آج ملک بھر میں انٹرنیٹ کی رفتار میں کمی اور جزوی معطلی کی شکایات سامنے آئی ہیں۔ مختلف شہروں کے صارفین نے بتایا کہ انہیں موبائل ڈیٹا اور براڈبینڈ سروسز میں سست روی یا مکمل بندش کا سامنا ہے۔ حکام کی جانب سے فی الحال کوئی واضح بیان جاری نہیں کیا گیا کہ اس خرابی کی بنیادی وجہ کیا ہے۔ یہ صورتحال آن لائن کاروبار تعلیم بینکنگ اور سوشل میڈیا کے صارفین کے لیے مشکلات پیدا کر رہی ہے۔ انٹرنیٹ کی رفتار میں کمی کے باعث متعدد اداروں کے آن لائن نظام متاثر ہوئے جبکہ فری لانسرز اور ڈیجیٹل ورکنگ کرنے والے افراد کے کام میں بھی رکاوٹ پیش آئی۔
ممکنہ وجوہات اور تکنیکی مسائل
ماہرین کے مطابق انٹرنیٹ سست یا معطل ہونے کی ممکنہ وجوہات میں زیر سمندر کیبلز کی خرابی نیٹ ورک سسٹم کی دیکھ بھال یا حکومتی نگرانی کے اقدامات شامل ہو سکتے ہیں۔ زیر سمندر کیبلز میں مسئلہ آنے کی صورت میں بین الاقوامی ڈیٹا ٹریفک متاثر ہوتی ہے جس سے انٹرنیٹ کی رفتار کم ہو جاتی ہے۔ بعض اطلاعات کے مطابق انٹرنیٹ کی سست رفتاری صارفین کے بڑھتے ہوئے وی پی این استعمال اور نیٹ ورک پر اضافی دباؤ کے باعث بھی ہو سکتی ہے۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ مسئلہ مکمل طور پر تکنیکی نہیں بلکہ بعض اوقات ملک میں انٹرنیٹ فلٹرنگ اور مواد کے کنٹرول کے اقدامات سے بھی جڑا ہوتا ہے۔
کراچی اور حیدرآباد میں 500 الیکٹرک بسیں چلانے کی منظوری
صارفین کے لیے احتیاطی تدابیر
انٹرنیٹ کی سستی یا معطلی کی صورت میں صارفین کو چاہیے کہ وہ اپنے سروس فراہم کنندہ سے رابطہ کریں تاکہ انہیں درست معلومات حاصل ہو سکیں۔ اگر ممکن ہو تو موبائل ڈیٹا اور وائی فائی دونوں کنکشنز چیک کریں تاکہ مسئلے کی نوعیت واضح ہو سکے۔ اہم آن لائن کاموں کے لیے پیشگی منصوبہ بندی کی جائے جیسے ضروری فائلز پہلے سے ڈاؤن لوڈ کر لینا یا کسی متبادل نیٹ ورک تک رسائی یقینی بنانا۔ صارفین کو چاہیے کہ اس دوران صبر سے کام لیں کیونکہ انٹرنیٹ کی مکمل بحالی میں کچھ وقت لگ سکتا ہے۔