Nigah

خواتین کو مفت الیکٹرک پنک اسکوٹیز کب ملیں گی؟ حکومت نے اعلان کردیا

nigah free women scooty

پاکستان میں اکثر خواتین کے لیے روزانہ کا سب سے مشکل مرحلہ یہ ہوتا ہے کہ وہ گھر سے نکل کر تعلیم یا ملازمت کے لیے کیسے پہنچیں۔ کبھی رش بھری بسوں کا انتظار، کبھی غیر محفوظ ماحول کا سامنا اور کبھی مہنگے رکشے کا خرچ۔ ایسے میں سندھ حکومت نے ایک ایسا فیصلہ کیا ہے جسے سن کر ہزاروں خواتین کے چہروں پر خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ حکومت نے اعلان کیا ہے کہ “پنک اسکوٹیز پروگرام” کے تحت خواتین کو مفت الیکٹرک اسکوٹیز دی جائیں گی۔

ایک خواب کی تعبیر

تصور کریں، ایک طالبہ جو روز صبح یونیورسٹی جانے کے لیے بس اسٹاپ پر گھنٹوں کھڑی رہتی ہے، اب اپنی اسکوٹی پر بیٹھ کر وقت پر کلاس پہنچ سکے گی۔ ایک اسکول ٹیچر جو رکشوں کے بڑھتے کرایوں سے پریشان تھی، اب اپنی سواری کی مالک ہوگی۔ یہ صرف ایک سواری نہیں بلکہ ان کے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کا ذریعہ ہے۔

پروگرام کی جھلک

اسکیم کے تحت سندھ بھر میں طالبات اور ملازمت پیشہ خواتین کو پنک رنگ کی اسکوٹیز دی جائیں گی۔ یہ رنگ صرف خوبصورتی کے لیے نہیں بلکہ اس بات کی علامت ہے کہ یہ منصوبہ خاص طور پر خواتین کے لیے ہے۔ اسکوٹیز الیکٹرک ہیں، جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ ماحول دوست بھی ہوں گی اور فیول کے بوجھ سے بھی آزاد کریں گی۔

کون ہوگی خوش نصیب؟

حکومت نے اس اسکیم کے لیے کچھ شرائط رکھی ہیں تاکہ یہ سہولت انہی خواتین کو ملے جنہیں واقعی ضرورت ہے:

  • درخواست دہندہ سندھ کی رہائشی ہو۔
  • طالبہ یا ملازمت پیشہ خاتون ہو۔
  • ڈرائیونگ لائسنس لازمی ہو۔
  • اسکوٹی کم از کم سات سال تک نہ بیچی جائے نہ کرایے پر دی جائے۔

یہ شرائط اس بات کو یقینی بناتی ہیں کہ یہ سہولت صحیح لوگوں تک پہنچے اور اصل مقصد پورا ہو۔

خواتین کا ردعمل

اس اعلان کے بعد سوشل میڈیا پر خواتین نے خوشی کا اظہار کیا۔ ایک یونیورسٹی کی طالبہ نے کہا:
"یہ اسکوٹی ہمارے لیے آزادی کی علامت ہے۔ اب ہم دوسروں پر انحصار نہیں کریں گی، اپنی منزل تک خود پہنچیں گی۔”

ایک کام کرنے والی خاتون نے جذباتی انداز میں لکھا:
"میں برسوں سے پبلک ٹرانسپورٹ کی مشکلات جھیل رہی تھی۔ یہ اسکوٹی میرے اور میری بیٹی کے مستقبل کے لیے روشنی کی کرن ہے۔”

مستقبل کے امکانات

یہ منصوبہ صرف خواتین کی آمد و رفت آسان نہیں کرے گا بلکہ ان کے اعتماد اور خود مختاری میں بھی اضافہ کرے گا۔ جب خواتین اپنی سواری کی مالک ہوں گی تو وہ زیادہ اعتماد کے ساتھ معاشرے میں قدم رکھ سکیں گی۔ ساتھ ہی یہ پروگرام آلودگی کے خلاف بھی ایک مثبت قدم ہے کیونکہ الیکٹرک گاڑیاں ماحول کو صاف رکھنے میں مدد دیتی ہیں۔

اختتامی نوٹ

سندھ حکومت کا یہ اقدام صرف ایک ٹرانسپورٹ اسکیم نہیں بلکہ ایک انقلاب کی طرف قدم ہے۔ یہ اس بات کا اعلان ہے کہ خواتین کو اب اپنے خوابوں تک پہنچنے کے لیے دوسروں پر انحصار نہیں کرنا پڑے گا۔ اپنی سواری، اپنی آزادی اور اپنی پہچان – یہی ہے اس پروگرام کا اصل پیغام۔

شاید آنے والے کل میں کوئی لڑکی، جو آج اپنی پہلی اسکوٹی لے رہی ہے، کل ایک مثال بن جائے کہ جب عورت کو سہولت اور اعتماد دیا جائے تو وہ معاشرے کو کتنا آگے لے جا سکتی ہے۔

Author

اوپر تک سکرول کریں۔