Nigah

شہباز شریف سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے ، پر تباک استقبال ، اہم ملاقاتیں ہونگی

nigah shahbaz sharif

وزیراعظم شہباز شریف چین کے سرکاری دورے پر پہنچے تو ایئرپورٹ کا منظر دیکھنے کے قابل تھا۔ فضا میں پاکستانی اور چینی پرچم لہرا رہے تھے، پروٹوکول اہلکاروں کی چہل پہل تھی اور چینی حکام نے مسکراتے چہروں اور گرمجوشی سے ان کا استقبال کیا۔ یہ محض ایک رسمی تقریب نہیں تھی بلکہ اس بات کا اظہار تھا کہ چین اور پاکستان کے تعلقات کس قدر قریبی اور پُرعزم ہیں۔

شہباز شریف کا یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب پاکستان کو معیشت اور سفارتکاری کے میدان میں نئے امکانات کی تلاش ہے۔ بڑھتی مہنگائی، مالی مشکلات اور عالمی دباؤ کے باوجود یہ ایک امید کی کرن ہے کہ شاید اس دورے سے کوئی مثبت اور دیرپا تبدیلی کی راہیں کھل سکیں۔ وزیراعظم کی ملاقاتیں چینی صدر اور وزیراعظم سے متوقع ہیں جہاں صرف خیرسگالی باتیں نہیں ہوں گی بلکہ عملی نوعیت کے فیصلے بھی کیے جا سکتے ہیں جو مستقبل پر اثرانداز ہوں گے۔

سب سے زیادہ توجہ اس بات پر مرکوز ہے کہ سی پیک منصوبہ کیسے مزید تیز رفتار انداز میں آگے بڑھ سکتا ہے۔ یہ منصوبہ پاکستان کی تقدیر بدلنے کی طاقت رکھتا ہے۔ سڑکیں، ریلوے، توانائی اور صنعت کے شعبے وہ میدان ہیں جہاں چین کے تعاون سے پاکستان میں نئی زندگی پھونکنے کی امید کی جا رہی ہے۔ عوام کی نظر اس بات پر بھی ہے کہ ان منصوبوں سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں اور مہنگائی کے طوفان میں پسنے والے گھرانوں کو کچھ ریلیف مل سکے۔

لیکن یہ دورہ صرف معاشی معاملات تک محدود نہیں۔ دفاعی اور سلامتی کے شعبے میں بھی چین اور پاکستان کی شراکت داری کو ہمیشہ خاص اہمیت حاصل رہی ہے۔ بدلتے ہوئے عالمی حالات میں دونوں ممالک کے لیے یہ ضروری ہو گیا ہے کہ وہ اپنے تعاون کو مزید گہرا کریں۔ ساتھ ہی تعلیم اور ٹیکنالوجی کے میدان میں بھی مشترکہ منصوبوں پر بات متوقع ہے تاکہ پاکستانی نوجوانوں کو جدید ہنر مل سکے اور وہ دنیا کے ساتھ قدم ملا سکیں۔

پاکستان کے موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے یہ دورہ ایک موقع ہے۔ یہ موقع ہے معاشی مشکلات سے نکلنے کا، عالمی سطح پر اپنی پوزیشن بہتر بنانے کا اور ایک پائیدار ترقی کی بنیاد رکھنے کا۔ لیکن سوال یہ ہے کہ کیا ہم اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھا پائیں گے؟ صرف قرض یا امداد سے مسائل حل نہیں ہوں گے، اس کے لیے شفافیت، منصوبہ بندی اور عوامی فلاح کے منصوبے ناگزیر ہیں۔

یہ دورہ ایک نئے سفر کی ابتدا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ اگر دانشمندی اور بصیرت کے ساتھ فیصلے کیے گئے تو پاکستان اور چین کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے اور ان سے براہِ راست عوام کو فائدہ پہنچے گا۔ شہباز شریف کا یہ سفر محض ایک سرکاری دورہ نہیں بلکہ امید کا سفر ہے، جسے پاکستان کے مستقبل کی سمت متعین کرنے والا موڑ بھی کہا جا سکتا ہے۔

اوپر تک سکرول کریں۔