Nigah

بابر اعظم کو ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں واپس لانے کا فیصلہ

Observer Guardian بابر اعظم کو ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں واپس لانے کا فیصلہ

پاکستان کرکٹ کے مداحوں کے لیے یہ خبر کسی تحفے سے کم نہیں کہ کرکٹ بورڈ نے ایک بار پھر سابق کپتان اور اسٹار بیٹر بابر اعظم کو ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جیسے ہی یہ خبر سامنے آئی، سوشل میڈیا پر خوشی کی لہر دوڑ گئی اور مداحوں نے بابر کی واپسی کو ٹیم کے لیے نیا حوصلہ قرار دیا۔

بابر اعظم کیوں خاص ہیں؟

بابر اعظم کا نام کرکٹ کی دنیا میں کسی تعارف کا محتاج نہیں۔ ان کی بیٹنگ میں وہ وقار اور کلاس ہے جو دنیا کے چند بڑے بیٹرز میں نظر آتی ہے۔ جب وہ کریز پر کھڑے ہوتے ہیں تو ان کے اسٹروکس میں ایک الگ ہی اعتماد جھلکتا ہے۔ چاہے فاسٹ باؤلرز ہوں یا اسپنرز، بابر ہمیشہ سکون اور مہارت کے ساتھ ان کا سامنا کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انہیں پاکستان کرکٹ کی ریڑھ کی ہڈی کہا جاتا ہے۔

وقفے کے بعد واپسی

کچھ عرصے کے لیے بابر اعظم کو ٹی ٹوئنٹی ٹیم سے باہر رکھا گیا تاکہ نئے کھلاڑیوں کو آزمایا جا سکے۔ لیکن اس دوران ٹیم کے بیٹنگ لائن اپ میں تسلسل کی کمی واضح نظر آئی۔ کئی مواقع پر نوجوان بیٹرز نے اچھی اننگز کھیلیں، لیکن وہ اعتماد اور استحکام نہ دکھا سکے جو بابر کے ساتھ آتا ہے۔ یہی وہ لمحہ تھا جب ماہرین اور شائقین دونوں نے محسوس کیا کہ ٹیم کو بابر اعظم کی اشد ضرورت ہے۔

مداحوں کی خوشی

بابر کی واپسی کی خبر سنتے ہی مداحوں کے ردعمل سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ وہ انہیں کتنا چاہتے ہیں۔ ایک مداح نے سوشل میڈیا پر لکھا: “پاکستان کی کرکٹ ٹیم بابر کے بغیر بالکل ادھوری لگتی ہے۔” کسی اور نے کہا: “اب ٹیم کو بیٹنگ میں ایک بار پھر سکون اور اعتماد ملے گا۔” یہ محبت اور حمایت اس بات کا ثبوت ہے کہ بابر صرف ایک کھلاڑی نہیں بلکہ لاکھوں دلوں کی دھڑکن ہیں۔

بورڈ کا فیصلہ اور حکمت عملی

پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق یہ فیصلہ بڑے ایونٹس کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ بورڈ کے ایک نمائندے کا کہنا تھا کہ: “ہمیں ایسے پلیئرز کی ضرورت ہے جو دباؤ کے وقت ٹیم کو سہارا دے سکیں، اور بابر اعظم کا تجربہ اس میں سب سے اہم ہے۔” یہ جملہ دراصل بابر کے اس مقام کو ظاہر کرتا ہے جو انہوں نے برسوں کی محنت سے حاصل کیا ہے۔

یادگار اننگز اور تجربہ

بابر اعظم کا کیریئر شاندار اننگز سے بھرا پڑا ہے۔ بھارت کے خلاف ان کی تاریخی اوپننگ پارٹنرشپ، نیوزی لینڈ کے خلاف دباؤ میں کھیلی گئی ذمہ دارانہ اننگز، یا آسٹریلیا کے خلاف ناقابلِ فراموش بیٹنگ، یہ سب لمحے آج بھی شائقین کے ذہنوں میں تازہ ہیں۔ یہی تجربہ اور کھیل کا یہ معیار انہیں ٹیم کے لیے قیمتی اثاثہ بناتا ہے۔

مستقبل کی امیدیں

اب سب کی نظریں اس پر ہیں کہ بابر اعظم واپسی کے بعد کس طرح ٹیم کو آگے لے کر چلتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کا تجربہ اور قیادت جونیئر کھلاڑیوں کو نیا حوصلہ دے گی۔ آنے والے ورلڈ کپ اور دیگر بڑے ٹی ٹوئنٹی مقابلوں میں ان کا کردار ٹیم کے لیے فیصلہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔

نتیجہ

بابر اعظم کی واپسی محض ایک کھلاڑی کا اسکواڈ میں شامل ہونا نہیں بلکہ پاکستان کرکٹ کے لیے ایک نئی امید ہے۔ ان کے ساتھ بیٹنگ لائن کو وہ مضبوطی اور استحکام ملے گا جس کی کمی محسوس کی جا رہی تھی۔ مداحوں کے چہرے ایک بار پھر مسکرا اٹھے ہیں، اور اب سب کو انتظار ہے کہ بابر میدان میں اتر کر اپنی شاندار بیٹنگ سے ایک بار پھر سب کے دل جیتیں۔

 

اوپر تک سکرول کریں۔