پی ٹی سی ایل نے اصل وجہ سے پردہ ہٹا دیا
روزمرہ زندگی متاثر
ملک بھر میں انٹرنیٹ کی رفتار کم ہونے سے ہر طبقہ پریشان ہے۔ کبھی ویڈیو کال درمیان میں رک جاتی ہے، کبھی آن لائن کلاس کی اسکرین فریز ہو جاتی ہے، تو کبھی کاروباری افراد کے لیے ضروری ای میل بھیجنا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔ گھروں میں بیٹھے صارفین سوشل میڈیا اور یوٹیوب کے سست روی سے تنگ ہیں، جبکہ دفاتر میں کام کرنے والے لوگ اپنے روزمرہ کے معمولات پورے کرنے سے قاصر ہیں۔
اچانک خرابی کی وجہ
ابتدا میں یہ سمجھا جا رہا تھا کہ شاید نیٹ ورک پر دباؤ زیادہ ہونے کی وجہ سے مسئلہ پیدا ہوا ہے۔ کچھ لوگوں نے اسے اندرونی سسٹم کی خرابی قرار دیا۔ تاہم پی ٹی سی ایل کے ترجمان نے وضاحت دی کہ اصل مسئلہ بین الاقوامی سطح پر پیدا ہوا ہے۔
زیرِسمندر کیبل میں رکاوٹ
ترجمان کے مطابق وہ فائبر آپٹک کیبل، جو پاکستان کو دنیا کے انٹرنیٹ سے جوڑتی ہے، ایک تکنیکی خرابی کا شکار ہوگئی ہے۔ ان کیبلز میں ڈیٹا کا بہاؤ متاثر ہونے کے باعث ملک بھر میں انٹرنیٹ کی رفتار کم ہو گئی ہے۔
بحالی کی کوششیں جاری
پی ٹی سی ایل کا کہنا ہے کہ انجینئرز متاثرہ کیبل کی مرمت پر کام کر رہے ہیں۔ امید ظاہر کی گئی ہے کہ جلد ہی صورتحال بہتر ہو جائے گی۔ ترجمان نے صارفین کو یقین دلایا کہ کمپنی اپنی خدمات کو بہتر بنانے اور مسائل کو کم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔
عوامی ردعمل
سست رفتار انٹرنیٹ نے طلبہ، گیم کھیلنے والے نوجوانوں، اور کاروباری حضرات سب کو متاثر کیا ہے۔ کسی کے لیے یہ مسئلہ تفریح کے ختم ہونے کا سبب بنا تو کسی کے لیے روزگار میں رکاوٹ۔ لوگ سوشل میڈیا پر اپنے تجربات شیئر کر رہے ہیں اور تیز رفتار بحالی کی امید لگا بیٹھے ہیں۔
آگے کی راہ
ماہرین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ملک میں بیک اپ سسٹم اور متبادل کیبلز کو مضبوط بنایا جائے تاکہ آئندہ ایسی صورتحال پیدا نہ ہو۔ آج کی دنیا میں انٹرنیٹ صرف ایک سہولت نہیں رہا بلکہ تعلیم، کاروبار اور رابطے کے لیے ریڑھ کی ہڈی بن چکا ہے۔
نتیجہ
اگرچہ یہ سست روی عارضی ہے، مگر اس نے ایک بار پھر یہ سوال کھڑا کر دیا ہے کہ پاکستان کو اپنے ڈیجیٹل ڈھانچے کو کس حد تک جدید اور محفوظ بنانے کی ضرورت ہے۔ فی الحال صارفین انتظار کر رہے ہیں کہ کب رفتار واپس معمول پر آتی ہے تاکہ زندگی ایک بار پھر پہلے کی طرح رواں ہو سکے