آسٹریلیا کی مشہور تیراک اور اولمپک گولڈ میڈلسٹ آریارنے ٹٹمس نے صرف پچیس سال کی عمر میں مقابلہ جاتی تیراکی سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر کے سب کو حیران کر دیا۔ ان کے اس فیصلے نے نہ صرف کھیلوں کے حلقوں میں بلکہ ان کے مداحوں کے درمیان بھی حیرت پیدا کر دی ہے۔ ٹٹمس نے اپنے بیان میں کہا کہ انہوں نے اپنی صحت ذہنی سکون اور زندگی کے دیگر پہلوؤں کو ترجیح دینے کے لیے یہ فیصلہ کیا ہے۔ وہ کئی برسوں سے تیراکی کی دنیا میں نمایاں مقام رکھتی تھیں اور ان کے جانے سے آسٹریلوی ٹیم کو ایک بڑا نقصان پہنچا ہے۔
آریارنے ٹٹمس کی نمایاں کامیابیاں
آریارنے ٹٹمس نے اولمپکس اور ورلڈ چیمپئن شپ میں کئی گولڈ میڈل جیت کر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ وہ دو سو میٹر اور چار سو میٹر فری اسٹائل مقابلوں میں عالمی ریکارڈ ہولڈر رہ چکی ہیں۔ ان کی سب سے یادگار جیت دو ہزار چوبیس کے پیرس اولمپکس میں تھی جب انہوں نے چار سو میٹر فری اسٹائل میں سونا جیتا۔ ان کی کارکردگی نے انہیں دنیا بھر میں پہچان دلائی اور وہ اپنے جارحانہ انداز اور مضبوط ذہنی عزم کے باعث دی ٹرمینیٹر کے نام سے مشہور ہوئیں۔ ان کا اچانک ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کھیلوں کی دنیا میں ایک بڑا موڑ سمجھا جا رہا ہے۔
چوتھی صدی کی کہانی پر بنی بھارتی فلم میں پلاسٹک کی بوتل دکھانا مذاق بن گیا
ریٹائرمنٹ کی وجوہات اور اثرات
ٹٹمس نے اپنی ریٹائرمنٹ کی وجہ صحت کے مسائل اور ذاتی ترجیحات کو قرار دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنی زندگی کو اب ایک نئے رخ پر لے جانا چاہتی ہیں جہاں وہ کھیل کے علاوہ دیگر مواقع اور دلچسپیوں کو وقت دے سکیں۔ ان کے اس فیصلے نے نہ صرف آسٹریلوی تیراکی ٹیم کو متاثر کیا ہے بلکہ عالمی سطح پر بھی یہ سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ کیا نوجوان کھلاڑیوں پر دباؤ بہت زیادہ بڑھ چکا ہے۔ آریارنے ٹٹمس نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ اپنے مداحوں اور کوچز کی شکر گزار ہیں جنہوں نے ہر مرحلے پر ان کا ساتھ دیا۔