Nigah

جنوب مشرقی ایشیا میں اسٹارٹ آپ انقلاب اور درپیش چیلنجز ۔

جنوبی مشرقی ایشیا میں (ASEAN) کی تیزی سے ابھرتی ہوئی اسٹارٹ اپ انقلاب ایک اہم معاشی اور سماجی تبدیلی کی علامت ہے۔ 10 ممالک پر مشتمل یہ خطہ دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی ڈیجیٹل معیشتوں میں سے ایک بن چکا ہے۔ تاہم، اس ترقی کے باوجود، کئی چیلنجز موجود ہیں جو اس انقلاب کی مکمل صلاحیت کو متاثر کر رہے ہیں۔

ASEAN آئیے
اسٹارٹ اپ انقلاب: کا ایک سر سری جائزہ لیتے ہیں

ASEAN
کی ڈیجیٹل معیشت 2022 میں 194 ارب امریکی ڈالر کی مالیت تک پہنچ چکی تھی اور 2030 تک 600 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔

اس خطے کی آبادی 680 ملین ہے، جن میں سے نصف 30 سال سے کم عمر کے ہیں، جو اسٹارٹ اپ کے لیے ایک متحرک اور نوجوان مارکیٹ فراہم کرتے ہیں۔ اس ترقی کے باوجود، خطے کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے: جن میں

ریگولیٹری پیچیدگیاں سر فہرست ہیں ہر ملک کی مختلف ٹیکس پالیسیاں اور ڈیٹا تحفظ کے قوانین اسٹارٹ اپس کے لیے سرحد پار آپریشنز میں رکاوٹ بنتے ہیں۔ یہ فرق خطے میں اسٹارٹ اپس کے لیے ایک متحدہ مارکیٹ بنانے میں مشکل پیدا کرتا ہے۔

دوسرا اہم چیلنج فنانسنگ کی کمی کا ہے
ابتدائی مرحلے کے اسٹارٹ اپس کے لیے فنڈنگ کی کمی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ اگرچہ وینچر کیپیٹل بڑے مراکز جیسے سنگاپور اور جکارتہ میں مرکوز ہے، لیکن چھوٹے شہروں اور دیہی علاقوں میں اسٹارٹ اپس کو سرمایہ تک رسائی محدود ہے۔ یہ صورتحال "Valley of Death” کہلاتی ہے، جہاں اسٹارٹ اپس پروڈکٹ کی تیاری اور تجارتی مراحل میں مالی وسائل کی کمی کا سامنا کرتے ہیں۔

تیسرا بڑا چیلنج ہنر کی کمی ہے اگرچہ خطے کی آبادی نوجوان ہے، لیکن ڈیجیٹل مہارتوں کی کمی ہے۔ اس سے اسٹارٹ اپس کو ٹیکنالوجی کے ماہرین کی کمی کا سامنا ہے، جو ترقی میں رکاوٹ بنتی ہے۔

جوتھا بڑا چیلنج ، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی کمی کا ہے دیہی علاقوں میں انٹرنیٹ کی رفتار اور معیار میں کمی ہے، جو اسٹارٹ اپس کی ترقی میں رکاوٹ ہے۔ اس کے علاوہ، مشترکہ کام کرنے کی جگہوں اور دیگر انفراسٹرکچر کی کمی بھی محسوس کی جاتی ہے۔

🌱 ترقی کے مواقع

1. صنعتی تنوع: Fintech، HealthTech، EdTech اور Agritech جیسے شعبے تیزی سے ترقی کر رہے ہیں۔ مثال کے طور پر، GrabPay، Gojek اور Halodoc جیسے پلیٹ فارمز مالی شمولیت اور صحت کی سہولت فراہم کر رہے ہیں۔

2. عوامی-نجی شراکت داری:
جاپان اور جنوبی کوریا کے ماڈلز کی طرح، ASEAN میں بھی عوامی اور نجی شعبوں کے درمیان تعاون سے اسٹارٹ اپس کو وسائل اور نیٹ ورک تک رسائی حاصل ہو سکتی ہے۔ اس سے دونوں فریقوں کو فائدہ پہنچتا ہے اور اسٹارٹ اپس کی ترقی میں مدد ملتی ہے۔

3. ریجنل انضمام:
ڈیجیٹل تجارتی مرکز قائم کر کے، اسٹارٹ اپس کو خطے بھر میں صارفین، سرمایہ کاروں اور شراکت داروں تک رسائی حاصل ہو سکتی ہے۔ یہ اقدام خطے کی معیشت کو مزید مربوط کرے گا۔

حکومتی حکمت عملی

ASEAN
ممالک کو درج ذیل اقدامات پر توجہ دینی چاہیے:

ریگولیٹری ہم آہنگی: ڈیٹا تحفظ اور ای کامرس جیسے شعبوں میں قوانین کو ہم آہنگ کرنا تاکہ اسٹارٹ اپس کو سرحد پار آپریشنز میں آسانی ہو۔

فنڈنگ کے مواقع:
ابتدائی مرحلے کے اسٹارٹ اپس کے لیے وینچر کیپیٹل اور پبلک-پرائیویٹ پارٹنرشپس کے ذریعے سرمایہ کاری کے مواقع بڑھانا۔

ہنر کی ترقی: ڈیجیٹل مہارتوں پر مبنی تعلیمی پروگرامز شروع کرنا تاکہ نوجوانوں کو ٹیکنالوجی کے شعبے میں تربیت دی جا سکے۔

ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی بہتری:
دیہی علاقوں میں انٹرنیٹ کی رفتار اور معیار کو بہتر بنانا تاکہ اسٹارٹ اپس کو یکساں مواقع ملیں۔

نیلی معیشت (Blue Economy) کا کردار

ASEAN
کے ساحلی ممالک میں نیلی معیشت کے شعبے میں اسٹارٹ اپس کے لیے وسیع مواقع موجود ہیں۔ مچھلی کی فارمنگ، سمندری توانائی اور پائیدار ماہی گیری جیسے شعبے ترقی پذیر ہیں۔ ان شعبوں میں جدت اور ٹیکنالوجی کے استعمال سے نہ صرف معیشت کو فروغ ملے گا بلکہ ماحولیاتی تحفظ بھی ممکن ہو گا۔

الغرض

ASEAN
کا اسٹارٹ اپ انقلاب ایک متحرک اور متنوع معیشت کی تشکیل کی طرف قدم بڑھا رہا ہے۔ اگر حکومتیں، صنعت اور تعلیمی ادارے مل کر کام کریں تو یہ خطہ عالمی سطح پر ایک مضبوط اسٹارٹ اپ ہب بن سکتا ہے۔

Author

  • انیس الرحمٰن ایک مصنف اور تجزیہ کار ہیں جو اس وقت پی ایچ ڈی کر رہے ہیں۔ اردو میں وہ بین الاقوامی تعلقات اور عالمی مسائل میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں، اکثر ان موضوعات پر بصیرت انگیز تجزیے لکھتے ہیں۔ ای میل:

    View all posts
اوپر تک سکرول کریں۔