پاکستانی گلوکارہ اور اداکارہ دعا ملک نے حال ہی میں ایک ایسا انکشاف کیا جس نے مداحوں کے دل ہلا دیے۔ اپنی معصوم مسکراہٹ اور میٹھی آواز کے لیے مشہور دعا نے بتایا کہ شوبز کی اس چمکتی دنیا میں انہیں ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا، اور اس سب کے پیچھے ایک مشہور شخصیت ملوث تھی۔ یہ انکشاف بظاہر ایک جملہ لگتا ہے، مگر اس کے پیچھے وہ دکھ، خوف اور حوصلہ ہے جسے صرف وہی محسوس کر سکتا ہے جو اس راستے سے گزرا ہو۔
خواب اور حقیقت کا ٹکراؤ
دعا ملک نے بتایا کہ جب وہ انڈسٹری میں داخل ہوئیں تو ان کے پاس بھی خواب تھے، وہی خواب جو ہر نئے فنکار کی آنکھوں میں چمکتے ہیں۔ وہ ایک کامیاب گلوکارہ اور اداکارہ بننا چاہتی تھیں۔ مگر اس خواب کے تعاقب میں انہیں ایسے حالات کا سامنا کرنا پڑا جن کا سوچنا بھی مشکل ہے۔
انہوں نے کہا:
"باہر سے سب کچھ جگمگاتا نظر آتا ہے، لیکن اندر قدم رکھیں تو آپ کو احساس ہوتا ہے کہ اصل دنیا کتنی مختلف اور کڑوی ہے۔”
انکار کی بھاری قیمت
دعا ملک نے صاف لفظوں میں بتایا کہ انہوں نے ہراسانی کے خلاف آواز بلند کی اور انکار کیا، لیکن اس انکار کی قیمت انہیں اپنے کیریئر میں چکانی پڑی۔ کئی پروجیکٹس ان سے چھین لیے گئے، مواقع کم کر دیے گئے، اور یہ پیغام دیا گیا کہ اگر وہ دباؤ کے آگے جھکیں گی نہیں تو آگے بڑھنا مشکل ہو جائے گا۔
لیکن دعا نے ہمت نہیں ہاری۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ چاہتی تھیں ان کی آنے والی نسلیں ایک محفوظ اور بہتر ماحول میں اپنے خواب پورے کریں۔
آنکھوں میں آنسو، دل میں حوصلہ
اس دوران دعا ملک کے الفاظ میں وہ دکھ بھی جھلکتا تھا جو برسوں سے وہ دل میں لیے بیٹھی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ کئی راتیں وہ روتے روتے سوئیں لیکن اگلے دن اس یقین کے ساتھ جاگیں کہ خاموشی مسئلے کا حل نہیں۔ یہ جملہ سن کر سننے والوں کی آنکھیں بھی نم ہو گئیں کہ کیسے ایک نرم دل فنکارہ نے اپنے زخم چھپائے اور پھر ہمت کے ساتھ انہیں دنیا کے سامنے رکھا۔
عوامی ردعمل
دعا ملک کی اس بات نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی۔ مداحوں نے ان کی بہادری کو سلام پیش کیا اور کہا کہ سچ بولنا سب سے مشکل کام ہے۔ کچھ لوگوں نے مطالبہ کیا کہ وہ اس مشہور شخصیت کا نام بھی لیں تاکہ باقی لوگ بھی محفوظ رہیں۔ کچھ نے کہا کہ دعا کا یہ قدم صرف ان کے لیے نہیں بلکہ ان سب کے لیے ہے جو خوف کے باعث کبھی زبان نہیں کھول پاتے۔
ہمت اور امید کا پیغام
دعا ملک نے آخر میں کہا کہ وہ یہ کہانی اپنی ذات کی تشہیر کے لیے نہیں سنا رہیں بلکہ ایک مقصد کے لیے۔ وہ چاہتی ہیں کہ شوبز میں آنے والی ہر لڑکی جان لے کہ اپنی عزت پر سمجھوتہ کیے بغیر بھی آگے بڑھا جا سکتا ہے۔ ان کے مطابق اگر سب مل کر بولیں تو تبدیلی ناممکن نہیں۔
نتیجہ
دعا ملک کا یہ انکشاف صرف ایک خبر نہیں بلکہ ایک پیغام ہے۔ یہ بتاتا ہے کہ کامیابی کی راہ کتنی مشکل ہے اور اس کے پیچھے کتنے زخم چھپے ہیں۔ لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ ایسے لوگ جو اپنے دل کے خوف کو الفاظ میں بدل دیتے ہیں، وہی دوسروں کے لیے روشنی کا ذریعہ بنتے ہیں۔ دعا ملک نے دکھایا کہ اصل طاقت خاموش رہنے میں نہیں بلکہ سچ بولنے اور ڈٹ جانے میں ہے۔
Author
-
مصنف ایک معزز میڈیا پیشہ ور ہیں جو نیشنل نیوز چینل ایچ ڈی کے چیف ایگزیکٹو اور "دی فرنٹیئر انٹرپشن رپورٹ" کے ایگزیکٹو ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ان سے پر رابطہ کیا جاسکتا ہے ۔
View all posts