سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی کا قید تنہائی کے حوالے سے بیان، سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کا جواب کہا اگر آپ ججوں جرنیلوں اور صحافیوں کے مخصوص گروپ کی حمایت سے برسراقتدار نہ آتے تو یہ دن نہ دیکھنا پڑتے، سارا کھرا آپ ہی کی جانب جاتا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر خواجہ سعد رفیق نے لکھا، سابق وزیراعظم کے پیغام کا ذاتی سطح پر جواب۔
خواجہ سعد رفیق نے بانی پی ٹی آئی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جناب ِ والا! آپکی پیش کردہ چارج شیٹ پڑھی ہے بدقسمتی سے اسکا کُھرا آپکی ہی کی جانب جاتا ہے! اگر آپ جرنیلوں ججوں اور جرنلسٹوں کے مخصوص گروپ کی مدد اور اپنے غیرملکی سہولت کاروں کی حمایت سے اقتدار، الیکشن 2018 اور عوام کے ذہن پر قبضہ نہ کرتے تو آج کا دن کبھی نہ آتا!سازش جھوٹ اور نفرت کے بل پر اقتدار چھیننے کے بعد آپ نے ریاست اور ریاستی اداروں کو ہاتھ کی چھڑی بنانے کی ہر ممکن کوشش کی، آپ نے جمہور کی سربلندی کے لئے کی گئی طویل جدوجہد ضائع کروا دی، آپکے نزدیک آپ نجات دھندہ اور باقی سب مجرم ہیں۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ آپ بذات خود ایمپائرز کو ساتھ ملا کر کھیلنے اور جیتنے پر عمل کرتے رہے ہیں۔ جتنے مظالم اور ناانصافیاں آپ نے گنوائی ہیں اگر یہ سب بغیر بحث و تمحیص تسلیم بھی کر لی جائیں تو انکے موجد آپ ہی ہیں، افسوس آپکو اپنے کیے گئے مظالم زیادتیاں اور ناانصافیاں بری نہیں لگتیں، آپ نے طویل سیاسی و جمہوری جدوجہد کرنیوالے سیاسی کارکنا ن کوسخت مایوس کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جمہوریت کا نیا جکڑبند آپ ہی کی عنایت ہے جس نے سوِل کردار محدود و مسدود کر دیا ہے۔ آپکی غلط سیاست نے پاکستان کو پھر سے دائرے کے سفر میں جوت دیا ہے۔لوگ چاہتے نہ چاہتے ہوئے اپنی اپنی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ مجھے آپ سمیت ہر حکمران کی مہربانی سے جیل یاترا کا بارہا موقع ملا، وہاں رہ کر بہت کچھ سیکھا، غور و خوض بھی کیا، دل کا زنگ بھی خُوب صاف ہوا اور اپنے من میں ڈوب کر سراغ زندگی پانے کی کوشش بھی کی، پاکستان کے نام نہاد جمہوری نظام کی بے مائیگی کا ادراک بھی حاصل ہوا۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ بے شک آپ ایک مقبول لیڈر بن چکے ہیں لیکن ریاست اور سیاست کو اسکا نقصان نہیں فائدہ ہونا چاہئیے، ہوسکے تو اپنا محاسبہ خود کریں، مخالفین کیخلاف جذبۂِ نفرت کو دفن کریں ،co exist کرنا سیکھ لیں، کوئی بھی سب کو نہیں مار سکتا! پاکستان جس ڈگر پر گامزن ہے اگر ایسا ہی رہا اور ایک دوسرے کے گریبان پھاڑنے بند نہ کیے گئے تو مقبولیت قبولیت یا طاقت سب دھرے رہ جائینگے، کسی کے ہاتھ کچھ نہیں آئیگا، سب کو شکست ہو گی۔ فتح ہمارے آپکے سمیت کسی کے قریب نہیں، خدا نہ کرے، جیتنے والے اجنبی ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ ہر آنیوالی آزمائش گزرجاتی ہے مگر سیاستدان راستے بناتے ہیں مسدود نہیں کرتے۔
آپکو راستہ تبھی ملے گا جب جمہوری سیاست زندہ ہوگی، اپنی غلطیاں مان کر ہی آگے بڑھا جاسکتا ہے، اسکے لئے نفرت انتقام اور غصہ ترک کرنا ہونگے۔ اللّٰہ کریم پاکستان کو باہمی نفاق ناانصافی اور نفرت کی دلدل میں ڈوبنے سے بچائیں۔ آمین۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی اڈیالہ جیل میں کیسز کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مسلسل اداروں کو تنقید کا نشانہ بناتے اور سیاست میں مداخلت کا الزام لگاتے ہیں، جبکہ ان کا کہنا ہے کہ انہیں قید تنہائی میں رکھا گیا ہے، ان کا سیل اوون کی طرح گرم ہے اور انکی بچوں سے بات تک نہیں کرائی جاتی۔