Nigah

امریکہ میں وفاقی شٹ ڈاؤن طویل ہونے سے تقریباً 6 لاکھ افراد کے لیے فوڈ بینیفٹس خطرے میں

امریکہ میں وفاقی شٹ ڈاؤن طویل ہونے سے تقریباً 6 لاکھ افراد کے لیے فوڈ بینیفٹس خطرے میں
[post-views]

 

انڈیانا میں ایس این اے پی (SNAP) پروگرام متاثر ہونے کا خدشہ
امریکہ کی ریاست انڈیانا میں تقریباً 6 لاکھ افراد جو سپلیمنٹل نیوٹریشن اسسٹنس پروگرام (SNAP) پر انحصار کرتے ہیں، انہیں آنے والے دنوں میں خوراک کی امداد میں رکاوٹ کا سامنا ہو سکتا ہے کیونکہ وفاقی حکومت کا شٹ ڈاؤن تاحال ختم نہیں ہوا۔

امریکی محکمہ زراعت (USDA) کے جاری کردہ ایک خط کے مطابق، اگر کانگریس نے فنڈنگ بحال نہ کی یا کوئی ہنگامی منصوبہ منظور نہ کیا، تو نومبر میں SNAP پروگرام کو مکمل فنڈنگ فراہم نہیں کی جا سکے گی۔

انڈیانا فیملی اینڈ سوشل سروسز ایڈمنسٹریشن (FSSA) نے 21 اکتوبر کو تصدیق کی کہ وہ نومبر کے لیے SNAP بینیفٹس جاری کرنے کی مجاز نہیں ہوگی جب تک وفاقی سطح پر فنڈز بحال نہیں ہوتے۔

FSSA کے ترجمان نے بتایا، “ہم واشنگٹن کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور USDA کی ہدایات پر عمل کر رہے ہیں۔” ادارے نے یہ خط میڈیا کے ساتھ بھی شیئر کیا۔

(مزید پڑھیں: Meta پر مشہور شخصیات کے بغیر اجازت چیٹ بوٹس بنانے کا الزام)

مستفیدین میں تشویش اور ابہام
صورتحال مزید غیر یقینی اس وقت بنی جب FSSA نے یکم اکتوبر کو اپنے بیان میں کہا تھا کہ “SNAP، TANF، اور Medicaid سروسز جاری رہیں گی۔” اس تضاد نے عوام کو الجھن میں مبتلا کر دیا ہے۔

کئی صارفین نے سوشل میڈیا پر سوال اٹھائے کہ اصل حقیقت کیا ہے۔ ایک فیس بک صارف نے تبصرہ کیا، “بیان میں تو لکھا ہے کہ امداد جاری رہے گی، مگر مجھے اس پر یقین نہیں۔” یہ تاثر SNAP کے لاکھوں مستفیدین کی بڑھتی ہوئی بے چینی کی عکاسی کرتا ہے۔

معاشی اور سماجی اثرات
Feeding Indiana’s Hungry کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایملی ویکرٹ برائنٹ کے مطابق، انڈیانا ہر ماہ تقریباً 100 ملین ڈالر کی فوڈ بینیفٹس تقسیم کرتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر وفاقی فنڈنگ بند ہو گئی تو فوڈ بینکس پر شدید دباؤ بڑھ جائے گا۔

انہوں نے کہا، “اب تک USDA کی جانب سے نومبر کے لیے کوئی اجازت نہیں ملی۔ ہم اپنی کمیونٹیز کو درپیش بڑھتی ضروریات کے لیے اضافی اقدامات پر غور کر رہے ہیں۔”

ریاستی سطح پر ہنگامی فنڈنگ کا امکان
ریاستی سطح پر اس بحران سے نمٹنے کے لیے ہنگامی فنڈز استعمال کرنے پر غور جاری ہے۔ اسٹیٹ ریپریزنٹیٹو گریگری پورٹر (ڈیموکریٹ – انڈیاناپولس) نے اسٹیٹ بجٹ کمیٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ FSSA اور فیملی ریسورسز ڈویژن کو اضافی فنڈز فراہم کرے تاکہ وفاقی کمی کو پورا کیا جا سکے۔

ان کا کہنا تھا، “سیاسی وابستگی سے قطع نظر، کسی بھی شہری کے لیے بچے کا بھوکا رہنا ناقابل قبول ہے۔ اگر SNAP اور WIC فوائد بند ہوئے تو یہی صورتحال پیدا ہوگی۔”

خواتین و اطفال کے لیے پروگرام (WIC) بھی خطرے میں
WIC پروگرام جو خواتین، نوزائیدہ بچوں اور بچوں کے لیے غذائی امداد فراہم کرتا ہے، وہ بھی متاثر ہونے کے قریب ہے۔ اگرچہ وائٹ ہاؤس نے عارضی طور پر کچھ فنڈز فراہم کیے ہیں، لیکن نیشنل وِک ایسوسی ایشن کے مطابق یہ حل پائیدار نہیں ہے۔

انڈیانا محکمہ صحت کے ترجمان نے بتایا کہ وہ جلد WIC فنڈنگ پر اپ ڈیٹ فراہم کریں گے، مگر خبر شائع ہونے تک کوئی نیا بیان جاری نہیں کیا گیا۔

آگے کیا ہوگا؟
چونکہ وفاقی شٹ ڈاؤن کے خاتمے کا کوئی عندیہ نہیں، اس لیے ریاستی اور مقامی تنظیمیں خوراک کی کمی کے ممکنہ بحران کے لیے تیاریاں کر رہی ہیں۔

حکام نے خاندانوں سے درخواست کی ہے کہ وہ FSSA اور USDA کی سرکاری اپ ڈیٹس پر نظر رکھیں، کیونکہ صورتحال کسی بھی وقت بدل سکتی ہے۔

اگر شٹ ڈاؤن نومبر تک جاری رہا تو انڈیانا حکومت کو ہنگامی اقدامات اٹھانے یا ریاستی سطح پر متبادل فنڈنگ کا انتظام کرنا پڑ سکتا ہے تاکہ کسی بھی خاندان کو بنیادی خوراک سے محروم نہ ہونا پڑے۔

 

اوپر تک سکرول کریں۔