اسرائیل کے 100 لڑاکا طیاروں نے مسلسل 9 گھنٹے جاری رہنے والے بڑے فضائی جنگی آپریشن میں ایران، عراق، شام پر 3 بار خوفناک میزائل حملے و بمباری کی ہے، جس میں بڑے پیمانے پر تباہی اور شہادتیں ہوئی ہیں، ایران نے کہا ہے کہ اس کے فضائی دفاعی نظام پر ڈیوٹی دینے والے 2 فوجی ان حملوں میں شہید ہو گئے ہیں، جبکہ آزاد ذرائع کا دعویٰ ہے کہ بڑے پیمانے پر شہادتیں ہوئی ہیں اور درجنوں ایرانی فوجی اور شہری زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیل نے ایران پر جوابی حملوں کا آغاز جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب آدھی رات کو مقامی وقت کے مطابق 2 بجے کیا، اور اس دوران ایران کے دارالحکومت تہران، اصفہان، شیراز اور کرج سمیت مختلف شہروں اور صوبہ خوزستان و ایام میں دھماکے سنے گئے جس کی تصدیق مقامی میڈیا کی جانب سے بھی کی گئی ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق ایرانی دارالحکومت کے مغرب میں سات دھماکے سنے گئے جبکہ تہران کے خمینی ایئرپورٹ پر بھی دھماکوں کی آواز سنی گئی ہے۔ شامی میڈیا کا کہنا ہے کہ دمشق اور حمص میں بھی کئی دھماکے سنے گئے ہیں جبکہ شامی فضائیہ میزائلوں کو ناکام بنانے میں مصروف عمل رہی لیکن اس میں بڑی کامیابی نہیں ملی، اس کے علاوہ عراقی شہر تکریت میں بھی دھماکوں کی آوازیں سنی گئی۔
صہیونی فوجی حکام کے مطابق تہران حکومت کی طرف سے اسرائیل پر حملوں کے جواب میں ایران کے کئی علاقوں میں فوجی مقامات کو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا ہے کئی عمارتوں میں آگ لگ گئی جن میں سے ایک عمارت سے 10 افراد کونکال لیا گیا۔
ایرانی حکام کے مطابق تہران میں دھماکے فضائی دفاعی نظام کی سرگرمیوں کے باعث ہیں، اور زیادہ تر میزائل مار گرائے گئے ہیں، جبکہ ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی فارس کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے تہران کے مغرب اور جنوب مغرب میں کئی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا ہے۔
اسرائیل کے فوجی ذرائع کے مطابق رات دو بجے کیئے گئے پہلے حملے میں ایران کے فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بنایا گیا ہے اس کے بعد اگلے دو حملوں میں جو صبح چھ بجے اور دن گیارہ بجے کیئے گئے ان میں ایران کے ڈرون طیارے اور میزائل بنانے والی فیکٹریوں اور اسلحہ خانوں کو خاص طور پر ٹارگٹ کیا گیا، اس دوران ایرانی ائیر بیسز اور پاسداران انقلاب کے دفاتر کو بھی نشانہ بنانے کی اطلاعات ہیں، ایرانی ایٹمی تنصیبات اور تیل تنصیبات پر حملہ نہیں کیا گیا، ایران نے کہا ہے کہ وہ اس اسرائیلی جارحیت کا زوردار جواب دے گا۔