اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل کے آرٹیکل کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اپنے سابق سسرالی گولڈ اسمتھ خاندان کے ذریعے اسرائیلی حکومت کو پیغام پہنچایا ہے کہ وہ اسرائیل اور پاکستان کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کیلئے مثبت کردار ادا کر سکتے ہیں اس لیئے اسرائیلی حکومت ان کی جیل سے رہائی اور اقتدار میں واپسی کیلئے امریکہ و برطانیہ میں اپنے اثر و رسوخ کو استعمال کرے، اس انکشاف پر پاکستان بھر میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی طرف سے شدید ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے اور لوگوں کو بے اختیار پاکستان کے صف اول کے اسلامی سکالر ڈاکٹر اسرار احمد کی یاد آ گئی ہے اور کہا جا رہا ہے کہ عمران خان نے یہ آخری ریڈ لائن بھی کراس کر کے ڈاکٹر اسرار کی پیش گوئی کو سچ ثابت کر دیا ہے، سوشل میڈیا پر اپنے جذباتی ردعمل میں پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ عالمی صیہونی لابی کی طرف سے عمران خان کی سرپرستی والی ڈاکٹر اسرار کی بات ایک بار پھر ناقابل تردید حقیقت بن کر سامنے آ گئی ہے۔
اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل نے یہ تہلکہ خیز انکشاف اپنے محقق بلاگر عینور بشیرووا کے حوالے سے کیا ہے اور لکھا ہے کہ مختلف کلاسیفائیڈ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ عمران خان گولڈ اسمتھ خاندان کے ذریعے اسرائیلی حکام کو تفصیلی پیغامات بھی بھیج چکے ہیں۔ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ پاکستان اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو نہ صرف بہتر بنانے کے لیے تیار ہیں بلکہ اسرائیل کے بارے میں پاکستان کے موقف کو نرم کرنے اور پاکستان میں مذہب کے حوالے سے زیادہ اعتدال پسند طرز عمل کو فروغ دینے کے لیے بھی تیار ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ خان لچکدار شخصیت ہیں اور مشرق وسطیٰ کی بدلتی ہوئی صورتحال کے مطابق پاکستان کی خارجہ پالیسی کو ڈھالنے کے لیے تیار ہیں۔ اسرائیلی اخبار نے یہ بھی لکھا ہے کہ عمران خان کا مدد کیلئے اسرائیلی حکام سے رجوع کرنا اور دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے حوالے سے مثبت کردار ادا کرنے کی یقین دہانی خود پاکستان کے بھی فائدے میں ہے جو معاشی مشکلات کی وجہ سے مسلسل بحرانوں کا شکار ہے، عمران خان کے اس فیصلے کو پاکستان کو فائدہ پہنچانے کے لیے ایک اسٹریٹجک اقدام کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔
فیس بک اور ایکس سمیت مختلف سوشل میڈیا ویب سائٹس پر عمران خان کے اپنی رہائی کیلئے اسرائیل سے مدد مانگنے کے اس اقدام کو پاکستان، امت مسلمہ اور فلسطین کاز سے کھلی غداری قرار دیا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ یہ تو ایک اوپن سیکرٹ ہے کہ پی ٹی آئی کا بیرون ملک قائم سوشل میڈیا نیٹ ورک براہ راست جمائما گولڈ اسمتھ کی نگرانی میں چل رہا ہے اور عمران خان نے برطانیہ میں لوکل باڈیز الیکشن میں اپنے سابقہ سالے زیک گولڈ اسمتھ کی مدد کی، زیک گولڈ اسمتھ نے حالیہ دنوں میں برطانوی پارلیمنٹ میں عمران خان کی رہائی کیلئے خصوصی سیشن کروائے کی کوشش بھی کی جسے جزوی کامیابی ملی، امریکہ، برطانیہ اور کینیڈا میں موجود غدار یوٹیوبرز اور بلاگرز نیٹ ورک کو آپریشن گولڈ اسمتھ کے تحت پچھلے چار پانچ برسوں کے دوران کروڑوں اربوں ڈالر اور پاؤنڈ فراہم کیئے جا چکے ہیں، اور اب اپنے ان پرانے سسرالیوں کے ذریعے عمران خان نے اسرائیل سے مدد مانگ کر آخری ریڈ لائن بھی عبور کر لی ہے، اس کے بعد تو پاکستان میں عالمی صیہونی نیٹ ورک کا یہ سب سے بڑا اثاثہ بالکل ہی بے نقاب ہو گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر یہ سوالات بھی اٹھائے جا رہے ہیں کہ اسرائیلی اخباروں میں عمران خان کے حق میں آرٹیکل کیوں چھپنے لگے ہیں؟ یہ کہا جا رہا ہے کہ بات بڑی سادہ ہے! پہلے عمران خان پکڑا گیا، پھر عادل راجہ ایکسپوز ہوا، پھر سوشل میڈیا ٹیم کے راز کھلے، پھر فیض نیازی گٹھ جوڑ کھلا، اور پھر آپریشن گولڈسمتھ کی آخری گرہ بھی کھل گئی ہے، سب پٹ گئے تو آخر میں عالمی سہولت کاروں کو خود سامنے آنا پڑ گیا ہے۔