وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور کی اسلام آباد جلسے میں تقریر، سخت الفاظ کا استعمال، سابق نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے حقیقت بتا دی۔
معروف صحافی امیر عباس کے ساتھ پوڈ کاسٹ کے دوران سابق نگران وزیر اطلاعات نے کہا کہ انکی معلومات کے مطابق پی ٹی آئی بالخصوص خیبر پختونخواہ کی تنظیم میں علی امین گنڈا پور کا مخالف دھڑا انہیں تنقید کا نشانہ بنا رہا تھا اور انہیں اسٹیبلشمنٹ کا بندہ قرار دیا جا رہا تھا۔
مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ اس تاثر کو زائل کرنے کے لئے وزیراعلیٰ کے پی نے اسلام آباد جلسے کے دوران تقریر میں سخت الفاظ کا استعمال کیا تاہم وہ کچھ زیادہ ہی بول گئے اور اپنے لئے مشکلات میں اضافہ کر لیا۔
سابق نگران وزیر اطلاعات کاکہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ کی تقریر سے بانی پی ٹی آئی کے رہائی کے حوالے سے اگر قانونی طور پرکچھ ہونا تھا تو اب وہ بھی نہیں ہو سکے گا انکی مشکلات بھی بڑھ جائیں گی، اور وہ اپنے مخالفین کو بھی خاموش کرانے میں ناکام رہے ہیں، جبکہ وزیراعلی اسوقت جہاں کہیں جاتے ہیں اور پاؤں پکڑتے ہیں اس تقریر کے بعد بھی انہوں نے وہاں جا کر ترلے منتیں کرنے کی کوشش کی ہے۔
واضح رہے کہ سابق وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی نے جس جانب اشارہ کیا ہے ان مشکلات کا آغاز پی ٹی آئی کےلئے ہوگیا ہے اور جلسے میں قوانین اور معاہدے کی خلاف ورزی پر اسلام آباد کے تین تھانوں میں مقدمات کا اندراج کیا گیا ہے جبکہ اسکے علاؤہ پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاریوں کا سلسلہ بھی شروع ہے جس میں اب تک شیر افضل مروت، شعیب شاہین اور چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ مزید گرفتاریوں کا بھی امکان موجود ہے۔
وزیراعلی کے پی سمیت دیگر مقررین کی جوشیلی تقریروں اور قوانین و معاہدے کی خلاف ورزی نے پوری پارٹی کو مشکلات سے دو چار کردیا ہے۔