Nigah

انسانی اسمگلرز کا نیا طریقہ واردات، جعلی فٹبال ٹیم بنا کر سیالکوٹ سے جاپان پہنچا دی

انسانی اسمگلرز کا نیا طریقہ واردات، جعلی فٹبال ٹیم بنا کر سیالکوٹ سے جاپان پہنچا دی Ronaldo messi

 

جعلی فٹبال ٹیم کی داستان خوابوں سے دھوکے تک

سیالکوٹ سے جاپان تک کا یہ سفر بظاہر ایک کھیل کا لگتا تھا، مگر حقیقت میں یہ انسانوں کے خوابوں کا سودا تھا۔ چند نوجوان، جو بہتر مستقبل کے خواب دیکھ رہے تھے، اپنے ہی دیس کے انسانوں کے جال میں پھنس گئے۔ انسانی اسمگلرز نے اس بار ایک نیا ہتھکنڈہ اپنایا — جعلی فٹبال ٹیم۔

خواب بیچنے والے اسمگلرز

گاؤں اور شہروں کے وہ نوجوان، جو روزگار کی تلاش میں دیس چھوڑنے کا خواب دیکھتے ہیں، ایسے دھوکے بازوں کے آسان شکار بن جاتے ہیں۔ انہیں بتایا گیا کہ جاپان میں ایک فٹبال ٹورنامنٹ ہے، اور وہ بطور ٹیم وہاں کھیلنے جا سکتے ہیں۔ یونیفارم دیے گئے، کھلاڑیوں جیسا رویہ سکھایا گیا اور جعلی کاغذات تیار کر لیے گئے۔ سب کچھ اتنا منصوبہ بند تھا کہ بظاہر کسی کو شک نہ ہوتا۔

قیمت کا سودا

مگر یہ کھیل صرف فٹبال کا نہیں تھا، بلکہ پیسے کا بھی تھا۔ رپورٹوں کے مطابق، فی فرد لاکھوں روپے وصول کیے گئے۔ وہی پیسہ جو لوگوں نے اپنی زندگی بھر کی کمائی یا قرض کی صورت میں اکٹھا کیا تھا۔ ہر نوٹ کے پیچھے ایک امید چھپی تھی کہ شاید بیرونِ ملک جا کر زندگی بدل جائے گی۔

جاپان میں پردہ فاش

لیکن جب یہ ٹیم جاپان پہنچی تو حقیقت سامنے آ گئی۔ کاغذات جعلی نکلے، ٹیم کے وجود پر سوال اٹھا اور سب کو فوراً وطن واپس بھیج دیا گیا۔ جو خواب نئے سفر کی صورت میں پورا ہونا تھا، وہ ایئرپورٹ پر ہی چکناچور ہو گیا۔

اصل دکھ

یہ صرف ایک ناکام کوشش نہیں تھی بلکہ ان نوجوانوں اور ان کے خاندانوں کے جذبات سے کھیلنے کا معاملہ ہے۔ وہ لوگ جو دن رات محنت کر کے اپنے بیٹوں کو باہر بھیجنے کا خواب دیکھتے ہیں، اب قرض اور مایوسی کے بوجھ تلے دب گئے ہیں۔ ان میں سے کئی تو اپنے خاندانوں کے واحد سہارا تھے۔

ملزمان کا انجام

وفاقی تحقیقاتی ادارے نے کارروائی کرتے ہوئے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ اس نیٹ ورک نے اس سے پہلے بھی لوگوں کو اسی طریقے سے باہر بھیجا تھا۔ یہ کوئی ایک بار کا فراڈ نہیں بلکہ ایک منظم کاروبار تھا جس میں خوابوں کو جال میں لپیٹ کر بیچا جاتا تھا۔

سبق اور انتباہ

یہ واقعہ ہمیں یہ سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ جب مواقع کم ہوں تو لوگ آسان شکار کیوں بن جاتے ہیں۔ اسمگلرز ہمیشہ نئی شکل میں سامنے آتے ہیں  کبھی سیاح، کبھی کھلاڑی، کبھی ورکرز۔ اس لیے ضروری ہے کہ لوگ اندھی امید کے بجائے تحقیق کریں، کاغذات کی تصدیق کریں اور قانونی راستے اپنائیں۔

یہ جعلی فٹبال ٹیم کی کہانی صرف خبروں کا حصہ نہیں، بلکہ ایک وارننگ ہے۔ یہ ہمیں بتاتی ہے کہ خواب جب پیسے کے عوض بیچے جائیں تو وہ حقیقت میں خوشی نہیں بلکہ مایوسی لاتے ہیں۔ اصل جیت وہ ہے جو قانونی، محنت اور صبر کے راستے سے ملتی ہے، نہ کہ دھوکے اور شارٹ کٹ سے۔

Author

  • مصنف ایک معزز میڈیا پیشہ ور ہیں جو نیشنل نیوز چینل ایچ ڈی کے چیف ایگزیکٹو اور "دی فرنٹیئر انٹرپشن رپورٹ" کے ایگزیکٹو ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ان سے  پر رابطہ کیا جاسکتا ہے ۔

    View all posts
اوپر تک سکرول کریں۔