Nigah

شان مسعود نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں اہم سنگ میل عبور کرلی

کرکٹ میں اہم سنگ میل عبور کرلیا وہ یہ کارنامہ انجام دینے والے 43ویں پاکستانی کھلاڑی بن گئے ہیں - اُردو پوائنٹ سپورٹس

پاکستانی کرکٹ کے معروف بیٹسمین اور ٹیسٹ کپتان شان مسعود نے اپنے کیریئر کا ایک شاندار سنگ میل عبور کرلیا ہے۔ کاؤنٹی کرکٹ میں لیسٹر شائر کی نمائندگی کرتے ہوئے انہوں نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں 12 ہزار رنز مکمل کرلیے۔ یہ اعزاز صرف ایک ریکارڈ نہیں بلکہ برسوں کی محنت، صبر اور مستقل مزاجی کی علامت ہے۔

لمحہ جس نے تاریخ بدل دی

گلوئیسٹر شائر کے خلاف میچ میں جب شان مسعود 80 رنز پر بیٹنگ کر رہے تھے تو انہوں نے 12 ہزار رنز کا جادوئی ہندسہ عبور کیا۔ یہ لمحہ نہ صرف ان کے لیے بلکہ پاکستانی شائقین کرکٹ کے لیے بھی فخر کا باعث بنا۔ بعد میں انہوں نے اپنی اننگز کو آگے بڑھاتے ہوئے ایک شاندار سنچری بھی بنائی اور 111 رنز کی باری کھیل کر ٹیم کو مضبوط پوزیشن دلائی۔ اس کے ساتھ ہی وہ پاکستان کے 43ویں بیٹسمین بن گئے ہیں جنہوں نے یہ سنگ میل حاصل کیا۔

موجودہ فارم اور کارکردگی

شان مسعود کی حالیہ فارم بھی متاثر کن رہی ہے۔ اس سیزن میں وہ لیسٹر شائر کی جانب سے کھیلتے ہوئے 9 میچز میں 511 رنز بنا چکے ہیں، جن میں 2 سنچریز اور 3 نصف سنچریز شامل ہیں۔ یہ کارکردگی ظاہر کرتی ہے کہ وہ نہ صرف بین الاقوامی سطح پر بلکہ کاؤنٹی کرکٹ میں بھی اپنی ٹیم کے لیے ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

ایک کھلاڑی کا سفر

شان مسعود کا سفر کبھی آسان نہیں رہا۔ کئی بار ٹیم سے ڈراپ ہوئے، تنقید کا سامنا کیا اور مشکل وقت بھی دیکھا۔ لیکن ہر ناکامی نے انہیں مزید مضبوط بنایا۔ کاؤنٹی کرکٹ نے ان کے کھیل کو نکھارا، ان کی بیٹنگ تکنیک بہتر ہوئی اور انہوں نے طویل اننگز کھیلنے کی عادت ڈال لی۔ آج وہ نہ صرف پاکستانی ٹیم کی قیادت کر رہے ہیں بلکہ دنیا بھر میں ایک پُراعتماد اور مستحکم بیٹسمین کے طور پر جانے جاتے ہیں۔

شائقین اور ماہرین کا جذبہ

اس کامیابی کے بعد شائقین کرکٹ نے سوشل میڈیا پر شان مسعود کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔ کرکٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کامیابی ان کی مستقل محنت کا ثبوت ہے۔ وہ اب اُن کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل ہو گئے ہیں جو نہ صرف رنز بناتے ہیں بلکہ اپنی موجودگی سے ٹیم کو حوصلہ بھی دیتے ہیں۔

نتیجہ

شان مسعود کا 12 ہزار رنز کا سنگ میل ایک کھلاڑی کی لگن اور صبر کی بہترین مثال ہے۔ یہ کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر ارادہ پختہ ہو اور محنت جاری رکھی جائے تو کوئی ہدف ناممکن نہیں رہتا۔ آج وہ پاکستانی نوجوانوں کے لیے ایک روشن مثال ہیں کہ خواب دیکھنا اور انہیں حقیقت میں بدلنا صرف جذبے اور استقامت کا کھیل ہے۔

اوپر تک سکرول کریں۔