وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور پور سے پشتون قومی موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین کی ملاقات کو 24 گھنٹے خفیہ کیوں رکھا گیا اس حوالے سے اندر کی کہانی سامنے آ گئی ہے اور مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر عوام اس ملاقات کے حوالے سے مختلف دلچسپ اور مرچ مصالحہ قسم کے تبصرے بھی کر رہے ہیں، ایک صارف نے لکھا ہے کہ ” پہنچی وہیں پہ خاک جہاں کا خمیر تھا” اور یہ سوال اٹھایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی، بانی پی ٹی آئی اور اس کے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی شدت پسند، لسانی، نسلی اور فرقہ وارانہ تنظیموں کے ساتھ ہی ذہنی و عملی ہم آہنگی کیوں ہے؟ ایک اور سوشل میڈیا صارف نے ان تنظیموں اور جماعتوں کی ایک مختصر سی فہرست شیئر کی ہے کہ جو پی ٹی آئی اور بانی پی ٹی آئی کے قریب ہیں اس فہرست میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی، پشتون تحفظ موومنٹ، سنی اتحاد کونسل، مجلس وحدت المسلمین، جے یو آئی ف اور ٹی ٹی پی کا نام شامل ہے، سوشل میڈیا صارفین نے لکھا ہے کہ مایا کو مایا ملے کر کر لمبے ہاتھ، یعنی پیسے کے پجاریوں کو پیسے کے پجاری والہانہ انداز میں ملتے ہیں، مختلف قسم کے متعصب اور شدت پسند سیاسی ایجنڈے بنا کر پاکستان میں جو تنظیمیں اور جماعتیں دنیا بھر سے اربوں روپے کے فنڈز اکھٹے کر کے ہڑپ کر رہی ہیں ان میں پی ٹی آئی سر فہرست ہے، مختلف سوشل میڈیا صارفین کا یہ بھی کہنا ہے کہ گربہ کشتن روزِ اول، یعنی برائی کو اس کی جڑ سے ہی ختم کر دینا چاہیئے کیونکہ جب یہ پھیل جائے اور بڑی بڑی جھاڑیاں اور جنگل بن جائیں تو ان کی صفائی بڑی مشکل ہو جاتی ہے، شدت پسند جب سیاسی طاقت پکڑ لیں تو شیخ مجیب کی طرح اپنے ملک کیلئے ہی تباہ کن ثابت ہوتے ہیں اور اگر حکومت میں آ جائیں تو ہٹلر کی طرح پورے براعظم بلکہ پوری دنیا کیلئے عذابِ الٰہی بن جاتے ہیں۔
مشیر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا ڈاکٹر سیف اس ملاقات کی خبر بریک کرتے ہوئے یہ وضاحت نہیں کی کہ ملاقات کے حوالے سے میڈیا کو آگاہ کرنے میں 20، 22 گھنٹے کی تاخیر کیوں کی گئی؟ اور کیا ملاقات کے خفیہ ایجنڈے، ڈسکشن اور فیصلوں کو پہلے اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی عمران خان کے نوٹس میں لا کر کوئی منظوری حاصل کی گئی اور پھر اس کے بعد ملاقات ہونے کی خبر جاری کی گئی؟ ایسے ہی کئی تلخ سوالات سوشل میڈیا پر زیر گردش ہیں، ذرائع کا دعویٰ ہے کہ گنڈا پور کی پی ٹی ایم سمیت مختلف شدت پسند اور قوم پرست تنظیموں کی قیادت سے خفیہ ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں لیکن یہ پہلی بار ہوا ہے کہ ملاقات کی خبر بڑے اہتمام سے جاری کی گئی لیکن پہلے اسے ایک دن خفیہ رکھا گیا، پی ٹی آئی اپنے اس مشکوک عمل کے ذریعے کیا پیغام دینا چاہتی ہے؟ اس پر مختلف تبصرے جاری ہیں، کیونکہ 4 اکتوبر کے ریڈ زون مظاہرے کی وجہ سے سیاسی صورتحال کشیدگی کی طرف جا رہی ہے اور اس موقع پر انتہائی متنازع نعرے بازی والی سیاست کرنے والی تنظیم کے سربراہ سے ملاقات اور اس کی خبر پورے پروٹوکول کے ساتھ جاری کرنا اہم ہے، پی ٹی ایم کی نعرے بازی اور پی ٹی آئی کا 9 مئی ایڈونچر ایک ہی سکے کے 2 رخ ہیں اس لیئے یہ تبصرے کیئے جارہے ہیں کہ پہنچی وہیں پہ خاک جہاں کا خمیر تھا۔
خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کل 30 ستمبر کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ گنڈا پور اور منظور پشتین کی ملاقات پرسوں 29 ستمبر اتوار کی رات وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوئی جس میں وہ خود بھی موجود تھے، ملاقات میں وزیراعلیٰ گنڈاپور اور منظور پشتین نے امن امان اور خطے کے مسائل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا، منظور پشتین نے 11 اکتوبر کو پشتون قومی عدالت کے حوالے سے وزیراعلی کو آگاہ کیا۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف کے مطابق وزیراعلی نے صوبائی معاملات اور امن و امان کے حوالے سے بات کی، وزیراعلی نے عوام کے جان ومال کی حفاظت اور صوبے کےساتھ امتیازی سلوک کے بارے میں حکومتی اقدامات پر گفتگو کی۔