Nigah

ایس سی او تیانجن اعلامیہ۔ بھارت کی ریاستی دہشت گردی بے نقاب

nigah russia china pak

شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے اختتام پر تیانجن اعلامیہ نے خطے کے امن و امان کی صورتحال پر گہرے اثرات مرتب کئے ہیں۔ اعلامیے میں دنیا بھر میں دہشت گردی کی تمام صورتوں کی مذمت کی گئی اور پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کی حالیہ کارروائیوں کو خاص طور پر اجاگر کیا گیا۔ 11 مارچ کو جعفر ایکسپریس اور 21 مئی کو خضدار حملہ کو اعلامیہ کا حصہ بنایا گیا جنہیں بھارت کے پراکسی گروپ بلوچ لبریشن آرمی نے حمایت یافتہ انجام دیا۔ یہ اعلامیہ دنیا کے سامنے یہ حقیقت لے آیا کہ بھارت پاکستان میں ریاستی دہشت گردی کی براہ راست سرپرستی کر رہا ہے۔

پاکستان عالمی پلیٹ فارمز پر متعدد مرتبہ اپنا یہ مؤقف دہرا چکا ہے کہ بھارت بلوچستان سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں دہشت گردی کی حمایت کر رہا ہے۔ تیانجن اعلامیہ پاکستان کے اس مؤقف کی تصدیق ہے۔ دراصل بلوچ لبریشن آرمی بھارتی خفیہ ایجنسی را کی آلہ کار تنظیم ہے۔ اس تنظیم کو جدید تربیت، اسلحہ اور مالی امداد کی فراہمی بھارت سے ہی ہوتی رہی ہے جس کا مقصد پاکستان کو اندرونی طور پر کمزور کرنا ہے۔

بھارت کے بدنام زمانہ جاسوس کلبھوشن یادیو کی بلوچستان سے گرفتاری بھارت کی دہشت گردی میں ملوث ہونے کا براہ راست ثبوت ہے۔ کلبھوشن یادیو را سے اپنے تعلق کا اعتراف کر چکا ہے اور یہ بھی کہ وہ پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں کرتا رہا ہے۔ ان اعترافات نے بین الاقوامی سطح پر بھارت کی ریاستی دہشت گردی کو بے نقاب کر دیا ہے۔

بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سابق دہشت گردوں گلزار امام شمبی اور سرفراز مینگل زئی نے بھی بھارتی فنڈنگ اور حمایت کا اعتراف کیا۔ بھارت نے ان کے گروہوں کو بھاری مالی معاونت فراہم کی اور یہ انکشاف بھی کیا گیا کہ بھارت کے پیسے اور اسلحے سے بلوچستان میں دہشت گرد کارروائیاں کی گئیں۔ یہ انکشافات پاکستان کے دیرینہ مؤقف کی تائید کرتے ہیں۔ بھارت اپنی پراکسیز کے ذریعے متشدد کارروائیاں منظم کرتا ہے تاکہ پاکستان کا امن برباد کیا جا سکے۔

دہشت گردی بھارت کی ریاستی پالیسی کا لازمی جزو ہے۔ بین الاقوامی برادری کے سامنے ایک طرف تو بھارت خود کو دہشت گردی سے متاثرہ ملک ظاہر کرتا ہے جبکہ دوسری طرف اپنی پراکسیز کے ذریعے پاکستان میں خونریزی کو فروغ دے رہا ہے۔ یہ دوہرا معیار عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی ہے اور اخلاقی طور پر قابلِ مذمت ہے۔

nigah all prime

بلوچستان میں بھارت کی مداخلت وقتی نہیں بلکہ ایک منظم حکمت عملی کے تحت ایک سازش ہے۔ جس کا بنیادی مقصد سی پیک جیسے اہم منصوبے کو ناکام بنانا اور پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچانا ہے۔ بھارت اس امر سے واقف ہے کہ سی پیک صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ خطے کی معاشی خوشحالی کا ضامن منصوبہ ہے۔ اس لیے وہ بلوچستان میں بدامنی پھیلا کر اس گیم چینجر منصوبہ کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ عالمی برادری کے سامنے بھارت کا یہ دوہرا معیار بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔ بھارت ایک طرف دہشت گردوں کو وسائل اور پناہ فراہم کرتا ہے تو دوسری طرف دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن اسٹیٹ کے طور پر خود کو پیش کرتا ہے۔ اس طرز عمل سے بھارت کی ساکھ بری طرح متاثر ہوئی ہے اور دنیا کے سامنے اس کی پالیسیوں کا تضاد کھل کر سامنے آ رہا ہے۔

بھارت کی دہشت گردی
پاکستان میں انٹیلی جنس ایجنسیوں نے را کے کئی ایجنٹ گرفتار کئے۔ ان ایجنٹوں سے برآمد ہونے والے دھماکہ خیز مواد، اسلحہ اور خفیہ دستاویزات سے یہ حقیقت بھی عیاں ہوئی کہ بھارت براہِ راست دہشت گردی کی سرپرستی کر رہا ہے۔ ان حقائق کی روشنی میں یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ بھارت کے ہاتھ معصوم پاکستانی عوام کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔

بھارت میں منی پور، آسام اور مقبوضہ جموں کشمیر جیسے مسائل اس بات کا ثبوت ہیں کہ نئی دہلی اپنے ہی عوام کو بنیادی حقوق کی فراہمی میں ناکام رہا ہے۔ ان مسائل کو حل کرنے کے بجائے بھارت خطے میں توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان میں دہشت گردی کو فروغ دیتا ہے۔ یہ طرز عمل خطے کے امن کو تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ خود بھارت کے لیے بھی خطرناک ثابت ہو رہا ہے۔

بھارت کا یہی طرز عمل اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ دہشت گردوں کو اسلحہ اور فنڈ دینا امن کے عالمی اصولوں کے خلاف ہے۔ بھارت کا یہ کردار واضح کرتا ہے کہ صرف اپنے مفاد کے لیے عالمی قوانین کو استعمال کرتا ہے اور جب چاہے انہیں پامال کرتا رہتا ہے۔

شنگھائی تعاون تنظیم کا تیانجن اعلامیہ عالمی سطح پر پاکستان کے مؤقف کی بہت بڑی کامیابی ہے۔ پاکستان میں دہشت گرد حملوں کا اعلامیہ میں ذکر اور بھارت کی پراکسی تنظیموں کو بے نقاب کرنا اس امر کی نشانی ہے کہ خطے میں تمام ممالک بھارت کی چالوں سے بخوبی واقف ہیں۔

تیانجن اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ ایس سی او میں شامل ممالک انتہا پسندی، دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کے خلاف مشترکہ طور پر جدوجہد کا عزم رکھتے ہیں۔ یہ عزم ظاہر کرتا ہے کہ خطے میں پراکسی وار چلانا بھارت جیسے ممالک کے لیے اب بہت مشکل ہوگا۔ پاکستان کے ساتھ رکن ممالک کی یکجہتی خطے میں امن کے قیام کے لیے امید کی نئی کرن ہے۔

یہ سچائی بھی آشکار ہے کہ خطے کی ترقی اور امن کی راہ میں نئی دہلی سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ بھارت اگر اپنی پالیسیاں تبدیل نہیں کرتا تو یہ پاکستان اور خطے کے تمام ممالک کے لیے خطرہ بنا رہے گا۔ ایس سی او جیسے بڑے پلیٹ فارم سے بھارت کو ریاستی دہشت گردی کا سرپرست قرار دینا اس کی پالیسیوں کی کھلی ناکامی ہے۔

تیانجن اعلامیہ سے عالمی دنیا کے سامنے بھارت کا اصل اور مکروہ چہرہ بے نقاب ہو گیا ہے۔ اب عالمی برادری کی یہ ذمہ داری بڑھ گئی ہے کہ وہ اس دوہرے معیار رکھنے والے ملک کا حقیقی چہرہ بے نقاب کرے اور پائیدار امن کے قیام کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے۔

اعلان دستبرداری
اس مضمون میں بیان کردہ خیالات اور آراء خصوصی طور پر مصنف کے ہیں اور پلیٹ فارم کے سرکاری موقف، پالیسیوں یا نقطہ نظر کی عکاسی نہیں کرتے ہیں۔

Author

  • ڈاکٹر حمزہ خان

    ڈاکٹر حمزہ خان نے پی ایچ ڈی کی ہے۔ بین الاقوامی تعلقات میں، اور یورپ سے متعلق عصری مسائل پر توجہ مرکوز کرتا ہے اور لندن، برطانیہ میں مقیم ہے۔

    View all posts
اوپر تک سکرول کریں۔