Nigah

امیتابھ کو ساڑھے 4 کروڑ کی کار تحفے میں دینے پرکس ہدایتکار کو والدہ سے تھپڑ پڑا؟

nigah amitab bachan 4 caror car
[post-views]

رام گوپال ورما کی دیوانگی

بالی ووڈ کی دنیا میں چمک دمک کی کمی نہیں۔ کبھی کوئی اداکار کروڑوں کا گھر خرید لیتا ہے تو کبھی کوئی ہدایتکار اپنی دیوانگی میں سب کو حیران کر دیتا ہے۔ لیکن ایک قصہ ایسا ہے جو آج بھی سب کو مسکرانے پر مجبور کر دیتا ہے: جب ہدایتکار رام گوپال ورما نے اپنے پسندیدہ اداکار امیتابھ بچن کو ساڑھے چار کروڑ روپے کی گاڑی تحفے میں دے ڈالی، اور اس کے بدلے گھر جا کر اپنی ماں سے ایک زوردار تھپڑ کھا لیا۔

امیتابھ بچن سے عقیدت

رام گوپال ورما ہمیشہ سے بچن صاحب کے دیوانے رہے ہیں۔ ان کے لیے امیتابھ بچن صرف ایک اداکار نہیں بلکہ ایک عہد، ایک لیجنڈ تھے۔ شاید اسی عقیدت نے انہیں یہ سوچنے پر مجبور کر دیا کہ اگر میں اپنی محبت اور عقیدت ظاہر کرنا چاہتا ہوں تو سب سے بڑا اور قیمتی تحفہ دینا چاہیے۔

قیمتی تحفہ، سب سے بڑا فخر

انہوں نے دل پر پتھر اور جیب پر بوجھ ڈال کر ساڑھے چار کروڑ کی چمکتی دمکتی گاڑی خریدی اور بچن صاحب کو پیش کر دی۔ امیتابھ بچن کے چہرے پر خوشی اور حیرت کے ملے جلے تاثرات تھے۔ انہوں نے تحفہ خوشی سے قبول کیا اور شکریہ بھی ادا کیا۔ رام گوپال ورما کے لیے یہ لمحہ شاید زندگی کا سب سے بڑا فخر تھا۔

ماں کا غصہ اور یادگار تھپڑ

کہانی کا اصل موڑ تب آیا جب وہ یہ خبر لے کر گھر پہنچے۔ ماں نے جب سنا کہ بیٹے نے کروڑوں روپے کی گاڑی کسی اور کو دے دی ہے تو ان کا پارہ آسمان پر پہنچ گیا۔ ان کے خیال میں یہ محض فضول خرچی تھی۔ اتنی بڑی رقم سے نہ جانے کتنے گھر آباد ہو سکتے تھے، کتنے اچھے کام ہو سکتے تھے۔ غصہ اس قدر بڑھا کہ بیٹے کو پاس بلا کر سیدھا ایک تھپڑ رسید کر دیا۔ یہ لمحہ شاید رام گوپال ورما کے لیے یادگار تو ہوگا، مگر زیادہ فخر والا نہیں۔

میڈیا کا ردِعمل اور تبصرے

یہ واقعہ میڈیا میں خوب اچھلا۔ کسی نے کہا یہ رام گوپال ورما کی جنونی محبت تھی، تو کسی نے مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ "بھئی، کار دینا ٹھیک ہے لیکن تھپڑ کا کیا کریں گے؟ناقدین نے بھی کم تبصرے نہیں کیے۔ ان کے مطابق، ساڑھے چار کروڑ کی گاڑی محض ایک جذباتی فیصلہ تھا، ورنہ یہ پیسہ بہتر جگہ خرچ کیا جا سکتا تھا۔

امیتابھ بچن کی بڑائی

دوسری طرف، امیتابھ بچن ہمیشہ کی طرح بڑے وقار سے پیش آئے۔ انہوں نے اس تحفے کو محض ایک گاڑی کے طور پر نہیں بلکہ ایک مداح کے جذبے کے طور پر قبول کیا۔ یہی ان کی بڑائی ہے کہ وہ ہمیشہ چھوٹی بڑی باتوں کو بڑے دل سے لیتے ہیں۔

حقیقت کے قریب رکھنے والی کہانی

یہ قصہ دراصل ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ چاہے کوئی شخص شہرت کی بلندیوں پر کیوں نہ پہنچ جائے، ماں کے سامنے اس کی پہچان ہمیشہ وہی رہتی ہے جو بچپن میں تھی۔ کامیابیاں، دولت اور شہرت ایک طرف، لیکن ماں کی نظر میں اولاد کی سب سے بڑی پہچان اس کی سادگی اور حقیقت پسندی ہوتی ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ ماں کی ایک ڈانٹ یا تھپڑ انسان کو زمین پر واپس لے آتا ہے اور یاد دلاتا ہے کہ اصل طاقت عاجزی اور محبت میں ہے۔

 

اوپر تک سکرول کریں۔