Nigah

ڈاکٹر عارفہ سید زہرا ہم میں نہیں رہیں

ڈاکٹر عارفہ سید زہرا ہم میں نہیں رہیں Dr arfa death
[post-views]

پاکستان کی علمی اور ادبی دنیا آج ایک بڑی آواز سے محروم ہو گئی ہے۔ ڈاکٹر عارفہ سید زہرا، جو اپنی علمیت، شائستگی اور زبان پر بے پناہ عبور کے لیے جانی جاتی تھیں، انتقال کر گئیں۔ ان کے جانے سے جیسے ایک پورا عہد ختم ہو گیا ہے۔

ڈاکٹر زہرا صرف ایک استاد نہیں تھیں، بلکہ وہ ایک رہنما، فکری روشنی تھیں۔ انہوں نے اپنی زندگی تعلیم، تحقیق اور معاشرتی اصلاح کے لیے وقف کر دی۔ لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی کی سربراہ رہیں، پھر فارمین کرسچن کالج میں پڑھایا، اور ساتھ ہی کئی سرکاری اداروں میں خواتین کے حقوق اور قومی ہم آہنگی کے لیے کام کیا۔

ان کی گفتگو میں ایک خاص وقار اور نرمی تھی۔ وہ اردو زبان سے عشق کرتی تھیں اور اکثر کہا کرتی تھیں، “ادب لوگوں کو جوڑتا ہے، اور تاریخ سے کہیں زیادہ طاقت رکھتا ہے۔” یہی بات ان کی زندگی میں نظر آتی تھی — علم کے ساتھ احساس بھی۔

ان کی شخصیت نے بہت سے شاگردوں، ادیبوں اور محققین کو متاثر کیا۔ وہ ہمیں یہ سکھا گئیں کہ زبان صرف اظہار کا ذریعہ نہیں، بلکہ شناخت کی بنیاد ہے۔

ڈاکٹر عارفہ سید زہرا کی یاد صرف ان کے الفاظ میں نہیں، ان کے رویے، علم، اور اخلاق میں بھی زندہ رہے گی۔
اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرمائے۔
إنا لله وإنا إليه راجعون۔

Author

اوپر تک سکرول کریں۔