Nigah

دلجیت دوسانجھ کا ایشیا کپ کے حوالے سے بھارتی حکومت کے دوغلے پن پر گہرا طنز

nigah دلجیت دوسانجھ کا ایشیا کپ کے حوالے سے بھارتی حکومت کے دوغلے
[post-views]

 

ایشیا کپ کے فائنل نے جہاں کرکٹ کے میدان کو گرما دیا ہے، وہیں سیاست کا تڑکا بھی کچھ کم نہیں۔ ایسے میں پنجابی گلوکار اور اداکار دلجیت دوسانجھ بھی میدان میں آ گئے ہیں، لیکن گانے یا فلم کے ذریعے نہیں بلکہ ایک ایسے طنزیہ تبصرے کے ساتھ جس نے شائقین کو چونکا دیا۔

کھیل یا سیاست؟

دلجیت دوسانجھ نے سیدھا نشانہ بھارتی حکومت پر سادھا اور کہا کہ کھیل کو کھیل کہا جاتا ہے، مگر یہاں ہر گیند اور ہر شاٹ میں سیاست گھسیڑ دی جاتی ہے۔ کبھی ٹیم کو پاکستان نہ بھیجنے کی ضد، کبھی فوٹو شوٹ کا بائیکاٹ، اور کبھی کھلاڑیوں کا ہینڈ شیک تک نہ کرنا۔ دوسانجھ نے بڑے آرام سے یہ سوال اٹھایا کہ اگر کھیل واقعی عوام کو جوڑنے کا ذریعہ ہے تو پھر اتنے دوہرے رویے کیوں؟

فنکار کی بے خوفی

دلجیت دوسانجھ کا شمار ان فنکاروں میں ہوتا ہے جو زبان کھولنے سے نہیں ڈرتے۔ چاہے کسان تحریک ہو یا فلمی دنیا کے مسائل، انہوں نے ہمیشہ اپنی بات کھل کر کہی۔ اسی بے باکی کو انہوں نے ایشیا کپ کے معاملے پر بھی برقرار رکھا۔ اُن کے طنز میں یہ پیغام چھپا تھا کہ کرکٹ میدان میں کھلاڑیوں کی محنت سے جیتی جاتی ہے، نہ کہ سیاست کے کھیل سے۔

عوام کا ردعمل

سوشل میڈیا پر دلجیت کے الفاظ آگ کی طرح پھیل گئے۔ نوجوانوں نے لکھا کہ دل کی بات آخر کسی نے زبان پر لا ہی دی۔ کئی لوگوں نے کہا کہ دلجیت نے وہ آئینہ دکھایا ہے جس میں حکومت خود کو دیکھنے سے گھبراتی ہے۔ البتہ، کچھ حلقوں نے انہیں تنقید کا نشانہ بھی بنایا، مگر مجموعی طور پر اُن کے طنزیہ تبصرے نے عوام کو سوچنے پر ضرور مجبور کیا۔

نتیجہ

ایشیا کپ صرف کرکٹ نہیں، ایک تہوار ہے جس میں کروڑوں لوگ شامل ہوتے ہیں۔ لیکن جب اس کھیل پر سیاست کا رنگ چڑھ جاتا ہے تو اصل حسن ماند پڑ جاتا ہے۔ دلجیت دوسانجھ کا طنز یہی یاد دہانی ہے کہ کھیل کو کھیل ہی رہنے دینا چاہیے۔ اُن کے چند جملے شاید کسی سیاسی تقریر سے زیادہ گہرے لگے کیونکہ وہ سیدھے دل سے نکلے تھے اور سیدھے دل کو جا لگے۔

اوپر تک سکرول کریں۔