Nigah

بھارتی پنجاب ،انڈین فوج کے لئے نیا محاذ جنگ۔

امرتسر، 6 جون 2025 آپریشن بلیو اسٹار کی 41 ویں برسی پر سکھوں کا پیغام واضح ہو کر سامنے آیا ہے اب خاموشی نہیں مزاحمت ہوگی۔

یکم تا 10 جون تک "یادِ مظلومیت” کا عشرہ منایا جا رہا ہے دل خالصہ نے امرتسر میں مارچ اور ہڑتال کی کال دے کر ثابت کر دیا کہ خالصتان کا مطالبہ صرف جذبہ نہیں بلکہ ایک زندہ تحریک ہے

سکھوں کے اعلان کے بعد بھارتی حکومت اور انڈین فوج اس وقت سخت دباؤ میں ہے

قارئین محترم ا

سکھوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے سرگرم مشہور زمانہ تنظیم دل خالصہ نے "نسل کشی یادگاری مارچ” منانے کا اعلان کر رکھا تھا یہ مارچ گوردوارہ برُج پھولا سنگھ سے اکال تخت تک نکالا گیا جبکہ چھ جون کو بھارتی پنجاب کے اکثر علاقوں میں مکمل ہڑتال رہی
خالصتان زندہ باد اور بھنڈراں والے امر رہیں جیسے نعرے نہ صرف اکال تخت بلکہ سنہری مندر کے اردگرد کی فضاؤں میں گونجتے رہے ہزاروں سکھوں نے اپنے شہدا کے بہے بےگناہ خون سے ایفا کا وعدہ کیا

خالصتان کے حامی کارکنان اور تنظیموں ( جن میں دل خالصہ، سابق رکنِ پارلیمان سردار سمرا نجیت سنگھ مان کی قیادت والی شرومنی اکالی دل اور ان کے ساتھی دھیان سنگھ منڈ شامل تھے ) نے اکال تخت پر خالصتانی پرچم اور شہید سنت جرنیل سنگھ بھنڈراں والے کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں۔

سکھ گرودوارہ پربندھک کمیٹی کے صدر ہرجندر سنگھ دھامی نے سنت جرنیل سنگھ بھنڈراں والے اور دیگر شہداء کے اہل خانہ کو خراج عقیدت پیش کر کے یہ واضح کیا کہ یہ تحریک آج بھی "زندہ” ہے۔

ادھر اکال تخت کی دعا میں بھی ‘خالص’ پیغام کو عام کیا گیا۔
گینی کلدیپ سنگھ گرگاج عبوری جتھیدار اکال تخت ڑنے ‘ارداس’ میں واضح الفاظ میں کہا کہ “تمام سکھ تنظیموں کو ‘بندی سنگھوں’ کی رہائی کے لیے متحد ہو کر جدوجہد کرنی چاہئیے۔”

قارئین ا
بندی سنگھ وہ سکھ قیدی ہے جس کی سزائیں مکمل ہو چکی ہیے مگر وہ آج بھی جیل میں قید ہیں اور ان کی رہائی آج خالصتان تحریک کی روحانی علامت بن چکی ہے۔

آپریشن بلیو سٹار 1984 کی زخم آج بھی تازہ ہیں جب انڈین آرمی کے خونی حملے کو سکھ قوم آج بھی “سری دربار صاحب کی بے حرمتی”
اور “سکھ شناخت پر حملہ” سمجھتی ہے۔

قارئین محترم ا

خالصتان کی گونج صرف امرتسر میں نہیں بلکہ دنیا بھر کے سکھوں کے دلوں میں تازہ ہو گئی ہے یہ آواز یقیناً دہلی کے ایوانوں نے بھی سنی ہو گی

اکالی دل امرتسر، پنتھ سیوک جتھہ، سکھ طلبہ تنظیموں سب نے دل خالصہ کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا لیا ہے

سکھ قیادت میں غیر معمولی اتفاق بھارتی حکمرانوں اور جرنیلوں کی نیندیں اڑانے کیلئے کافی ہے

مقبوضہ کشمیر ، شمالی مشرقی ریاستوں اور نکسل گوریلوں کے بعد اب پنجاب بھارتی فوج کیلئے نیا محاذ بن چکا ہے جہاں آزادی کے مطالبہ کو بزور جبر دبانا دہلی سرکار کے بس کی بات نہیں رہی۔

Author

  • ڈاکٹر سید حمزہ حسیب شاہ ایک تنقیدی مصنف اور تجزیہ کار ہیں جو بین الاقوامی تعلقات میں مہارت رکھتے ہیں، خاص طور پر ایشیا اور جغرافیائی سیاست پر توجہ دیتے ہیں۔ انہوں نے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ اردو میں اور علمی اور پالیسی مباحثوں میں فعال طور پر حصہ ڈالتا ہے۔

    View all posts
اوپر تک سکرول کریں۔