Nigah

نیتن یاہو سے ملاقات امریکا کا ایک بار پھر اسرائیل کی غیر متزلزل حمایت کا اعلان

نیتن یاہو سے ملاقات امریکا کا ایک بار پھر اسرائیل کی غیر متزلزل حمایت کا اعلان

امریکا اور اسرائیل کے تعلقات ہمیشہ سے دنیا کی توجہ کا مرکز رہے ہیں۔ یہ رشتہ صرف سفارتی نہیں بلکہ برسوں پرانا اعتماد اور قریبی تعاون ہے۔ حال ہی میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور امریکی قیادت کی ملاقات نے ایک بار پھر اس حقیقت کو سب کے سامنے لا کھڑا کیا کہ امریکا کے نزدیک اسرائیل آج بھی اس کا سب سے اہم اتحادی ہے۔

ملاقات کا ماحول

یہ ملاقات عام سفارتی ملاقات نہیں تھی، بلکہ اس میں جذبات اور دوستی کی جھلک صاف نظر آئی۔ امریکی حکام نے جیسے ہی نیتن یاہو کو خوش آمدید کہا، تو ان کے الفاظ میں اعتماد اور یقین دہانی جھلکتی رہی۔ انہوں نے کہا کہ “امریکا اسرائیل کے ساتھ ہے اور ہمیشہ رہے گا، چاہے حالات جیسے بھی ہوں۔” یہ جملہ نہ صرف نیتن یاہو کے لیے ایک سہارا تھا بلکہ دنیا کے لیے بھی ایک واضح پیغام۔

نیتن یاہو کا اعتماد

نیتن یاہو کے چہرے پر اطمینان اور اعتماد صاف دکھائی دیا۔ انہوں نے کھل کر کہا کہ اسرائیل اور امریکا کا رشتہ محض سیاسی نہیں بلکہ تاریخی ہے۔ ان کے مطابق دونوں ممالک کی دوستی خطے کے استحکام اور سلامتی کے لیے ناگزیر ہے۔ یہ الفاظ ایک ایسے لیڈر کے تھے جو جانتا ہے کہ مشکل وقت میں کون سا ملک اس کے ساتھ کھڑا ہوگا۔

خطے میں بڑھتی بےچینی

لیکن جہاں یہ ملاقات اسرائیل کے لیے حوصلہ افزا تھی، وہیں خطے کے کئی ممالک کے لیے یہ خبر باعث تشویش بھی بنی۔ فلسطین کے حامی ممالک میں یہ سوال اٹھنے لگا کہ امریکا آخر کب غیر جانبدار کردار ادا کرے گا؟ ان کا ماننا ہے کہ اگر امریکا بار بار صرف اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہوگا تو امن کی راہیں مزید تنگ ہو جائیں گی۔ سوشل میڈیا پر بھی کئی آوازیں اٹھیں جنہوں نے کہا کہ یہ یک طرفہ حمایت خطے کو مزید تقسیم کی طرف لے جائے گی۔

دنیا کی نظر امریکا پر

امریکا کی اس واضح حمایت نے ایک بار پھر عالمی برادری کو سوچنے پر مجبور کر دیا ہے۔ یورپ اور مشرقِ وسطیٰ کے کئی ممالک چاہتے ہیں کہ امریکا دونوں فریقین کو ساتھ بٹھائے اور انصاف پر مبنی مذاکرات کرے۔ لیکن فی الحال ایسا لگ رہا ہے کہ واشنگٹن اپنی پالیسی پر قائم ہے اور اس میں تبدیلی کے آثار نظر نہیں آ رہے۔

ایک غیر متزلزل رشتہ

یہ ملاقات ہمیں یاد دلاتی ہے کہ امریکا اور اسرائیل کا رشتہ صرف وقتی نہیں بلکہ برسوں پرانے وعدوں اور اعتماد پر کھڑا ہے۔ دنیا چاہے جتنی تنقید کرے، لیکن حقیقت یہی ہے کہ واشنگٹن کے نزدیک اسرائیل ایک ایسا اتحادی ہے جس پر وہ کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

نتیجہ

نیتن یاہو اور امریکی قیادت کی یہ ملاقات جذبات، یقین دہانیوں اور پرانے رشتوں کی جھلک پیش کرتی ہے۔ اگرچہ اس سے خطے میں بےچینی بڑھی ہے، لیکن امریکا کا پیغام بالکل واضح ہے: “اسرائیل اکیلا نہیں ہے۔” اب یہ دیکھنا باقی ہے کہ یہ غیر متزلزل حمایت امن کے خواب کو مزید دور لے جاتی ہے یا کسی نئے باب کی بنیاد بنتی ہے۔

اوپر تک سکرول کریں۔