Nigah

نیا فائبر آپٹک تار والا ڈرون ایجاد، روس نے میدان جنگ اور دہشتگردی دونوں کا نقشہ تبدیل کر دیا

Share on facebook
Share on twitter
Share on whatsapp

خودکش ڈرونز کی ایجاد نے میدان جنگ کا نقشہ ہی تبدیل کر دیا ہے، اس اچانک نازل ہونے والی آفت سے بچنے کیلئے ہر محاذ جنگ کی فرنٹ لائنوں پر ٹرینچ جیمرز، سوٹ کیس جیمرز اور گاڑیوں میں نصب جیمرز کی بھرمار ہو چکی ہے، جو منتخب فریکوئنسیوں پر ریڈیو ایکٹیویٹی کے ذریعے پچاس یا سو گز تک کسی بھی الیکٹرونکس ڈیوائس کے سگنلز کو جام کر دیتے ہیں جس سے حملہ آور ڈرون اپنے ہدف تک پہنچنے سے پہلے ہی "اندھا” ہو جاتا ہے۔

روس یوکرین جنگ میں امریکہ اور دیگر نیٹو ممالک سے ملنے والی جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے یوکرین نے روس کو ایک سرپرائز دیا۔

روس کے اندر کرسک پر اچانک حملے کے بعد تیز رفتار پیش قدمی کیلئے یوکرینی فوج نے الیکٹرانک وارفیئر بلٹز کی مدد سے کامیابی حاصل کی جس کے تحت روس کے جاسوس ڈرونز کو اندھا کر دیا گیا، اب اس کا توڑ روس نے یہ نکالا ہے کہ وہ فائبر آپٹکس وائر کے ذریعے کنٹرول کیئے جانے والے نئے ڈرونز میدان جنگ میں لے آیا ہے، جو ریڈیو جیمنگ سے محفوظ ہیں۔ اور یوکرین کے ٹینکوں اور فوجی ٹرکوں اور دیگر گاڑیوں کو سخت نقصان پہنچا رہے ہیں، اس نئی ایجاد نے میدان جنگ کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کی جنگ کے مستقبل کا نقشہ بھی تبدیل کر دیا ہے۔

یوکرین جنگ میں یہ پہلا موقع ہے کہ جب فائبر آپٹک تار کے ذریعے کنٹرول کیئے جانے والے خود کش ڈرونز کو جنگ میں استعمال کیا گیا ہے، اس نئی ٹیکنالوجی کے تحت ڈرونز کے ساتھ ایک چرخی فٹ کر دی گئی ہے جس پر انتہائی باریک فائبر آپٹک تار لپٹی ہوتی ہے، یہ تار ڈرون کے آپریٹر کے ریموٹ کنٹرول سے منسلک ہوتی ہے، ڈرون جب اپنے ہدف کی طرف بڑھتا ہے تو خودکار انداز میں چرخی گھومتی رہتی ہے اور تار پیچھے گرتی رہتی یے، تار کے ساتھ منسلک ہونے کی وجہ سے اگر چہ ڈرون کی رینج اور استعمال محدود ہو جاتا ہے لیکن جیمنگ سے محفوظ ہونے کی وجہ سے فائبر آپٹک تار والے یہ ڈرون کرسک کے محاذ جنگ پر یوکرین کی فوج کیلئے بہت مہلک ثابت ہو رہے ہیں، اور ان ڈرونز کی طرف سے اپنے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنانے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں، آپریٹر سے ڈرون کا رابطہ چونکہ کیبل کے ذریعے ہوتا ہے اس لیئے اس کے کیمرے کی طرف سے بھیجی گئی ویڈیو بھی بہت واضح ہوتی ہے جو آپریٹر کو ہدف کا درست نشانہ لگانے میں بہت مدد کرتی ہے۔

ڈرون ٹیکنالوجی میں جدت نے دنیا کو کئی حوالوں سے مزید خطرات میں بھی دھکیل دیا ہے اور یہ کہا جا رہا ہے کہ اگر فائبر آپٹک تار والے یہ ڈرون دہشت گردوں کے ہاتھ لگ گئے تو پوری دنیا میں اہم مقامات اور اہم شخصیات کی سکیورٹی داؤ پر لگ جائے گی کہ جنہیں حملے سے بچانے کیلئے جیمنگ آلات پر بہت زیادہ انحصار کیا جاتا ہے۔

اہم ترین

Scroll to Top