہلکی کریں اور اپنے عوام کو بجلی بلوں کی مد میں پنجاب جیسا ریلیف دیں۔