میدان کا منظر
اسٹیڈیم کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔ شور، نعرے اور جوش و خروش اپنی انتہا پر تھا۔ جیسے ہی میچ ختم ہوا، سب کو اس لمحے کا انتظار تھا جب دونوں ٹیمیں ایک دوسرے سے ہاتھ ملا کر کھیل کی روح کو زندہ کریں گی۔ مگر اس بار منظر مختلف تھا۔ پاکستانی کھلاڑی آگے بڑھے، ہاتھ بڑھایا… لیکن بھارتی کھلاڑیوں نے نظریں چرا لیں۔ اسٹیڈیم میں ایک لمحے کو خاموشی چھا گئی۔ سب حیران تھے کہ یہ کیا ہوا؟
شائقین کا ردعمل
تماشائیوں کے چہروں پر سوال تھے۔ “کیا یہ کھلاڑیوں کی اپنی مرضی ہے؟” “یا پھر کوئی اور وجہ ہے؟” سوشل میڈیا پر تو جیسے آگ لگ گئی۔ ہر کوئی اپنے اپنے انداز میں قیاس آرائیاں کر رہا تھا۔ کچھ نے کہا کہ یہ اتفاقی تھا، کچھ نے کہا کہ یہ سوچی سمجھی چال ہے۔
اصل کہانی سامنے آئی
چند دنوں کی چہ مگوئیوں کے بعد اصل کہانی بھی کھل کر سامنے آ گئی۔ رپورٹس کے مطابق بھارتی کھلاڑیوں نے یہ فیصلہ خود سے نہیں کیا تھا بلکہ انہیں یہ ہدایت بھارتی کرکٹ بورڈ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے دی تھی۔ میچ سے پہلے ہی انہیں کہا گیا تھا کہ پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہ ملایا جائے تاکہ ایک “واضح پیغام” دیا جا سکے۔ یوں یہ رویہ محض ذاتی نہیں بلکہ ایک منصوبہ بند عمل تھا۔
کھیل اور سیاست کی گتھی
یہ خبر پھیلتے ہی دنیا بھر میں بحث چھڑ گئی۔ کچھ لوگوں نے کہا کہ کھیل کو کھیل ہی رہنے دینا چاہیے۔ ہاتھ ملانا دشمنی ختم نہیں کرتا، لیکن یہ دنیا کو یہ دکھاتا ہے کہ کھیل میں عزت اور احترام سب کے لیے برابر ہے۔ دوسری طرف کچھ لوگ اس فیصلے کو بھارتی پالیسی کا حصہ قرار دیتے ہیں اور اسے ایک علامتی احتجاج مانتے ہیں۔
پاکستانی شائقین کی مایوسی
پاکستانی عوام کے لیے یہ منظر دل توڑنے والا تھا۔ وہ جو کرکٹ کو دونوں ملکوں کے درمیان فاصلے کم کرنے کا ذریعہ سمجھتے تھے، انہیں لگا کہ سیاست نے پھر ایک بار کھیل کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ ایک نوجوان شائق نے سوشل میڈیا پر لکھا: “ہم جیتیں یا ہاریں، مصافحہ کھیل کی خوبصورتی ہے۔ اس سے انکار کر کے بھارتی کھلاڑیوں نے اس خوبصورتی کو داغدار کر دیا۔”
اختتام مگر سوال باقی
یوں ایک عام سا عمل، جو عموماً کھیل کے بعد خوشگوار فضا پیدا کرتا ہے، تنازعہ بن گیا۔ بھارتی کھلاڑیوں نے جس ہدایت پر عمل کیا، وہ وقتی فیصلہ نہیں بلکہ سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ تھا۔ مگر اس سب کے بعد سوال یہی ہے کہ کیا کھیل واقعی سیاست سے آزاد رہ سکتا ہے؟ یا پھر ہر گیند اور ہر ہاتھ ملانے کے پیچھے بھی کوئی نہ کوئی پیغام چھپا ہوتا ہے