ایران نے اپنے جدید ترین "خیبر شکن” میزائل کے ذریعے اسرائیل کو ایک واضح پیغام دے دیا ہے۔ یہ میزائل نہ صرف اسرائیلی دفاعی نظام کو چیلنج کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے بلکہ اس کی تباہ کن صلاحیتوں نے خطے میں ایک نئی فوجی کشمکش کو جنم دے دیا ہے۔
خیبر شکن میزائل کی اہم اور نمایاں خصوصیات
✔ 2,000 کلومیٹر تک مار کرنے کی صلاحیت (اسرائیل اور مشرق وسطیٰ میں امریکی اڈے اس رینج میں)
✔ آواز کی رفتار سے نشانے کو تباہ کرنے کی صلاحیت
✔ 1500 کلوگرام تک وارہیڈ لے جانے کی گنجائش
✔ 20 میٹر سے کم کی درستگی (انتہائی درست طریقے سے نشانہ لینے کی صلاحیت)
✔ ٹھوس ایندھن کی وجہ سے صرف 10 سے 15 منٹ میں تیار ہو جانے کی صلاحیت
اسرائیل کے لیے خطرہ کیوں؟
– یہ میزائل اسرائیلی میزائل ڈیفنس سسٹم (آرو 3 اور ڈیوڈز سلنگ) کو چکمہ دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
– متحرک وارہیڈ کی وجہ سے راستہ بدل سکتا ہے، جس سے دفاعی نظام کے لیے اسے روکنا مشکل ہو جاتا ہے۔
– زیر زمین میزائل شہروں میں محفوظ، جس کا پتہ لگانا مشکل ہے۔
حالیہ استعمال
– اپریل 2024 میں اسرائیل کے نیوٹیم ایئر بیس پر کامیاب حملہ
– جون 2025 میں تل ابیب اور حیفہ پر دھمکی آمیز حملے کے لیے تیار
"خیبر شکن” کا مطلب ہے "خیبر کو توڑنے والا”، جو 7ویں صدی میں مسلمانوں کی یہودی قلعے پر فتح کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ یہ نام اسرائیل کے خلاف ایران کے جذبات کو ظاہر کرتا ہے۔
– ایران کے پاس 3,000 سے زیادہ خیبر شکن میزائل کی کھیپ موجود ہیں جو ایک ساتھ حملہ کر کے دفاعی نظام کو ملیامیٹ کر سکتے ہیں۔ ہر میزائل کی قیمت 6 ملین ڈالر کے قریب ہے، جبکہ اسرائیل کا دفاعی میزائل 3 ملین ڈالر فی شاٹ کے حساب سے مہنگا پڑتا ہے۔
خیبر شکن میزائل ایران کی فوجی طاقت کا ایک اہم حصہ ہے جو نہ صرف اسرائیل بلکہ پورے خطے کے لیے ایک بڑا خطرہ ثابت ہو سکتا ہے۔
اسرائیل پر جلد ہی خیبر میزائل داغے جائیں گے، ایران کی پاسداران انقلاب نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل پر خیبر میزائل جلد ہی داغے جائیں گے اور دنیا حیران رہ جائے گی۔ پاسداران انقلاب کا کہنا ہے کہ ایرانی فوج اسرائیل میں ان اہداف کو نشانہ بنا رہی ہے جہاں سے ایران پر جارحیت کی جارہی ہے۔میزائل حملوں میں 150 اسرائیلی اہداف کو نشانہ بنایا۔ پاسداران انقلاب نے کہا کہ آپریشن میں اسرائیل کی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ جن میں اسرائیلی فوج کے اڈے اور ہتھیار بنانے والی اسرائیلی تنصیبات بھی شامل ہیں۔ پاسداران انقلاب کے مطابق ایرانی فضائیہ نے مقبوضہ علاقوں میں بیلسٹک میزائل اور ڈرونز سے حملے کیے ہیں۔ یہ وہی تنصیبات ہیں جہاں سے اسرائیل کی جانب سے ایران اور فلسطینیوں پربم برسائے جاتے ہیں۔ پاسداران نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی بیانات کے برعکس ایرانی میزائل اپنے اہداف کو نشانہ بنارہے ہیں، یہ بے گناہوں کا خون بہائے جانے کا بدلہ لیا جارہا ہے۔
پاسداران انقلاب نے ساتھ ہی خبردار کیا گیا کہ ایران کی سیکیورٹی سرخ لکیر ہے جس پر حملے کا فیصلہ کن جواب دیا جائےگا، اسرائیل پر خیبر میزائل جلد ہی داغے جائیں گے اور دنیا حیران رہ جائے گی۔
Author
-
مصنف ایک معزز میڈیا پیشہ ور ہیں جو نیشنل نیوز چینل ایچ ڈی کے چیف ایگزیکٹو اور "دی فرنٹیئر انٹرپشن رپورٹ" کے ایگزیکٹو ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ان سے پر رابطہ کیا جاسکتا ہے ۔
View all posts