Nigah

بانی پی ٹی آئی کے کیسز کی پیروی و احتجاجی سرگرمیوں کیلئے فنڈنگ میں اربوں روپے کے گھپلے؟ کرسٹیز ڈونٹس بیکری واقعے کی اصل حقیقت بھی آشکار، ظفر نقوی پوڈ کاسٹ

Share on facebook
Share on twitter
Share on whatsapp

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے سینئر صحافی یوٹیوبر ظفر نقوی نے اپنے یوٹیوب چینل زیڈ این پر آج کے تازہ ترین پوڈ کاسٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے کیسز کی پیروی اور اس حوالے سے احتجاجی سرگرمیوں کیلئے فنڈنگ کے نام پر جمع کیئے جانے والے اربوں روپے میں ایک سال کے دوران اربوں روپے کا ہی گھپلا ہوا ہے؟ اور پی ٹی آئی کی داخلی چپقلش کی اصل وجہ یہی لوٹ مار ہے، آج کے پوڈ کاسٹ میں انہوں نے کرسٹیز ڈونٹس بیکری واقعے کی اصل حقیقت بھی کھول دی ہے۔

ظفر نقوی کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ماضی کے چیف جسٹسز کے مقابلے میں ایک فقیر اور درویش منش انسان ہیں وہ سابق چیف جسٹس صاحبان جسٹس ثاقب نثار، جسٹس گلزار احمد اور جسٹس عمر عطا بندیال کی طرح پروٹوکول لے رہے ہوتے اور مرسڈیز گاڑی میں کرسٹیز ڈونٹس بیکری جاتے، پروٹوکول کی دو گاڑیاں آگے ہوتیں، تین پیچھے ہوتیں اور دس پندرہ پولیس اہلکار ساتھ ہوتے تو کسی بیکری ملازم کو چاہے وہ ٹی ایل پی کا دہشت گرد ہی کیوں نہ ہوتا ایسی جسارت کرنے کی جرات ہی نہ ہوتی اور اگر کرتا تو موقع پر ہی اس کی چھترول ہوجانی تھی، ظفر نقوی نے انکشاف کیا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ایسے فقیر اور درویش منش انسان ہیں کہ چیف جسٹس بننے سے پہلے وہ ججز کالونی سے پیدل ہی سپریم کورٹ آ جاتے تھے۔

اس پوڈ کاسٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے ظفر نقوی نے یہ نکتہ بھی اٹھایا ہے کہ بجائے اس کے کہ اس افسوسناک واقعے کے بعد پروٹوکول نہ لینے کے قاضی فائز عیسیٰ کے لائف اسٹائل کو سراہا جاتا، سوشل میڈیا پر انتشاری ٹولے کے یوتھیوں نے کرسٹیز ڈونٹس بیکری سے خریداری کی مہم چلا کر دہشتگرد تنظیموں سے اپنے خفیہ تعلق کو خود ہی ایکسپوز کر دیا ہے، اور اب یہ راز بھی کھل گیا ہے کہ پی ٹی آئی کا سرپرست اعلیٰ جنرل فیض حمید ٹی ایل پی اور ٹی ٹی پی کا بھی سرپرست اعلیٰ کیوں رہا؟ پتہ نہیں پی ٹی آئی دہشت گرد تنظیموں کو اپنی سسٹر آرگنائزیشنز کیوں سمجھتی ہے؟ اور اس کا اصل خفیہ ایجنڈا کیا ہے؟ جس طرح کی فسطائیت بانی پی ٹی آئی ملک میں لانا چاہتا ہے اور جس طرح کی اسٹریٹ موومنٹ کی دھمکیاں دے رہا ہے اس سے تو یہی نظر آ رہا ہے کہ پی ٹی آئی پہلے مرحلے میں ٹی ایل پی اور دوسرے فیز میں ٹی ٹی پی کے نقش قدم پر چلنے کی طرف جا رہی ہے، اس لیئے یوتھیوں کو ابھی سے اس جماعت کی پیروی سے پیچھے ہٹ جانا چاہیئے کیونکہ جلد ہی ایسا وقت بھی آسکتا ہے کہ اپنی جان بخشی کیلئے پھر اخبارات میں اعلان لاتعلقی شائع کروانے پڑیں گے۔

ظفر نقوی کا کہنا ہے کہ پچھلے روز اے آر وائی کے ٹاک شو میں پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل نے کہا کہ میرا خیال تو یہ تھا کہ آج اے آر وائی والے چائے کے ساتھ ڈونٹ کھلائیں گے تو آگے سے کاشف عباسی نے دانت نکالنے شروع کر دیئے، یعنی صاف نظر آ رہا تھا کہ دونوں مل کر اس دہشت گردی کی حوصلہ افزائی کر رہے تھے، ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ زرتاج گل کا جب سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہوا تو انہوں نے ریاست کے خلاف بولنا بند کر دیا تھا، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ چونکہ سافٹ ٹارگٹ ہیں اس لیئے وہ بڑھ بڑھ کر حملے کر رہی ہیں۔ ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی بار بار اپنی حرکتوں سے یہ ظاہر کرتی ہے کہ وہ بدمعاشی سے حکومت واپس لے گی کبھی وہ نئے آرمی چیف کے پیچھے پڑ جاتے ہیں تو کبھی چیف جسٹس آف پاکستان کے ۔۔۔ انہیں جلد سمجھ آ جائے گی کہ جنہیں یہ لوگ سافٹ ٹارگٹ سمجھتے ہیں وہ تو بہت سخت جان ہیں۔

ظفر نقوی نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ قیدی نمبر 804 پی ٹی آئی کے سینکڑوں لوگوں کیلئے روٹی روزی کا ذریعہ بھی بن چکا ہے، بانی پی ٹی آئی کے کیسز کی پیروی اور عوامی احتجاج کیلئے خفیہ فنڈنگ کی جاتی ہے اور ملک کے اندر اور باہر سے اس سلسلے میں مجموعی طور پر کروڑوں نہیں بلکہ اربوں روپے کا چندہ اکھٹا کیا گیا ہے جس کی آمد و خرچ کا کوئی حساب نہیں، پی ٹی آئی کے کئی لیڈر اس چندے کی ہیرا پھیری میں کروڑ پتی ہو گئے ہیں، یہ چندہ چوری پی ٹی آئی لیڈروں کے داخلی خلفشار کی ایک بڑی وجہ ہے، یوتھیا لیڈر شپ اسی لیئے اڈیالہ جیل جا کر بانی پی ٹی آئی کے کان بھرتی ہے تاکہ پارٹی عہدیداروں میں تبدیلی آئے اور ان کے گروپ کے لیڈروں کو اربوں روپے کی اس چندہ چوری سے مال بنانے کا موقع ملے، ظفر نقوی کا کہنا ہے کہ وہ اس حوالے سے ایک خصوصی ویڈیو میں جلد اربوں روپے کی چندہ چوری کے حوالے سے تہلکہ خیز انکشافات کریں گے۔

اہم ترین

Scroll to Top