Nigah

اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی کو سخت ترین وارننگ پہنچا دی گئی، ڈی چوک احتجاج کے بارے میں کیا بڑا فیصلہ متوقع؟ ٹاک شوک میں انکشافات

Share on facebook
Share on twitter
Share on whatsapp

جنگ اور جیو نیوز کے اسلام آباد میں سینئر رپورٹر اعزاز سید کے یو ٹیوب چینل ٹاک شوک میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی دارالحکومت کے باخبر ترین صحافیوں میں شامل سینئر رپورٹر آصف بشیر چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو اڈیالہ جیل میں یہ پیغام پہنچایا گیا ہے کہ 16 اکتوبر سے پہلے وفاقی دارالحکومت میں ایسے کسی احتجاج کو برداشت نہیں کیا جائے گا جس کا مظاہرہ پی ٹی آئی اور گنڈا پور حکومت کل سے کر رہی ہے اور اگر پی ٹی آئی باز نہ آئی تو رویہ کے پھر سنگین نتائج ہونگے۔

آصف بشیر چوہدری کا کہنا ہے کہ یہ دوٹوک وارننگ ملنے کے بعد بانی پی ٹی آئی کو 4 اکتوبر سے شروع کیا گیا یہ احتجاج ملتوی کرنے کیلئے کسی فیس سیونگ کی تلاش ہے جو تاحال انہیں مل نہیں رہی، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پروگرام کے میزبان اعزاز سید نے کہا کہ اس بات کی سمجھ نہیں آ رہی کہ بانی پی ٹی آئی اور پی ٹی آئی کو چین، سی پیک اور چین کی قیادت سے دشمنی کیا ہے، پی ٹی آئی نے 2014ء بھی ڈی چوک میں اس وقت طویل دھرنا دے دیا تھا کہ جب چین کے صدر سی پیک کے افتتاح کیلئے پاکستان کے دورے پر آنا چاہتے تھے، اب چین کے وزیراعظم شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں شرکت کیلئے آ رہے ہیں تو عمران خان اور پی ٹی آئی نے ایک بار پھر ڈی چوک میں دھرنے کا اعلان کر دیا ہے اور پچھلے 24 گھنٹے سے جڑواں شہروں کو یرغمال بنا رکھا ہے۔

اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے دی گئی وارننگ کے حوالے سے آصف بشیر چوہدری نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اگلے 24 سے 48 گھنٹوں میں یہ احتجاجی مارچ اور دھرنا ختم کرنے جس اعلان کر سکتے ہیں اگر انہوں نے ہٹ دھرمی سے کام لیا تو خیبرپختونخوا کی حکومت کے ساتھ ساتھ انہیں اپنی جماعت کے ایک بڑھے دھڑے سے بھی ہاتھ دھونے پڑ سکتے ہیں جس کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ پس پردہ اچھے تعلقات اور رابطے ہیں۔

اہم ترین

Scroll to Top