Nigah

کرنسی نوٹوں سے حصولِ رزقِ حلال عبادت ہے کی عبارت ہٹادی گئی؟

nigah pakistani note Close-up image of Pakistani currency notes featuring different denominations and designs

خبر جس نے سب کو چونکا دیا

پاکستانی عوام کے لیے کرنسی نوٹ صرف لین دین کا ذریعہ نہیں، بلکہ قومی پہچان اور جذبات کی علامت بھی ہیں۔ انہی نوٹوں پر درج ایک جملہ، ’’حصولِ رزقِ حلال عبادت ہے‘‘، برسوں سے ہر شہری کے دل میں رچا بسا ہے۔ لیکن حال ہی میں جب یہ خبر گردش کرنے لگی کہ یہ عبارت نوٹوں سے ہٹا دی گئی ہے، تو لوگوں کے دلوں میں ہلچل مچ گئی۔

سوشل میڈیا کی گونج

ذرا سوچیں، کوئی عام آدمی دکان پر نوٹ نکالتے ہوئے اگر یہ سنتا ہے کہ "اب اس پر وہ جملہ نہیں رہا”، تو کیسا ردعمل ہوگا؟ یہی کچھ ہوا۔ فیس بک اور ٹوئٹر پر صارفین نے حیرت اور غصے کا اظہار کیا۔ کسی نے کہا یہ ہماری اقدار کے خلاف ہے، تو کسی نے سوال اٹھایا کہ آخر اس تبدیلی کی ضرورت کیا تھی؟

حقیقت جاننے کی جستجو

ایسی خبروں میں سب سے اہم کام ہوتا ہے تصدیق۔ فیکٹ چیکرز اور صحافتی اداروں نے تحقیق کی تو بات صاف ہوگئی۔ 75 روپے کے یادگاری نوٹ سے لے کر دیگر نئے ڈیزائنز تک، سب پر وہی پرانا جملہ آج بھی واضح لکھا موجود ہے۔ یعنی سوشل میڈیا کی یہ ہلچل محض ایک افواہ تھی۔

اسٹیٹ بینک کا موقف

بات بڑھنے پر اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بھی وضاحت دی۔ ادارے نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ "حصولِ رزقِ حلال عبادت ہے” نوٹوں کا ہمیشہ سے حصہ رہا ہے اور آئندہ بھی رہے گا۔ یہ محض سوشل میڈیا پر پھیلی غلط فہمی ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔

افواہوں کا اثر

لیکن سوال یہ ہے کہ ایسی افواہیں کیوں فوراً وائرل ہو جاتی ہیں؟ دراصل ہمارے معاشرے میں مذہب اور قومی علامات کا گہرا رشتہ ہے۔ جب کوئی یہ دعویٰ کرے کہ نوٹوں سے ایک مذہبی جملہ ہٹا دیا گیا ہے، تو عوامی جذبات بھڑکنا فطری بات ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بغیر سوچے سمجھے لوگ خبر آگے بڑھاتے ہیں اور دیکھتے ہی دیکھتے یہ ملک گیر بحث بن جاتی ہے۔

سبق جو سیکھنا چاہیے

یہ واقعہ ہمیں یہی بتاتا ہے کہ ہر بات پر اندھا دھند یقین نہیں کرنا چاہیے۔ خاص طور پر وہ خبریں جو ہماری اقدار، مذہب یا قومی تشخص سے جڑی ہوں۔ اگر ہم صرف ایک لمحہ نکال کر اصل سورس دیکھیں یا مستند ادارے سے تصدیق کر لیں تو ایسی افواہیں اتنی تیزی سے پھیل نہیں سکتیں۔

اختتامیہ

آج جب ہم کسی نوٹ کو غور سے دیکھیں اور اس پر درج یہ سطر پڑھیں کہ ’’حصولِ رزقِ حلال عبادت ہے‘‘، تو یہ نہ صرف ایک یاد دہانی ہے بلکہ جھوٹی خبروں کے مقابلے میں حقیقت کی جیت کا ثبوت بھی ہے۔ افواہوں کی دنیا میں اصل خبر کو پہچاننا ہی ہماری ذمہ داری ہے، کیونکہ ایک جھوٹ بھی کبھی کبھار پورے معاشرے کو ہلا کر رکھ دیتا ہے۔

اوپر تک سکرول کریں۔