Nigah

مسلسل جلسے جلوسوں سے پی ٹی آئی کارکن تھکاوٹ کا شکار، 15 اکتوبر کے ڈی چوک احتجاج کیلئے ورکرز کا قحط پڑ گیا

پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اتنے شارٹ نوٹس پر کم وقت میں احتجاج کیلئے پارٹی ورکرز کو اکٹھا کرنا بھی مشکل کام ہے
Share on facebook
Share on twitter
Share on whatsapp

پاکستان تحریک انصاف کو 15 اکتوبر کے ڈی چوک احتجاج کیلئے کارکن نہیں مل رہے، پنجاب میں پہلے ہی تحریکی کارکنوں کا پہلے ہی قحط تھا، اب خیبر پختونخوا میں بھی یہی صورتحال پیدا ہو گئی ہے، پارٹی ذرائع کے مطابق حالیہ چند ماہ کے دوران بار بار جلسوں اور احتجاجی مارچ کیلئے بلانے کی وجہ سے کارکن تھکاوٹ کا شکار ہیں اور مسلسل آنسو گیس کی شیلنگ برداشت کرنے کی وجہ سے کارکنوں کی ایک بڑی تعداد بیمار بھی ہو گئی ہے، کارکنوں کا قحط پیدا ہونے کی ایک اور وجہ یہ بتائی جا رہی ہے کہ 15 اکتوبر کو شنگھائی تعاون تنظیم سربراہ اجلاس کی وجہ سے پی ٹی آئی کی سرکردہ قیادت ڈی چوک میں احتجاج کی حامی نہیں، جس کی وجہ سے مسلسل گومگو کی صورتحال ہے اور کوئی واضح پالیسی اور ٹرانسپورٹ کے مؤثر انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے بھی کارکنوں میں وہ تحرک پیدا نہیں ہو رہا جو ماضی میں دیکھنے میں آتا رہا ہے۔ پی ٹی آئی پشاور کے ذرائع کے مطابق پانچویں اہم وجہ یہ ہے کہ پارٹی قیادت اور صوبائی حکومت کی طرف سے ابھی تک ضلعی تحصیل اور یونین کونسلوں اور وارڈوں کی سطح کے عہدیداروں اور کارکنوں کو تاحال کوئی ہدایات بھی نہیں ملیں۔

ذرائع کے مطابق ایک تاثر یہ ہے ہے کہ اگلے 24 گھنٹوں میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت مل جائے گی اور احتجاج کی ضرورت ہی نہیں رہے گی، اس لیئے حکومتی اجازت کا بھی بے چینی سے انتظار کیا جارہا ہے، دوسری طرف ایک اور مسئلہ یہ ہے کہ پارٹی کے سینکڑوں ورکرز جنہیں گرفتار کیا گیا تھا ان کی ضمانتیں نہیں ہوئیں اور پارٹی رہنماؤں کی طرف سے اس حوالے سے کوئی زیادہ دلچسپی بھی نہیں لی جا رہی، اس وجہ سے بھی عام کارکن بددل ہے۔

پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اتنے شارٹ نوٹس پر کم وقت میں احتجاج کیلئے پارٹی ورکرز کو اکٹھا کرنا بھی مشکل کام ہے۔

پی ٹی آئی نے عمران خان سے جیل میں ملاقات کیلئے وزارت داخلہ کو درخواست دے دی ہے۔

اُدھر شنگھائی کانفرنس کے موقع پر ڈی چوک میں احتجاج پر تحریک انصاف کے اندر سے بھی آوازیں اٹھ رہی ہیں، اندر کے معاملات سے آگاہ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ پی ٹی آئی میں ایس سی او کانفرنس کے موقع پر احتجاج کے اعلان پر پھوٹ پڑگئی ہے، اس حوالے سے ریجنل صدر پی ٹی آئی ارباب عاصم کا کہنا تھاکہ جیسے ہی حکم ملا تو احتجاج کی تیاری مکمل کرلی جائے گی۔

خیال رہے کہ پی ٹی آئی نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے موقع پر 15 اکتوبر کو ڈی چوک میں احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے۔ تحریک انصاف نے شرط لگا رکھی ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرادو، 15 اکتوبر کو ڈی چوک پر احتجاج ملتوی کردیں گے تاہم حکمران جماعت ن لیگ نے پی ٹی آئی کا مطالبہ مسترد کردیا ہے۔

اہم ترین

Scroll to Top