پاکستان کرکٹ ٹیم آئندہ سال جنوری میں سری لنکا کا دورہ کر سکتی ہے جہاں تین ٹی ٹوئنٹی میچوں پر مشتمل سیریز کھیلنے کا امکان ہے۔ دونوں ممالک کے کرکٹ بورڈز کے درمیان ابتدائی بات چیت جاری ہے اور سیریز کے شیڈول کو حتمی شکل دینے کے لیے مشاورت ہو رہی ہے۔ یہ دورہ اس لیے اہم سمجھا جا رہا ہے کیونکہ اسی سال کے وسط میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ منعقد ہوگا اور یہ سیریز دونوں ٹیموں کے لیے ایک بہترین تیاری کا موقع فراہم کرے گی۔ پاکستان کرکٹ ٹیم انتظامیہ اس دورے کو ورلڈ کپ سے پہلے ایک اہم آزمائش کے طور پر دیکھ رہی ہے تاکہ کھلاڑیوں کی کارکردگی اور کمبی نیشن کا جائزہ لیا جا سکے۔
کرکٹ شائقین کے لیے بھی یہ خبر خوش آئند ہے کیونکہ یہ سیریز پاکستان ٹیم کے مصروف شیڈول میں ایک اور دلچسپ اضافہ ہوگی۔
امکان اور تیاریاں
ذرائع کے مطابق سیریز کے میچز جنوری کے دوسرے ہفتے میں متوقع ہیں جن میں تین ٹی ٹوئنٹی مقابلے کولمبو یا گال میں کھیلے جا سکتے ہیں۔ حتمی شیڈول کا اعلان دونوں بورڈز کی باہمی رضامندی کے بعد کیا جائے گا۔ پاکستان ٹیم کی جانب سے ممکنہ طور پر وہی اسکواڈ منتخب کیا جائے گا جو آئندہ بین الاقوامی ٹی ٹوئنٹی ایونٹس کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔ تاہم چند کھلاڑیوں کے لیے بگ بیش لیگ کے شیڈول سے این او سی حاصل کرنا ایک چیلنج ثابت ہو سکتا ہے۔ سری لنکن کرکٹ بورڈ بھی اس سیریز کو اپنی ٹیم کے لیے اہم سمجھ رہا ہے تاکہ وہ اپنے ہوم کنڈیشنز میں عالمی مقابلوں کی تیاری کر سکے۔
یہ سیریز نہ صرف دونوں ٹیموں کے لیے فنی اور حکمت عملی کے لحاظ سے اہم ہوگی بلکہ اس سے دونوں ممالک کے کرکٹ تعلقات کو بھی تقویت ملے گی۔
امن کے نوبل انعام کا اعلان آج کیا جائے گا کیا صدر ٹرمپ اسے حاصل کر پائیں گے؟
اہم نکات اور اثرات
اگر یہ دورہ طے پا گیا تو یہ پاکستان کرکٹ کے بین الاقوامی شیڈول میں ایک خوشگوار اضافہ ہوگا۔ ٹیم کے کھلاڑیوں کو غیر ملکی کنڈیشنز میں کھیلنے کا تجربہ حاصل ہوگا جو آئندہ ٹورنامنٹس میں کارکردگی بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔ یہ دورہ عالمی سطح پر بھی ایک مثبت اشارہ دے گا کہ جنوبی ایشیائی ٹیمیں آپسی تعاون اور کرکٹ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے سرگرم ہیں۔ پاکستان ٹیم کے لیے یہ موقع ہوگا کہ وہ اپنے نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دے اور ایک مضبوط ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ تشکیل دے سکے۔