امیگریشن کا عمل اب چند سیکنڈز میں ممکن
پرانی مشکلات اور نئی آسانی
سفر جتنا دلچسپ ہوتا ہے، ایئرپورٹ پر امیگریشن کا مرحلہ اتنا ہی تھکا دینے والا لگتا ہے۔ خاص طور پر دبئی جیسے مصروف ترین ایئرپورٹ پر جہاں ہر وقت ہزاروں لوگ موجود ہوتے ہیں، قطار میں کھڑا ہونا بعض اوقات پرواز سے بھی زیادہ مشکل محسوس ہوتا ہے۔ لیکن اب یہ سب بدلنے جا رہا ہے۔
فلمی منظر حقیقت میں
دبئی ایئرپورٹ نے اپنے مسافروں کے لیے ایک انقلابی سہولت متعارف کرائی ہے آرٹیفیشل انٹیلیجنس اسمارٹ کوریڈور۔ یہ ایسا نظام ہے جہاں نہ پاسپورٹ دکھانے کی ضرورت ہے اور نہ ہی بار بار دستاویزات چیک کرانے کی۔ آپ بس ایک روشن کوریڈور سے گزرتے ہیں اور چند سیکنڈز میں امیگریشن مکمل ہو جاتا ہے۔ یہ منظر کسی فلم جیسا لگتا ہے لیکن دبئی نے اسے حقیقت بنا دیا ہے۔
مسافر کا تجربہ
سوچیے! آپ ایک لمبے سفر کے بعد تھکے ہوئے دبئی پہنچتے ہیں۔ عام طور پر آپ کے سامنے امیگریشن کی ایک لمبی قطار ہوتی، لیکن اب سیدھا اسمارٹ کوریڈور کی طرف جائیے۔ آپ چلتے چلتے گزرتے ہیں، کیمرے آپ کی شناخت کر لیتے ہیں اور آپ کا راستہ چند لمحوں میں صاف ہو جاتا ہے۔ یہ احساس کہ ’’کام ختم، اب سیدھا باہر‘‘ یقیناً ہر مسافر کے چہرے پر مسکراہٹ لے آئے گا۔
وقت اور سکون کی بچت
یہ سہولت روزانہ لاکھوں افراد کا وقت بچائے گی۔ ایئرپورٹ کے عملے کے مطابق، جہاں پہلے ایک مسافر پر کئی منٹ لگتے تھے، اب چند سیکنڈز ہی کافی ہوں گے۔ اس سے نہ صرف مسافروں کو سکون ملے گا بلکہ ایئرپورٹ پر رش اور دباؤ بھی کم ہوگا۔ بزنس ٹریولرز ہوں یا بچوں کے ساتھ سفر کرنے والے خاندان، سب کے لیے یہ ایک بڑی سہولت ہے۔
سکیورٹی کے نئے معیار
یہ بات ذہن میں آ سکتی ہے کہ اتنی تیز پروسیسنگ میں کہیں سکیورٹی متاثر نہ ہو؟ لیکن اسمارٹ کوریڈور جدید بایومیٹرک اور مصنوعی ذہانت پر مبنی سسٹم سے لیس ہے، جو کسی بھی مشکوک یا بلیک لسٹ فرد کی فوری شناخت کر لیتا ہے۔ اس طرح دبئی نے یہ بھی ثابت کر دیا ہے کہ تیز رفتار سہولت اور سخت حفاظتی معیار ساتھ ساتھ چل سکتے ہیں۔
دبئی کا وژن
دبئی ہمیشہ سے نئے آئیڈیاز اور جدید سہولتوں میں دنیا کو لیڈ کرتا آیا ہے۔ پہلے اسمارٹ گیٹس، پھر فیس ریکگنیشن اور اب یہ اسمارٹ کوریڈور۔ یہ سب اقدامات دبئی کے اس وژن کا حصہ ہیں جس کے تحت وہ دنیا کا سب سے جدید اور اسمارٹ سٹی بننے کی راہ پر گامزن ہے۔
دنیا کے لیے مثال
ماہرین کہتے ہیں کہ دبئی کا یہ ماڈل جلد ہی دوسرے بڑے ایئرپورٹس پر بھی اپنایا جائے گا۔ لندن، نیویارک اور سنگاپور جیسے شہروں کے ایئرپورٹس بھی مستقبل میں اس ٹیکنالوجی کو متعارف کرائیں گے تاکہ مسافروں کو دبئی جیسا پر سکون تجربہ مل سکے۔
اختتامیہ
دبئی ایئرپورٹ کا اسمارٹ کوریڈور صرف ایک سہولت نہیں بلکہ ہوائی سفر کے ایک نئے دور کا آغاز ہے۔ اب دبئی میں سفر صرف آسان نہیں بلکہ خوشگوار بھی ہوگا۔ ٹیکنالوجی نے یہاں واقعی انسان کے سفر کو ہلکا، محفوظ اور خوشی سے بھر دیا ہے۔