برطانوی شاہی خاندان کے رکن شہزادہ اینڈریو نے کئی تنازعات کے بعد بالآخر اپنا شاہی لقب ڈیوک آف یارک چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق شہزادہ اینڈریو کا یہ فیصلہ شاہی خاندان کے مشورے اور دباؤ کے نتیجے میں سامنے آیا ہے۔ ان پر گزشتہ چند برسوں سے سنگین الزامات اور عوامی تنقید جاری تھی جس کی وجہ سے وہ طویل عرصے سے شاہی ذمہ داریوں سے بھی دور تھے۔ شاہی محل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شہزادہ اینڈریو اپنی آئندہ زندگی عام شہری کی حیثیت سے گزارنا چاہتے ہیں اور عوامی ذمہ داریوں سے الگ رہیں گے۔ ان کے اس فیصلے کو برطانیہ میں بڑے پیمانے پر بحث کا موضوع بنایا جا رہا ہے کیونکہ ڈیوک آف یارک کا لقب کئی صدیوں سے شاہی روایت کا حصہ رہا ہے۔
تنازعات اور عوامی دباؤ
شہزادہ اینڈریو کے خلاف الزامات سامنے آنے کے بعد ان پر عوامی سطح پر شدید تنقید کی گئی۔ برطانوی عوام اور سیاسی رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے عہدے اور لقب سے دستبردار ہو جائیں تاکہ شاہی خاندان کی ساکھ متاثر نہ ہو۔ اسی دباؤ کے پیش نظر انہوں نے اب باضابطہ طور پر ڈیوک آف یارک کا خطاب چھوڑنے کا اعلان کیا۔ شاہی خاندان کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ دیگر اراکین بھی اس فیصلے کے حق میں تھے اور چاہتے تھے کہ خاندان کی ساکھ بحال کی جائے۔ یہ قدم برطانوی شاہی تاریخ میں ایک غیر معمولی پیش رفت سمجھی جا رہی ہے کیونکہ اس سے پہلے کسی شہزادے نے اس سطح کا شاہی خطاب خود چھوڑنے کا فیصلہ نہیں کیا تھا۔
کیبل مرمت مکمل ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس کی رفتار اور کنیکٹیویٹی بحال
مستقبل کا لائحہ عمل اور عوامی ردعمل
شہزادہ اینڈریو نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ آئندہ اپنی زندگی نجی طور پر گزارنا چاہتے ہیں اور کسی بھی شاہی عہدے یا سرکاری تقریب کا حصہ نہیں بنیں گے۔ ان کے قریبی ذرائع کے مطابق وہ مستقبل میں خیراتی کاموں اور عوامی فلاح کے منصوبوں پر توجہ دینا چاہتے ہیں۔عوامی سطح پر اس فیصلے پر ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے۔ کچھ لوگوں نے اسے درست قدم قرار دیا ہے جبکہ کچھ کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ بہت دیر سے آیا۔ ماہرین کے مطابق اس اقدام سے شاہی خاندان اپنی ساکھ اور عوامی اعتماد کی بحالی کی کوشش کر رہا ہے۔