Nigah

گنڈا پور سمیت اعتدال پسند پی ٹی آئی لیڈر شپ "رضیہ” بن گئی، فوج سے ٹکرانا ناممکن، اجتماعی استعفوں پر غور

Share on facebook
Share on twitter
Share on whatsapp

ہر صورت میں ڈی چوک پہنچنے کے بانی پی ٹی آئی کا حکم فاشسٹ رویئے کی انتہا ہے اور اس انتہائی غیر لچکدار رویئے ہر پی ٹی آئی کے اندر سخت تحفظات پیدا ہو گئے ہیں اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا سمیت بڑی تعداد میں وزرا اور مرکزی و صوبائی عہدیداروں کے استعفے بھی آ سکتے ہیں، ذرائع کا دعویٰ ہے کہ سب سے بری حالت وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی ہے ایک طرف بانی پی ٹی آئی کا ڈنڈا ہے تو دوسری طرف پی ٹی آئی خیبرپختونخوا عملی طور پر ٹی ٹی پی مائنڈ سیٹ رکھنے والے شدت پسند یوتھیوں کے ہاتھوں میں یرغمال ہے جو اس ملک گیر جماعت کو پی ٹی ایم (پشتون تحفظ موومنٹ) کے راستے پر چلانا چاہتے ہیں، جس کی وجہ سے علی امین گنڈا پور اور دوسرے اعتدال پسند وزراء، ارکان اسمبلی اور عہدیدار بالکل اسی صورتحال سے دوچار ہیں کہ جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ رضیہ غنڈوں میں پھنس گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی کے ڈیڑھ سو کے قریب ارکان قومی و صوبائی اسمبلی و ٹکٹ ہولڈرز بانی چیئرمین کی فوج سے ٹکرانے کی پالیسی سے متفق نہیں، ان کا کہنا ہے کہ جب حکومت نے اسلام آباد میں فوج طلب کر لی ہے اور راولپنڈی میں رینجرز تعینات کر دی گئی ہے تو پھر نہتے پی ٹی آئی کارکنان اور لیڈر شپ کیسے ڈی چوک پہنچ سکتے ہیں، بانی پی ٹی آئی کے احکامات زمینی حقائق سے بالکل مختلف ہیں.

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ 4 اکتوبر کے احتجاج میں شمولیت سے ہچکچانے والے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز کو انتہائی سختی سے وارننگ دی گئی ہے کہ اگر وہ پانچ پانچ سو بندے اپنے ساتھ نہ لائے تو انہیں اگلے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کا ٹکٹ نہیں ملے گا، دوسری طرف پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے ایک بڑے حصے کی طرف سے علی امین گنڈا پور پر یہ الزام لگایا جا رہا ہے کہ وہ اندر سے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ملا ہوا ہے اس لیئے جان بوجھ کر راستے میں دیر کر دیتا ہے، اس لیئے بھی اس پر ڈی چوک کی طرف مارچ کو سب سے آگے رہ کر لیڈ کرنے کے حوالے سے دباؤ ہے لیکن وفاقی حکومت نے اسلام آباد میں فوج تعینات کرنے کی منظوری دے کر جو بڑا سیاسی داؤ کھیلا ہے اس نے گنڈا پور کو عمران خان سے اپنی وفاداری ثابت کرنے کیلئے ننگے پاؤں دہکتے ہوئے کوئلوں پر چلنے جیسی صورتحال سے دوچار کر دیا ہے، اس لیئے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ہر صورت ڈی چوک پہنچنے کی کوشش کے دوران کوئی خوفناک صورتحال پیدا ہوئی تو گنڈاپور کا ہنگامی استعفیٰ بھی سامنے آ سکتا ہے۔

اہم ترین

Scroll to Top