بابوسر ٹاپ اور اس کے گردونواح میں شدید بارشوں اور بادل پھٹنے (Cloudburst) کے باعث ہنگامی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔
قومی آفات سے نمٹنے والے ادارے این ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق، لینڈ سلائیڈنگ اور اچانک سیلاب نے علاقے کو بری طرح متاثر کیا ہے، جہاں 14 سے 15 مقامات پر سڑکیں مکمل طور پر بند ہو چکی ہیں۔
ایک بڑی چٹان بابوسر میں ایک سیاحتی گاڑی پر آن گری، جس سے کم از کم 20 افراد ملبے تلے دب گئے۔ اب تک 3 لاشیں نکالی جا چکی ہیں جبکہ متاثرہ افراد کا تعلق جنوبی پنجاب سے بتایا جا رہا ہے۔ ایک زخمی کو چلاس کے ریجنل ہیڈکوارٹر اسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
اسی دوران، چلاس میں سیلاب کے باعث ایک خاتون سمیت تین افراد جاں بحق ہو گئے۔ Nigah.pk کو موصول ہونے والی معلومات کے مطابق، مختلف مقامات پر پھنسے ہوئے سیاحوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ کئی گاڑیوں کو ملبے سے نکالنے کا عمل جاری ہے۔
بڑی سڑکیں اور اہم گزرگاہیں بند
لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے کاکرام ہائی وے پر لال پہاڑی اور ٹھٹھہ پانی کے مقامات پر ٹریفک مکمل بند ہے۔ اس کے علاوہ، دیوسائی کی جانب جانے والی سدپارہ روڈ بھی بند ہے، جس سے سینکڑوں سیاح متاثر ہوئے ہیں۔
سکردو کے قریبی گاؤں رگیول میں سیلابی ریلے نے کھیتوں اور باغات کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ اس بارے میں تفصیل سے جاننے کے لیے یہاں کلک کریں۔
اسی طرح، سون کہوٹہ کے علاقے میں راولپنڈی، راولا کوٹ اور پلندری کو ملانے والی سڑک پر پہاڑی تودے گرنے سے آمدورفت معطل ہو چکی ہے، جبکہ سوات کے علاقے کبل میں ایک گاڑی سیلابی ریلے میں بہہ گئی، مگر مقامی افراد کی بروقت مدد سے مسافر بچا لیے گئے۔
جاری ریلیف آپریشنز
این ڈی ایم اے کے مطابق، صورتحال پر مسلسل نگرانی جاری ہے اور ریسکیو آپریشنز تیزی سے ہو رہے ہیں۔ عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں کا سفر نہ کریں۔ اس سلسلے میں مزید خبریں اور تجزیے Nigah.pk پر ملاحظہ کیجیے۔